#Gangster_based_rude_hero
جانِ دلبرا
تحریر : حیانور
قسط_ نمبر _ 4
اس ناول کے تمام جملہ حقوق #اردو_ناولز_مینیا ویب کے پاس محفوظ ہیں کسی بھی طرح کاپی کرنے سے گریز کیا جاۓ ورنہ ادراہ اردو ناولز مانیا اور رائٹر ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔باس آپ ابھی تک یہی ہیں گھر نہیں گئے داؤد رات کو روحا کی باتوں سے پریشان ہوتا یہاں اپنے بار میں سکون کی تلاش میں آیا تھا تاکہ شراب نوشی اور ڈرگ لے کر خود کو پرسکون کرسکے اور ایسا ہی ہوا تھا زیادہ مقدار میں ڈرگس لینے سے وہاں ہی سو گیا تھا اب جب اٹھا تھا تو فہام کو دیکھ کر اٹھ بیٹھا ہاں یار بس تھوڑی دیر تک جاتا ہوں تمہیں کوئی کام نہیں مجھے تو کوئی کام نہیں ہے میں تو بس روحا کی وجہ سے کہہ رہا تھا وہ پریشان ہورہی ہے آپ کے لیے روحا اور پریشان اس کی حرکتوں سے میں بہت تنگ ہوں خیر میں نے کہا تھا یاور سے کہ روحا اور حمزہ دونوں کو دبئ بجھوانے کا بندوبست کرواۓ کیا بنا اس کا وہ بات بدلتے ہوئے بولا جی باس ہوگیا ہے بندوبست لیکن روحا ضد کررہی ہے کہ وہ نہیں جائے گی تم اس کی فکر مت کرو اسے میں سنبھالوں گا تم بس فلائٹ کا انتظام کرواؤ یہ ڈیل بہت ضروری ہے ہم سب کے لیے وہ کہتے ہوئے اٹھ کر واشروم کی طرف چلاجاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤🖤
بس بس انکل روک دیں یہاں وہ ڈی کے بار کا بڑا سا لگا بورڈ دیکھتے ہوئے رکشہ والے کو روکنے کا کہتی ہے بی بی شکل سے تو معصوم لگتی ہو پھر یہاں آنے کا کیا مقصد رکشے والا انشرح سے پیسے لیتے ہوئے پوچھتا ہے اپنے کام سے کام رکھو سمجھے اب جاؤ آیا بڑا وہ رکشہ کو لات مارتی ہے جس پر رکشے والا بڑبڑاتے ہوئے وہاں سے چلاجاتا ہے فائنلی میں پہنچ گئ یہاں اب اندر جاتی ہوں کوئ نہ کوئ تو مجھے دے ہی دے گا ڈی کے کا ایڈریس وہ کہتے ساتھ داخلی دروازے سےاندر داخل ہوتی ہے اندر کا ماحول دیکھ کر انشرح کے رونگھٹے کھڑے ہوجاتے ہیں ہر طرف اندھیرہ مدھم سی لائٹس اون تھی لڑکے لڑکیاں تیز میوزک پر ایک دوسرے سے لپٹے رقص کررہے تھے کسی کا بھی دھیان اس پر نہیں تھا سب آپس میں ہی گم تھے توبہ یہ سب کیا ہے کہیں میں نے یہاں آکر کوئ غلطی تو نہیں کردی یہاں کا ماحول تو کتنا عجیب سا ہے لیکن ڈی کے سے ملنا ہے پر پوچھوں گی کس سے ان سب کو تو اپنا ہوش نہیں ہے مجھے کیا بتائیں گے کیا کرو اف ایک تو یہ بیگ نے بیزار کیا ہے اسکیوزمی یہاں ریسٹ روم کہا وہ ویٹر کو روک کر پوچھتی ہے جس پر ویٹر اسے عجیب نظروں سے دیکھتا ہے او بھائی ریسٹ روم کا پوچھا ہے گھور کیوں رہے ہو سوری میڈم وہ رائٹ سائیڈ سے سیدھے جاکر پہلا جو دروازہ ہے وہی ریسٹ روم ہے وہ اس کے غصے سے کہنے پر جلدی سے کہتا ہے تھنکیو اس کے بتانے پر وہ اس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ریسٹ روم کی طرف بڑھ جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔
💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖
حفصہ یہ آج ہمارے گھر کا ڈوریمون کہاں ہے نظر نہیں آرہا ہے ارحم روم سے نکلتا ہوا حفصہ سے پوچھتا ہے جو صحن کی صفائی کررہی تھی ارحم بھائ وہ تو اسکول گئ ہے کیا اسکول تم شیور ہو حفصہ کہ وہ اسکول گئ ہے ارحم قریب آکر پوچھتا ہے جی ارحم بھائ وہ اسکول ہی گئ وہ کہہ رہی تھی کہ آج ان کا اسکول کھل گیا ہے عابیر بھی اسکول جارہی ہے لیکن آپ کیوں پوچھ رہے ہیں سب ٹھیک تو ہے حفصہ پریشانی سے کہتی ہے او ہاں سب ٹھی ہے بس ویسے ہی کہہ رہا تھا میں چلتا ہوں دیر ہورہی ہے وہ حفصہ کو یہ بتاکر پریشان نہیں کرنا چاہتا تھا کہ اسکول ابھی تک سیل ہے لیکن وہ حیران تھا کہ انشرح اسکول کا کہہ کر صبح صبح کہاں گئ لیکن بھائ ناشتہ تو کرلیں نہیں دیر ہورہی ہے تھانے میں کرلوں گا وہ کہتا ہوا چلا جاتا ہے حفصہ بھی سر جھٹک کر دوبارہ صفائی میں مصروف ہوجاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡
اف کہاں جانے کا بولا تھا اس ویٹر نے ایک تو یہ بھولنے کی بیماری پتا نہیں کب چھوٹے گی یہ شاید یہی ریسٹ روم ہے وہ ایک روم کا دروازہ کھلا دیکھ اندازہ لگاتی ہے ہاں یہی ہوگا وہ کہتے ساتھ روم کے اندر جاتی ہے جہاں ایک اور دروازہ تھا یہ کیا ہے چلو دیکھتی ہوں وہ تجسّس کے مارے آگے بڑھتی ہے اور اس دروازے کو کھولنے کے لیے اس کا ہینڈل گھماتی ہے جس سے کلک کی آواز سے دروازہ کھل جاتا ہے دروازہ کھولنے پر خوش ہوتے ہوئے اندر داخل ہوتی ہے اے لڑکی کون ہے تو اور یہاں کیا کررہی ہے چل جا یہاں سے ایک گارڈ اسکے سامنے آتے ہوئے اس سے بولتا ہے جاہی تو رہی ہوں لیکن باہر نہیں اندر وہ مزے سے کہتی ہے دیکھ لڑکی یہ کھیلنے کی جگہ نہیں ہے تیرے یہ ڈی کے سر کا پرسنل روم ہے یہاں تم نہیں جاسکتی کیا ڈی کے تو مل ہی گئے مجھے مسٹر نہ دکھنے والے ڈی کے ایکچولی انکل مجھے ان سے ہی ملنا ہے آپ پلیز مجھے ان سے ملنے دیں مجھے نہ بڑا تجسس ہے انہیں دیکھنے کا ویسے آپ نے تو دیکھا ہی ہوگا کیسے دیکھتے ہیں وہ کیا ہینڈسم ہے وہ بچوں کی طرح خوش ہوتے ہوئے پوچھتی جبکہ وہ گارڈ اس چھوٹی سی لڑکی کو اوپر سے نیچھے تک دیکھتا ہے جس کا چہرہ خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ بہت پرکشش تھا ایک الگ ہی معصومیت تھی اس لڑکی کے چہرے پر مسٹر ڈی کے ابھی مصروف ہیں کسی سے نہیں مل سکتے وہ کہتے ہوئے دروازہ بند کرنے لگتا ہے لیکن مجھے ان سے ملنا ہے ارے انکل وہ کیا ہے آپکے پیچھے انشرح کہتے ہوئے اس کا دھیان بٹھاتی ہے جس پر وہ پیچھے مڑتا ہے لیکن پیچھے کچھ نہیں ہوتا ہے وہ آدمی سمجھ گیا کہ یہ لڑکی اسے بیوقوف بنا کر چلی گئ وہ تیزی سے اندر کی طرف بھاگتا ہے تاکہ اسے ڈی کے تک پہچنے سے روک سکے۔۔۔۔۔۔۔۔
💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕
داؤد جو کپڑے چینج کرکے اب ماکس لگا رہا تھا باہر سے آتا شور سن کر روم سے نکلتا ہے کیا ہورہا ہے یہاں انشرح بھاری اور گھمبیر آواز سن کر سہم جاتی ہے باس یہ لڑکی پتا نہیں کون ہے فہام انشرح کو دیکھتے ہوئے داؤد سے کہتا ہے داؤد ایک نظر اس لڑکی کو دیکھتا ہے جس کی اس کی طرف پشت تھی کون ہو تم داؤد اس سے پوچھتا ہے
داؤد کی آواز سن کر انشرح جلدی اس کی طرف مڑتی ہے
باس یہی ہے وہ لڑکی جو ہمارے اڈے میں زبردستی گھس آئ ہے اپنے آدمی کے کہنے پر وہ ایک نظر اس چھٹانک بھر کی لڑکی کو دیکھتا ہے جو اپنی بڑی بڑی آنکھوں سے اس کی طرف ہی دیکھ رہی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کون ہو تم لڑکی اور یہاں کیا کررہی ہو تم جانتی بھی ہو یہاں آنے کا انجام کیا ہوسکتا ہے لہجہ ایسا کہ سامنے والے کی روح کانپ جائے لیکن وہ بھی اپنے نام کی ایک تھی بنا ڈرے اس کی بات کا جواب دیتی ہے جی مجھے پتا ہے یہ کونسی جگہ ہے اور آپ وہ ہیں نہ داؤد خان جس کی حکومت پورے ملک پر ہے مافیا کی دنیا کے بے تاج بادشاہ ہیں نہ آپ میں بڑی مشکل سے آپ سے یہاں ملنے آئ ہوں آپ کو پتا ہے میں آپ کی بہت بڑی فین ہوں سر وہ نون اسٹاپ بولے جارہی تھی بنا یہ جانے کہ وہ اپنی ان باتوں سے داؤد خان کے غصے کو ہوا دے رہی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔ بس لڑکی بند کرو اپنی بکواس ورنہ تمھاری بولتی بند کردوں گا وہ ایک ہی جھٹکے میں اس کے سر پر گن تھان چکا تھا جس سے ایک منٹ کے لیے انشرح سہم سی جاتی ہے لیکن پھر ہمت کرتی ہے ۔۔۔۔۔۔نہیں آپ مجھے نہیں مارسکتے کیونکہ میں آپ کے لیے کام لے کر آئ ہوں میں نے سنا ہے کہ آپ پیسوں کے لیے کچھ بھی کرسکتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ داؤد اسے دیکھ کر رہ جاتا ہے کیا تھی وہ لڑکی موت اس کے سر پر ناچ رہی تھی اور وہ تھی کہ اسے کام دینے کا کہہ رہی تھی ۔۔۔۔۔۔ انشرح کی بات سن کر داؤد خان قہقہہ لگاتا ہے اس کے ساتھ ہی اس کے باقی ساتھی بھی قہقہ لگاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تم چھٹانک بھر کی لڑکی مجھے کام دینے آئ داؤد خان کو ہاہاہاہاہاہاہا جاؤ لڑکی اپنا ہوم ورک کرو صبح اسکول جانا ہوگا نہ اسکول گرل کو اس کے گال کھیچھتے ہوئے وہ ایک دفعہ پھر سے قہقہہ لگاتا ہے جبکہ اسکے قہقہ لگانے سے انشرح ایک منٹ کے لیے گھبرا جاتی ہے لیکن پھر ہمت کرتے ہوئے کہتی ہے دیکھیں میں مزاق نہیں کررہی میں سچ میں آپ کو ایک آدمی کی سپاری دینے آئ ہوں پیسے بھی دے دوں گی کام ہوجانے کے بعد داؤد جو ہنس رہا تھا انشرح کی بات سن کر ایک بھرپور نظر اس کے سراپے پر ڈالتے ہوئے اس کی طرف اپنے قدم بڑھاتا ہے جبکہ اپنی طرف بڑھتے ہوئے اس کے قدم انشرح کے دل کی دھڑکنوں کو بڑھانے کے لیے کافی تھے وہ یہاں آئ تو اپنے مقصد سے تھی کیونکہ اس نے سن رکھا تھا کہ وہ پیسوں کے لیے کسی کی بھی جان لے سکتا ہے لیکن اب اس کو یوں اپنی طرف بڑھتا دیکھ اسے اپنے یہاں آنے پر پچھتاوا ہورہا تھا لیکن اب تو دیر ہوچکی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔ کس کی سپاری دینے آئ ہو وہ اسکی آنکھوں میں دیکھ کر پوچھتا ہے انشرح ایک نظر اٹھا کر اس کی طرف دیکھتی ہے جو اپنی سرد آنکھوں سے اسے ہی دیکھ رہا تھا ۔۔۔۔۔۔۔ میرے تایا کی وہ تھوک نگلتے ہوئے بولتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔ انٹرسٹنگ!!!!! جبکہ اس کی بات سن کر داؤد خان کے منہ سے بے ساختہ نکلتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کتنے پیسے دوگی میں ایک قتل کا نہیں نہیں میں سچ میں تھوڑی نہ ان کا قتل کروانا چاہتی ہوں میں تو بس ایسے ہی بول رہی تھی انشرح کہتے ہوئے قہقہ لگا کر خود ہی ہنستی ہے جبکہ اسکے یوں ہنسنے پر داؤد سلگ کر رہ جاتا ہے نکلو یہاں سے فوراً ورنہ کل کے اخبار میں تمھارا یہ خوبصورت سا چہرہ ہوگا لیکن لاش کی صورت میں وہ اسے ڈراتا ہے چلی جاتی ہوں لیکن آپکا چہرہ دیکھنا ہے ایک دفعہ پلیز وہ اس کی باتوں کا اثر لیے بغیر کہتی ہے
یاور بھی تب تک وہاں آچکا تھا دیکھو لڑکی آخری بار تمھیں کہہ رہا ہوں چلی جاؤ یہاں سے ورنہ اپنے انجام کی کی ذمہ دار تم خود ہوگی لہجہ دھمکانے والا تھا لیکن سامنے بھی انشرح تھی اپنے نام کی ایک بنا کسی سے ڈرنے والی مجھے کوئ فرق نہیں پڑتا آپ کی دھمکی سے اور ویسے بھی میں یہاں صرف آپکو دیکھنے آئ ہوں اب جلدی سے اپنا ماکس اتارئیے اور اپنا دیدار کروائیے وہ شرارت سے کہہ رہی تھی اور داؤد کا دل کر رہا تھا وہ اس لڑکی کو گولی سے شوٹ کردے یار کیا پٹاخہ لڑکی ہے فہام یاور کے کان میں سر گوشی کرتا جس پر وہ اسے گھور کر دیکھتا ہے مجھے نہ آپ سے ملنے کا بڑا شوق تھا آپ کی تعریف ہی اتنی سنی تھی یعنی کوئ اتنا فیمس کیسے ہوسکتا ہے آپ نے تو سلیبرٹیز کو بھی مات دے دی مسٹر ڈی کے آئ جسٹ لو یو کہتے ساتھ وہ زبان دانتوں تلے دباتی ہے ڈی کے جو بیزاری سے اس کی باتیں سن رہا تھا اس کی آخری بات پر حیران ہوتا ہے
اف انشو یہ کیا نکال دیا منہ سے پیار اور اس مونسٹر سے کبھی نہیں پیار تو میں ارحم سے کرتی ہوں اسے تو صرف دیکھنے آئ تھی وہ تجسس کے مارے وہ دل ہی دل میں خود پر لعنت ملامت کرتی ہے یہ جانے بغیر کہ وہ اس کے بالکل قریب آگیا تھا داؤد ایک جھٹکے سے اسے اپنی طرف کھینچتا ہے جس سے وہ جاکر اسکے سینے سے لگتی ہے وہ اپنے ہی دھیان میں تھی جب اسے زور کا جھٹکا لگتا ہے جس کے باعث اس کا بیگ زمین پر گرجاتا ہے کیونکہ وہ اس حملے کے لیے تیار نہ تھی اس لیے فوراً سے اسکے سینے سے لگتی ہے یہ تو گئ فہام یاور کے کان میں سرگوشی کرتا ہے جس پر وہ بھی اثبات میں سر ہلاتے ہوئے انشرح کی طرف دیکھتا ہے جس کی آنکھوں میں اب ڈر صاف دیکھائی دے رہا تھا کیا کہا تم نے یو لو می یہی نہ وہ معنی خیزی سے پوچھتا ہے جبکہ انشرح اس کے اس سوال پر خود کو اس سے چھڑوانے کی کوشش کرتی ہے میں آگ ہوں خوف ہوں مونسٹر ہوں لوگ نفرت کرتے ہیں مجھ سے کیونکہ انہیں پتا ہے میں کیسا ہوں اور تم محبت ہاہاہا وہ زور سے قہقہہ لگا کر اسے ایک جھٹکے سے چھوڑتا ہے جس سے وہ زمین بوس ہوتی ہے گھر جاؤ لڑکی آئندہ یہاں مت آنا ایسا نہ ہو تمھاری یہ ایکسائیٹمنٹ تمھیں لے ڈوبے اور مجھےدیکھنے کا خواب جو ہے نہ وہ خواب ہی رہے گا کیونکہ داؤد خان صرف انہیں ہی خود کو دیکھتا ہے جیسے وہ دیکھانا چاہے ہر کسی کے بس کی بات نہیں کہ وہ ڈی کے کو دیکھ سکے تم ابھی بچی ہو اس لیے تمھاری یہ پہلی اور ہاں آخری بھی غلطی سمجھ کر معاف کر رہا ہوں اگلی دفعہ اگر دیکھی تو شوٹ کردوں گا فہام لے جاؤ اسے باہر وہ کہتے ہوئے دوبارہ اندر کی طرف چلاجاتا ہے جبکہ انشرح خوف سے اس جگہ کو دیکھ رہی تھی جہاں سے ابھی وہ گیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Assalam o Alaikum kesy hain ap sab dear readers yeh rahi ep 4 parh kar zaroor bataiyega ky kesi lagiii shukriyaaa😊