Episode : 22

45 7 9
                                    

#Gangster_based_rude_hero
جانِ دلبرا
تحریر : حیانور
قسط_ نمبر _ 22 ( انشرح _ داؤد_ نکاح اسپشل )
اس ناول کے تمام جملہ حقوق #اردو_ناولز_مینیا ویب کے پاس محفوظ ہیں کسی بھی طرح کاپی کرنے سے گریز کیا جاۓ ورنہ ادراہ اردو ناولز مانیا اور رائٹر ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
میں آپ سے نکاح کرنے کے لیے راضی ہوں اس کی بات پر داؤد حیران ہوتا ہے لیکن میری ایک شرط ہے ابھی وہ ٹھیک سے حیران بھی نہ ہوا تھا کہ انشرح پھر سے بولی کیسی شرط وہ اسکے قریب آتا ہوا پوچھتا ہے یہی کہ آپ مجھے نکاح ہونے کے بعد گھر چھوڑ آئینگے اور پھر کبھی مجھے نہ تنگ کرینگے نہ ہی مجھ سے ملیں گے بولیں منظور ہے اسکی بات سن کر تو داؤد کا سر ہی گھوم کر رہ گیا یہ کیا بکواس ہے وہ اسے اپنی طرف کھینچ کر اسکی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بولا تمھارے لیے یہ سب مزاق ہے نہ لیکن میرے لیے نہیں تم کہہ رہی ہو میں تمھیں خود سے دور رکھوں وہ بھی تب جب تم میری بیوی بن جاؤ گی نہیں ماہی یہ سب تمھاری بھول ہے تو پھر مجھے آپ سے نکاح نہیں کرنا آپ میری بات کبھی نہیں مانتے ہیں اب کہ وہ ناراض ہوئ داؤد کو اسکی دماغی حالت پر شبہ ہوا تم پاگل تو نہیں ہو نہ ماہی وہ سنجیدگی سے پوچھتا ہے انشرح صدمے سے اسکی طرف دیکھتی ہے مجھے گھر جانا ہے ٹھیک ہے چلی جانا گھر لیکن نکاح کرکے داؤد سوچ کر بولا تو کیا آپ کو میری شرطیں منظور ہیں وہ جیسے خوش ہوئ تھی جس پر وہ صرف اثبات میں سر ہلاتا ہوا روم سے چلا جاتا ہے پیچھے انشرح سوچ رہی تھی کہیں اس نے جلد بازی میں کوئ غلط فیصلہ تو نہیں کرلیا لیکن اب کیا ہوسکتا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️
سر آپ اندر نہیں جائیں گے ابھی ارحم فارم ہاؤس کے گیٹ کی طرف بڑھنے والا تھا کہ اذان اس کا ہاتھ پکڑلیتا ہے چھوڑو میرا ہاتھ اذان آج میں اس کمینے کو مار کر سارے حساب برابر کردوں گا سر آپ میری بات تو سنیں انشرح مریان چوہدری کے پاس نہیں ہے اس کے آدمی آپ کے گھر کے پاس ضرور دیکھے تھے لیکن انہوں نے انشرح کو نہیں اٹھایا سر اذان کی بات پر وہ حیرانی سے اسکی طرف دیکھتا ہے تو پھر انشو کہاں گئ اب کہ وہ پریشان ہوا تھا اذان جانتا تھا اسکی فیلنگز انشرح کے لیے تبھی اسے تسلی دیتا ہے سر آپ پلیز خود کو سنبھالیں انشاء اللہ وہ مل جائے گی ابھی چلئیے یہاں سے اگر ہمھیں یہاں کسی نے دیکھ لیا تو گڑبڑ ہوجائے گی اذان کی بات پر ایک نظر اسے دیکھتا ہے اور لمبے لمبے ڈگ بھرتا جیپ کی طرف بڑھ جاتا ہے جبکہ پیچھے اذان اسکے مان جانے پر سکون کا سانس لیتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡
یہ کپڑے پہن لو بھائ نے بھجوائے ہیں روحا اسکے سامنے کپڑے پھینکتی ہے سمائرہ تم اب تو خوش ہو نہ میں تمھارے بھائ سے نکاح کے لیے مان گئ کیا تم واقعی میری خوشی کے لیے یہ سب کررہی ہو یا پھر اپنے لیے بولو انشرح روحا غصے سے بولتی ہے تم کیا کہہ رہی ہو مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا ہے اسے واقعی روحا کی بات سمجھ نہیں آرہی تھی تم واقعی اتنی معصوم ہو یا پھر بننے کا ناٹک کرتی ہو مجھے نہیں پتا اور مجھے جاننے میں انٹرسٹ بھی نہیں مجھے صرف اتنا پتا ہے کہ تم میرے بھائ کی خوشی ہو اس لیے میں تمھیں برداشت کررہی ہوں اب جلدی سے یہ کپڑے پہن لو اور خود کا ہولیہ بھی ٹھیک کرو تھوڑی دیر میں مولوی صاحب آنے والے ہیں وہ کہہ کر روکی نہیں تھی چلی گئ تھی جبکہ پیچھے انشرح اس ڈریس کو دیکھتی ہے جو وائٹ کلر کا خوبصورت سا ڈریس اور لال کلر کا دوپٹہ تھا وہ ایک نظر اسے دیکھتی ہے اور پھر کانپتے ہاتھوں سے اٹھاتی ہوئ واشروم کی طرف بڑھ جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
💛💛💛💛💛💛💛💛💛💛
واہ بھائی اج تو کافی روپ آیا آپ پر اس وائٹ شیروانی کو پہن کر حمزہ اسے دیکھ کر بولا جس کے چہرے سے آج مسکراہٹ جدا ہونے کا نام نہیں لے رہی تھی ارے حمزہ یہ روپ تو محبت مل جانے کے احساس سے آیا ہے یاور بھی شرارت سے بولا بکواس بند کرو تم دونوں اور فہام سے کال کرکے پوچھو مولوی کا بندوبست ہوا یا نہیں وہ ایک نظر اپنے وجیہہ چہرے کو آئینہ میں دیکھتا ہوا بولا ڈونٹ وری باس مولوی آگیا ہے یاور مسکرا کر بولا ٹھیک ہے روحا کو بولو انشرح کو لے آئے باہر میں بھی تب تک آتا ہوں وہ کہتا ہوا ڈریسنگ روم کی طرف بڑھ جاتا ہے یاور اور حمزہ بھی باہر کی طرف بڑھ جاتے ہیں
وہ جو سوچ رہی تھی کہ حفصہ کو کیا جواب دے گی روحا کی آواز پر اسکی طرف دیکھتی ہے جلدی چلو باہر مولوی صاحب تمھارا ویٹ کررہے ہیں سمائرہ تم خوش ہو وہ اپنا دوپٹہ سنبھالتی ہوئ اسکے پاس آتی ہے اور ایک دفعہ پھر سے اس سے پوچھتی ہے روحا اسکی طرف دیکھتی ہے جو اپنے دوپٹے میں الجھی ہوئی اس وقت وہ اسے واقعی کوئ معصوم بچی لگی اسکے دل نے گواہی دی وہ واقعی ایسی تھی کہ کوئ بھی اسے نظر انداز نہیں کرسکتا تھا تم واقعی میری خوشی کے لیے راضی ہوئ ہو یا پھر تم بھی یہی چاہتی تھی اب کہ وہ اسکی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے پوچھتی ہے انشرح اسکی بات پر پل بھر میں سرخ پڑتی ہے جو کہ روحا دیکھ لیتی چلو جلدی باہر مولوی صاحب ویٹ کررہے ہیں وہ اسکے چہرہ گھونگھٹ سے چھپائے اسے اپنے ساتھ نیچھے لے جاتی ہے جہاں نکاح ہونا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕
انشرح ملک ولد ملک حسن آپکا نکاح داؤد خان ولد دلاور خان کے ساتھ مبلغ پانچ لاکھ سکئہ رائج الوقت بطور حق مہر قبول ہے ؟؟؟ یہ الفاظ تھے یا کوئ کانٹے انشرح زور سے آنکھیں میچ دیتی ہے مولوی صاحب ایک دفعہ پھر سے وہی لفظ دوہراتیں ہیں جس پر وہ اپنی آنکھیں کھولتے ہوئے اپنے آنسوؤں کو بڑی مشکل سے ضبط کئیے بولی قبول ہے قبول ہے قبول ہے تین دفعہ بولنے پر مولوی صاحب اب کہ داؤد سے پوچھتے ہیں جس پر وہ جلدی سے قبول ہے بولتا ہے اور چند ہی سکنڈ میں وہ انشرح ملک سے انشرح داؤد خان بن جاتی ہے وہ نہیں جانتی تھی کہ اس نے یہ فیصلہ کرکے اپنے لیے کتنی بڑی مشکل پیدا کردی ہے وہ تو بس اس انسان سے پیچھا چھڑانا چاہتی تھی روحا انشرح کو روم میں لے جاؤ داؤد کی آواز اسے سوچوں کی دنیا سے واپس لاتی ہے چلو روحا بڑی احتیاط سے اسکا ہاتھ تھامے اٹھاتی ہے اور اپنے ساتھ لے کر سیڑھیوں کی طرف بڑھ جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
نہیں ہوتا تجھ سے جدا بھروسہ رکھ اے روحِ پوش❤️
یہ نکاح عشق ہے تیرا حق مہر میری سانسیں💕
وہ جو اپنا دوپٹہ اٹھا رہی تھی اپنے پیچھے اسکی سحر انگیز آواز سن کر وہ ایک دم سے ڈرتی ہے ارے ارے آپ تو ڈر گئ مجھ سے ابھی تو میں نے کچھ کیا ہی نہیں اسکے اس طرح ریکٹ کرنے پر وہ اپنے بالوں میں ہاتھ پھیر کر رہ جاتا اب تو میں نے آپکی بات بھی مان لی پلیز مجھے گھر چھوڑدیں وہ بغیر اسکی طرف دیکھے بولی ایسے کیسے چھوڑدوں اب تو بیوی بن گئ ہو تم میری وہ مسکراکر بولا اسکی بات سن کر انشرح تیزی سے اسکی طرف مڑتی ہے لیکن میں نے اسی شرط پر نکاح کے لیے رضامندی دی تھی کہ آپ مجھے گھر چھوڑیں گے اور پھر کبھی مجھے تنگ نہیں کرینگے اور آپ مانے بھی گئے تھے ارے ماہی میرے تم نے کیسے ایک غنڈے کی بات پر یقین کرلیا تم ابھی بھی وہ تین سال پہلے والی ہی ماہی ہو جیسے لوگوں کی سمجھ نہیں بھول جاؤ کہ میں تمھیں تمھارے گھر چھوڑوں گا اب سے تمھارا گھر یہی ہے وہ کہتا ہوا وہاں سے چلا جاتا جبکہ انشرح شوک کی کفیت میں وہیں کی وہیں کھڑی رہ جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جانِ دلبرا Where stories live. Discover now