#gangster_based_rude_hero
جانِ دلبرا
تحریر : حیانور
قسط_ نمبر _ 24
اس ناول کے تمام جملہ حقوق #اردو_ناولز_مینیا ویب کے پاس محفوظ ہیں کسی بھی طرح کاپی کرنے سے گریز کیا جاۓ ورنہ ادراہ اردو ناولز مانیا اور رائٹر ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔تم یہاں کیا رہی ہو آنے والی ہستی کو دیکھ کر وہ غصے سے بے قابو ہوا تھا ارے ارے ایس پی صاحب کیا کرتے ہیں آپ مجھے لگا آپ سرپرائز ہونگے مجھے یہاں دیکھ کر لیکن آپ نے تو سارا مزہ کرکرا کردیا روحا منہ بسورے اس کے سامنے پڑی چئیر پر بیٹھتے ہوئے بولی میں نے تمھیں بیٹھنے کو نہیں کہا ارحم اس کے بیٹھنے پر ایک جھٹکے سے اس کے سامنے کھڑا ہوتا ہوا غصے سے بولا ہاں نہ میں خود ہی بیٹھ گئ اب یہ بیٹھنے بیٹھانے کو چھوڑو اور مجھے یہ بتاؤ شادی کب کررہے ہو مجھ سے وہ مسکراتے ہوئے تھوڑا آگے کو جھکی تھی بکواس بند کرو اپنی اور مجھے بتاؤ تمھارے اس سوکالڈ بھائ نے میری انشو کو کہاں رکھا ہے ارحم کی بات پر روحا کے چہرے پر تنظیہ مسکراہٹ آتی ہے میری انشو مائ گڈ ایس پی صاحب اچھا جوک مارتے ہیں آپ بائے دا وے آپ کی انشو اب آپکی نہیں رہی مجھے یہ بتاتے ہوئے بےحد افسوس سوری یہ زیادہ ہوگیا خیر وہ اب مسز انشرح داؤد خان بن گئ سو اب آپ اسے بھول جائیں کیا بول رہی ہو تم ہوش میں تو ہو نہ وہ میری ہے صرف سمجھی تم وہ اسے ایک دم جنجھوڑتا ہوا جنونی انداز میں بولا تھا ایک منٹ کے لیے تو روحا گھبراہی گئ تھی ارحم کا یہ انداز دیکھ کر لیکن پھر خود سنبھالتے ہوئے ایک دم سے اسے دھکا دے کر خود سے دور کرتی ہے وہ تمھاری نہیں ہے اس کا نکاح ہوگیا ہے ابھی کچھ دیر پہلے ڈی کے ساتھ اب وہ اسکی بیوی ہے اور تم جانتے ہو ڈی کے اپنے سے جڑے رشتوں کو کبھی بھی خود سے دور نہیں کرتا تو اس لیے کہہ رہی ہوں انشرح کو بھول جاؤ اور مجھ سے شادی کرلو یہ رہا نمبر اگر ارادہ بدلے تو کال ضرور کرنا ڈارلنگ کہتے ہوئے وہ چلی جاتی ہے لیکن ارحم تو اس کے الفاظوں سے ابھی تک شوک میں تھا اسے یقین نہیں آرہا تھا کہ انشرح کا نکاح داؤد نہیں نہیں یہ ضرور مجھ سے جھوٹ بول کر گئ ہے میری انشرح میرے ساتھ ایسا نہیں کرسکتی ہے مجھے اس کا پیچھا کرنا چائیے کہتے ساتھ وہ تیزی سے باہر کی طرف جاتا ہے اور اپنی جیپ میں بیٹھ کر زن سے اسے اڑاتا ہے مقصد اس کا اب روحا کا پیچھا کرنا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕
ٹن ٹن کی آواز سے داؤد کی آنکھ کھولتی ہے وہ جلدی سے اٹھنے کی کوشش کرتا ہے لیکن اپنے سینے پر وزن محسوس کیے دوبارہ لیٹ جاتا ہے اوہ تو میڈم نیند پوری کررہی ہے یہاں مجھے برا بھلا کہے خود مزے سے میرے سینے س لگی سورہی ہے ماہی تم نہیں جانتی داؤد کتنا تڑپا ہے تمھاری قربت اور تمھاری خوشبو محسوس کرنے کے لیے اور اب دیکھو نہ تم میرے پاس ہو میرے ساتھ ہو اب میں تمھیں خود سے دور نہیں جانے دوں گا اب تو موت ہی تمھیں مجھ سے جدا کرسکتی ہے وہ مضبوطی سے اسے خود میں بھینچے بولتا ہے تبھی ایک دفعہ پھر سے اسکا موبائل بجنے لگتا ہے جیسے وہ فوراً اٹھاتا ہوا کان سے لگاتا ہے ہاں بولو دوسری طرف سے پتا نہیں کیا کہا جاتا ہے جس پر وہ تیزی سے اٹھ کر روم سے باہر چلا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️
تمھارا دماغ تو نہیں خراب ہوگیا تھا روحا کیا کرنے جارہی تھی تم آج تمھیں اندازہ بھی ہے اگر اس ایس پی کو آج ہمارے گھر کا اڈریس مل جاتا تو کیا ہوجاتا یاور غصے سے اسکا ہاتھ دبوچتا ہے لیکن پتا تو نہیں چلا تم بلاوجہ ٹینشن لے رہے ہو میں جانتی تھی وہ میرے پیچھے آئے گا اس لیے میں نے پہلے سے ہی تیاری کر رکھی تھی وہ بے پرواہی سے بول کر دروازے کی طرف بڑھنے ہی والی تھی کہ آنے والی ہستی کو دیکھ کر وہیں کی وہیں رہ جاتی ہے یاور بھی روحا کے روکنے پر پیچھے مڑکر دیکھتا ہے لیکن داؤد کو دیکھ کر ایک دم سے گھبراتا ہوا اسکی طرف بڑھتا ہے وہ ڈی کے میں کیا کہہ رہا تھا بس داؤد کے دھاڑنے پر چپ ہوجاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیوں گئ تھی وہاں بولو کیوں گئ تھی اس کے ایک دم سے چیخنے پر روحا سہم کر دو قدم پیچھے ہوئ تھی جبکہ یاور نے اپنی آنکھیں بے اختیار بند کی تھیں کیونکہ وہ جانتا تھا اب آگے کیا ہونے والا ہے بولو کیوں گئ تھی اس ایس پی سے ملنے کیوں روحا کے جواب نا دینے پر وہ ایک دفعہ پھر سے بولا تھا لیکن اس دفعہ لہجہ دھاڑنے والا نہیں تھا لیکن سخت ضرور تھا پیار کرتی ہوں اس سے اور شادی کرنا چاہتی ہوں اس سے سمجھے آپ یہی سننا چاہتے تھے نہ آپ اب بتائیں کیا سزا دینگے مجھے پیار کرنے کی جان سے ماردینگے مجھے تو ماردیں وہ ایک دم سے اسکے قریب ہوئ تھی اور اسکے دونوں ہاتھ پکڑ کر اپنی گردن تک لے گئ تھی لیں ماردیں مجھے اور قصہ ختم کریں کیونکہ میرے جیتے جی تو میں اس سے ملتی رہوں گی داؤد شوک کے عالم میں اس کی طرف دیکھ رہا تھا یہ کہہ رہی تھی وہ بے دردی سے اپنا ہاتھ اس کے ہاتھ سے نکال کر ایک زوردار تھپڑ اسکے چہرے پر رسید کرتا ہے تھپڑ اتنا زور کا لگا تھا کہ روحا پاس پڑے بیڈ پر جاکر گری تھی یاور بند کردو اس لڑکی کو اس روم میں اور تب تک نہیں کھولنا جب تک اس کے سر سے پیار کا بھوت نہ اتر جائے کہہ کر وہ روکا نہیں تھا تیزی سے لمبے لمبے ڈگ بھرتا وہاں سے پل میں غائب ہوا تھا جبکہ یاور افسوس سے روحا کی طرف دیکھتا ہے اسی دن کے لیے تمھیں پال کر بڑا کیا تھا نہ تاکہ تم اسکے خلاف جاکر دشمن سے پیار محبت کرو بہت مایوس کیا ہے تم نے مجھے روحا بہت زیادہ یاور کہتا ہوا دروازے کو باہر سے تالا لگا کر چلا جاتا ہے پیچھے وہ رو نہیں رہی تھی وہ روتی بھی کیسے وہ روحا خان تھی کوئ عام لڑکی نہیں جو تالا لگنے پر چیخے چلائے بلکہ وہ تو یہاں سے باہر نکلنے کا پلین بنارہی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍
وہ آرام آرام سے اپنی آنکھیں کھولتی ایک منٹ کے لیے تو وہ حیران ہوجاتی ہے کہ وہ ہے کہاں لیکن پھر جیسے جیسے اسے رات کا منظر یاد آتا ہے وہ تیزی سے بیڈ سے اٹھتی ہے اور بغیر ڈوپٹے کے دروازے کی طرف بھاگتی ہے اور زور زور سے دروازہ بجاتی ہے پلیز مجھے یہاں سے نکالو مجھے جانا ہے حافی کے پاس پلیز کوئ تو میری مدد کرو وہ رو رہی تھی اسے اپنی بے بسی پر رونا آرہا تھا یہ نہیں تھا کہ وہ کمزور تھی بس وقت حالت نے اسے ایسا بنادیا تھا ابھی اگر وہ تین سال پہلے والی انشرح ہوتی تو یقیناً وہ داؤد سے لڑ جاتی لیکن وہ اب ڈری سہمی سی انشرح تھی اس لیے اس میں اتنا حوصلہ نہ تھا کہ وہ ایک دیو کا مقابلہ کرسکے وہ رو رہی تھی تبھی کلک کی آواز سے دروازہ کھولتا ہے اور ادھیڑ عمر کی عورت ٹرالی گھسیٹی ہوئ روم میں داخل ہوتی ہے بی بی جی ناشتہ کرلیں آپ نے رات سے کچھ نہیں کھایا نہیں مجھے کچھ نہیں کھانا مجھے گھر جانا ہے آپ پلیز میری مدد کریں گی مجھے گھر چھوڑنے وہ اس عورت کے سامنے روتے ہوئے ہاتھ جوڑتی ہے بی اماں آپ جائیں میں دیکھ لوں گا ابھی بی اماں انشرح کو کوئ جواب دیتی کہ داؤد کی گرجدار آواز پر دونوں دروازے کی طرف دیکھتی ہیں داؤد کی بات سن کر بی اماں سر ہلاتے ہوئ وہاں سے چلی جاتی ہے پیچھے وہ دروازہ زور سے بند کرتا ہے جس پر انشرح اچھل کر رہ جاتی ہے ناشتہ کرو جلدی وہ سنجیدگی سے کہتا ہوا بیڈ کی طرف رکھے ہوئے سائیڈ دراز کی طرف بڑھتا ہے اور اس میں سے سگریٹ کا پیکٹ نکالتا ہوا صوفے کی طرف بڑھتا ہے انشرح اس کی ساری کاروائی بڑی توجہ سے دیکھ رہی تھی مجھے دیکھنا بند کرو ناشتہ کرو وہ سگریٹ جلاتا ہوا بولا جبکہ داؤد کی بات پر انشرح اپنی جگہ شرمندہ ہوکر رہ گئ مجھے نہیں کرنا ناشتہ واشتہ مجھے گھر جانا حافی کے پاس پلیز وہ اسکے سامنے کھڑے ہوتے ہوئے بولی ماہی تم کیا چاہ رہی ہو کہ میں تمھارے ساتھ سختی کروں وہ اسے گھورتا ہوا سگریٹ کا کش لگاتا ہے پہلے تو اس آفت کو دو۔۔۔دور کریں ۔۔۔۔مجھ۔۔سے مج۔۔جھے سانس لینے میں پروبلم ہورہی ہے وہ کھانستے ہوئے بولی ارے یار تمھارا سانس تو سگریٹ کی سمیل سے ہی جارہا ہے جب مجھے محسوس کروگی تب تو فوت ہی ہوجاؤگی وہ سگریٹ کو دور پھینکتا ہوا اسکی طرف قدم بڑھاتا ہے جبکہ داؤد کی بات پر انشرح کے گال تک سرخ ہوجاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
او واٹ آ بیوٹی تم شرما رہی ہو ماہی وہ اسکے سرخ گالوں کو دیکھتے ہوئے بولا ن۔۔نہیں۔۔۔م۔۔میمم۔۔۔کہاں بس چپ ہو جاؤ یہاں آؤ میرے پاس وہ اسے اپنے پاس بولتا ہے نہیں۔۔۔مجھ۔۔۔۔گھر۔۔۔پلیز وہ دوقدم دور ہوتی ہے گھر بھی چھوڑدوں گا ابھی پاس آؤ وہ اپنے قدم اسکی طرف بڑھا رہا تھا جبکہ وہ پیچھے ہوتی ہوئے جاکر دریسنگ ٹیبل کے ساتھ لگی بھاگ رہی مجھ سے نہیں بھاگ سکتی تم مجھ سے کہتا ہوا وہ اسکے ہونٹوں پر جھکتا ہے انشرح اپنی آنکھیں زور سے میچ دیتی ہے اور پھر داؤد خان نے پوری شدت سے اسکے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں قید کیا تھا انشرح مضبوطی سے اسکی شرٹ کو تھام لیتی ہے اس کا سانس بند ہورہا تھا اسے لگا اگر وہ تھوڑا اور اسکے ہونٹوں پر جھکا رہا تو یقیناً وہ مرجائے گی وہ اپنی پوری شدت لگا کر اسے دھکا دیتی وہ بھی سمجھ گیا تھا اس کا سانس روک رہا ہے اس لیے اسکے دھکے دینے پر اس سے دور ہوا تھا وہ جیسے ہی دور ہوتا ہے انشرح کا کھانس کھانس کر برا حال ہوتا ہے یہ لو پانی پی لو داؤد اس کی غیر ہوتی حالت کو دیکھتے ہوئے پانی کا گلاس اس کی طرف بڑھاتا پ۔۔پہلے۔۔۔۔درد۔۔۔د۔۔دیتے ہیں پھر ۔۔۔۔۔خو۔۔خود۔۔۔ہی۔۔۔مسیحا بنتے ہیں اسکے ہاتھ سے پانی کا گلاس لیتے ہوئے بولی ارے جان یہ تو کچھ بھی نہیں تھا آگے سے آگر کسی بھی چیز کے حوالے سے مجھے تنگ کیا تو اس سے بھی زیادہ کروں گا اب کرو ناشتہ میں تب تک فریش ہوکر آتا ہوں کہتا ہوا وہ واشروم میں گھس جاتا ہے پیچھے انشرح اس کے ڈر سے اور کچھ کچھ بھوک کے احساس ہونے پر ناشتہ کے ساتھ انصاف کرنے مصروف ہوجاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️
سر آپ یہاں کیا کررہے ہیں اذان جو تھانے سے اپنے گھر کی طرف جارہا تھا راستے میں ارحم کو جیپ سے ٹیک لگائے پریشان سا کھڑا دیکھ اسکی طرف آتا ہے اذان وہ بھاگ گئ وہ بچ گئ آج پھر مجھ سے میں نہیں پہنچ سکا اپنی انشو کے پاس اذان وہ کہتی ہے انشو نے شادی کرلی اس داؤد سے اذان انشو ایسا کیسے کرسکتی ہے وہ تو میری تھی نہ بچپن سے پھر وہ کیسے اسے چھین لے گیا مجھ سے بتاؤ اذان ارحم چیخ چیخ کر بول رہا تھا اذان کو وہ اس وقت اپنے حواس میں نہیں لگ رہا تھا سر آپ پلیز خود کو سنبھالیں سب ٹھیک ہو جائے گا انشرح بھی مل جائے گی آپ مجھے بتائیں کس نے آپ سے کہا ہے یہ سب اور کون آپ سے بچ گئ اذان ارحم کو کندھوں سے تھامتا ہوا پوچھتا ہے وہ اس ڈی کے کی بہن روحا وہ میں نہیں چھوڑوں گا اسے اذان ایک کام کرتے ہیں وہ جیسے کچھ سوچ کر بولا جبکہ اذان اس کی بات پر سر ہلاتا ہے وہ مجھے اپنا نمبر دے کر گئ ہے میں اس سے کال کرکے بات کروں گا اور تم اس کی لوکیشن ٹریس کروگے وہ فوراً مسکراتا ہے جبکہ اذان کو اس وقت اسکی مسکراہٹ پراسرار سی لگی جی سر ٹھیک ہے آپ چلیں تھانے ہم مل کر اسکی لوکیشن ٹریس کرینگے اذان کی بات پر ارحم مسکراتا ہوا جیپ کی طرف بڑھ جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Sorry for late actually mein jaldi Dena chah Rahi thi Lekin ep delete hogai thiii issliye ab aagayi hai ep parh kar bataiye kesi lagiii