Episode : 14

46 7 7
                                    

#Gangster_based_rude_hero
جانِ دلبرا
تحریر : حیانور
قسط_ نمبر _ 14
اس ناول کے تمام جملہ حقوق #اردو_ناولز_مینیا ویب کے پاس محفوظ ہیں کسی بھی طرح کاپی کرنے سے گریز کیا جاۓ ورنہ ادراہ اردو ناولز مانیا اور رائٹر ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔

یاور تم نے سارا انتظام کردیا ہے نہ وہ انشرح کو روم لیٹتا ہوا یاور سے بولا جی باس سب ہوگیا اب بس ایس پی کا انتظار ہے آئے گا آئے گا ایس پی بھی ضرور آئے گا آخر کو اس کی زندگی ہمارے پاس جو ہے وہ تلخ لہجے میں بولا جی باس آپ کو کیا لگتا ہے وہ چھوڑدیگا ہمارے ساتھیوں کو یاور اس سے پوچھتا ہے ہاں ہاں چھوڑنا تو اسے پڑیگا ورنہ میں اس لڑکی کو ماردوں گا وہ ایک نظر انشرح کو دیکھتا ہوا بولا تو آپ نے ثابت کردیا کہ آپ ایک کمزور مرد ہیں  روحا روم میں داخل ہوتے ہوئے بولی کیا بکواس کررہی ہو تم تمھارا دماغ ٹھیک ہے وہ ایک دم غصہ ہوا تھا مجھے لگتا ہے وہ ایس پی صحیح کہتا ہے آپ کے بارے میں کہ آپ بس روحا بکواس بند کرو اپنی اس سے پہلے روحا کچھ بولتی یاور دھاڑا تھا کیوں بس کروں ہاں کیوں یہ داؤد خان ہے ڈی کے انڈرورلڈ کا ڈان ہے انہیں کیا ضرورت تھی اپنے مفاد کے لیے ایک معصوم لڑکی کو نشانہ بنانے کی یہ اس لڑکی کو اغواء کرنے کی بجائے اگر خود بھی مقابلہ کرتے تو یہ جیت جاتے اور ہمارے ساتھی بچ جاتے ہم غیر قانونی کام ضرور کرتے ہیں لیکن کسی کمزور پر ظلم نہیں لیکن شاید انہیں یہ آسان لگا تھا کہ اس ایس پی کی کمزوری کو اٹھا کر اسے بلیک میل کروں تو وہ انہیں چھوڑ دے اور دیکھو وہی تو کررہے ہیں یہ روحا اسکا کالر پکڑتے ہوئے بولی یاور اسے لے جاؤ یہاں سے ورنہ میں بھول جاؤں گا کہ یہ میری بہن ہے مجھے ایک منٹ بھی نہیں لگے گا اسے شوٹ کرنے میں وہ غصے سے آگ بگولہ ہوا تھا ہاں تو ماردیں مجھے لیکن جو سچ ہے وہ سچ ہے تم چلو یہاں سے اور اپنا منہ بند رکھو یاور اسے گھسیٹتا ہوا کمرے سے باہر چلا جاتا ہے پیچھے وہ نڈھال سا وہیں بیڈ پر اس کے پاس لیٹ جاتا ہے میں کمزور مرد نہیں  ہوں لیکن تمھارے معاملے میں میں نے خود کو پہلے دن سے بےبس پایا ہے وہ اپنا رخ اس کی طرف کیے بولا جو دنیا جہاں سے بے خبر سورہی تھی میں نے بہت روکا خود کو لیکن اس دل کا کیا کروں جو اتنے سالوں بعد صرف تمھیں دیکھ کر دھڑکا ہاں میں ہوں گینگسٹر کیا ہے میں نے بہت سے لوگوں کو قتل ہاں کرتا ہوں  میں ڈرگس کی سپلائے دنیا ڈرتی ہے مجھ سے لیکن تمھیں پتا ہے چن مکھنا میں تمھیں کھونے سے ڈرتا ہوں میں تمھیں ہمیشہ اپنے پاس رکھنا چاہتا ہوں وہ اسکے سفید نازک سے ہاتھ اپنے مضبوط ہاتھوں میں لیے بول رہا تھا اس وقت وہ ڈی کے داؤد خان جس سے پوری دنیا ڈرتی تھی وہ نہیں تھا بلکہ اس وقت تو وہ ایک معصوم سا چھوٹا بچہ لگ رہا تھا جو اپنی قیمتی شے کھونے سے ڈر رہا ہو میں کیا کروں ایسا کہ تمھیں ہمیشہ اپنے پاس رکھ لوں میں تو تم سے نکاح بھی نہیں کرسکتا کیونکہ تم ابھی بہت چھوٹی ہو کل جب وہ ایس پی تمھیں لینے آئے گا تو میں کیا کروں گا میں کیسے تمھیں خود سے دور کروں گا کیوں آئی ہو میری زندگی میں پہلے ہی کم ستم ہوئے تھے جو اب تم ایک اور درد دینے آگئ مجھے وہ اسے کھینچ اپنی بانہوں کے مضبوط حصار لیتا ہوا اسکے بالوں میں اپنا منہ چھپادیتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍
یہ تم ابھی اندر کیا بکواس کرکے آئ ہو تمھیں پتا بھی ہے  تمھاری ان باتوں سے وہ کتنا ہرٹ ہوا ہوگا یاور اسے بیڈ پر دھکیلتا ہوا بولا تو کیا غلط کہا میں نے صحیح تو کہا ہے میں نے تم ابھی وہ روحا سے کچھ کہتا کہ اس کا موبائل رنگ ہوتا ہے وہ ایک نظر روحا کو گھورتا ہوا موبائل کان سے لگاتا ہے لیکن آگے سے جو نیوز اسے ملتی ہے اسے سن کر اسکے ہونٹوں پر مسکراہٹ آجاتی ہے وہ اوکے کرتا ہوا کال کاٹ کر دیتا ہے اور طنزیہ مسکراہٹ چہرے پر سجاتا ہوا روحا کی طرف بڑھتا ہے وہ کیا کہہ رہی تھی کمزور مرد وغیرہ وغیرہ لیکن کمزور تو وہ ایس پی نکلا دل کے ہاتھوں مجبور ہوکر اس نے ہامی بھر دی ہے کہ وہ تیار ہے  اس لیے اب تمھارے لیے بہتر ہے تم اس کا پیچھا چھوڑ کر اپنے کام پر دھیان دو ٹھیک ہے ورنہ تو تم ڈی کے  کو جانتی ہو وہ اسے سمجھاتا ہوا وہاں سے چلا جاتا ہے پیچھے وہ غصے سے پاؤں پٹختی رہ جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
سر آپ نے کیوں ان دہشت گردوں کی بات مان لی آپ تو یہاں آئے ہی انہیں پکڑنے کے لیے تھے پھر اب پیچھے کیوں ہٹ رہے ہیں اذان کو سمجھ نہیں آرہا تھا کہ آخر اس کے ارحم سر کو اچانک سے ہوا کیا کہ انہوں نے اپنا فیصلہ بدل لیا اذان اس داؤد نے میری انشو کو اغواء کرلیا ہے اور اسکی ڈیمانڈ ہے کہ وہ اسے تب تک نہیں چھوڑے گا جب تک ہم اس کے ساتھیوں کو چھوڑ نہیں دیتے میں نے وعدہ کیا تھا حفصہ سے کہ میں  اپنی انشو کی حفاظت کروں گا ایک دفعہ بس وہ  میرے پاس آجائے پھر میں اس داؤد اور اس کی گینگ کا نام ونشان مٹا دوں گا اب چلو یہاں سے وہ لوگ کسی بھی وقت لوکیشن سینڈ کرنے والے ہوں گے ہمھیں اپنی تیاری رکھنی چاہیے ارحم کی بات پر اذان سر ہلاتا ہے تو وہ دونوں ٹوچر سیل کی طرف بڑھ جاتے ہیں جہاں انہوں نے داؤد کے ساتھیوں کو رکھا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡
دروازے پر دستک کی آواز سے وہ آرام آرام سے اپنی آنکھیں کھولتی ہے سر اس کا بھاری ہورہا تھا وہ آس پاس دیکھتی ہے پورے کمرے میں اندھیرا تھا صرف زیرو بلب کی روشنی پورے کمرے میں پھیلی ہوئ تھی اس میں یک ٹھنڈک اے سی کی کولنگ سے وہ پورا کمرہ خوابناک تھا دروازے پر ابھی ابھی مسلسل دستک ہورہی تھی انشرح اپنا بھاری سر لیے اٹھنے کی کوشش کرتی ہے لیکن یہ کیا وہ تو اٹھ ہی نہیں پارہی تھی خوف کے مار وہ کانپ جاتی ہے داؤد بھی دروازے پر مسلسل دستک سے جھنجھلا کر آنکھیں کھول کر اس کی طرف دیکھتا ہے جو اسے ہی دیکھ رہی تھی داؤد کے ہونٹوں پر مسکراہٹ آجاتی ہے کیا ہوا جان دلبرا ایسے کیا دیکھ رہی ہو آنکھوں سے قتل کرنے کا ارادہ ہے کیا مجھ غریب کو وہ جس انداز سے بولا تھا انشرح کو وہ بہت پیارا لگا تھا  لیکن پھر وہ خود پر لعنت ملامت کرتے ہوئے اسے دھکا دے کر خود سے دور کرتی ہے کیونکہ داؤد نے اس پر اپنی گرفت ڈھیلی کی ہوئ تھی اس لیے اس کے دھکا دینے پر وہ اس سے دور ہوا تھا آپ کی ہمت کیسے ہوئی میرے قریب آنے کی وہ سرخ چہرہ لیے اس سے پوچھتی ہے ایسے میری جان وہ ایک دفعہ پھر اسے اپنے سینے سے لگاتا ہوا بولا انشرح شرم اور غصے کے مارے اسے گھورتی ہے تبھی دروازہ پھر بجتا ہے  کون ہے جس کو میرے ہاتھوں مرنے کا شوق ہورہا ہے داؤد بڑبڑاتا ہوا دروازے کی طرف بڑھتا ہے اور آگے بڑھ کر دروازہ کھولتا ہے جہاں یاور کھڑا تھا کیا مصیبت آگئ تھی جو تم سے صبر ہی نہیں ہورہا تھا وہ اسے گھورتا ہوا بولا باس وہ ایس پی راضی ہوگیا ہے ڈیل کرنے کے لیے وہ کہہ رہا ہے کہ اگر ہم انشرح کو چھوڑ دیں تو وہ ہمارے ساتھیوں کو چھوڑ دے گا ٹھیک ہے لوکیشن سینڈ کردو اسے لیکن اسے کہنا ہوشیاری نہ کرے ورنہ اچھا نہیں ہوگا وہ سنجیدگی سے بولا ٹھیک ہے باس جو آپ کہیں یاور فرمانبرداری سے بولتا ہوا چلا جاتا ہے وہ بھی دروازہ بند کرتا ہوا اس کی طرف بڑھا جو اسے ہی گھور رہی تھی جاؤ فریش ہو جاؤ تب تک میں تمھارے لیے کھانے کا بندوبست کرتا ہوں انشرح جو اسے گھور رہی تھی کھانے کے نام پر ناچاہتے ہوئے بھی اٹھ کر واشروم کی طرف بڑھتی ہے اب جو بھی تھا وہ بھوکا تو نہیں رہ سکتی کیونکہ کھانے کے بغیر اسکا گزارا ہی نہیں تھا داؤد اسے واشروم کی طرف جاتا دیکھ وہ حسرت بھری مسکراہٹ سے اسے دیکھتا ہے
اداس ہوں پر تجھ سے ناراض نہیں
تیرے دل میں ہوں پر تیرے پاس نہیں
جھوٹ کہوں تو سب کچھ ہے میرے پاس
سچ کہوں تو تیرے سوا کچھ بھی نہیں

جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Assalam o Alaikum kesy hain ap sab yeh rahi jaan e dilbara ki ep 14 parh kar bataiyega zaroor kesi lagiii sorry for late ku k aj kl waqai masrofiyat bht hai jis ki bina par ep late deti hun umeed hai ap log samjhogyy meri request ko baki ep kaisi lagi comment karky zaroor bataiyega shukriyaaa😊😊

جانِ دلبرا Where stories live. Discover now