ماہی تم کیا چاہ رہی ہو کہ میں تمھارے ساتھ سختی کروں وہ اسے گھورتا ہوا سگریٹ کا کش لگاتا ہے پہلے تو اس آفت کو دو۔۔۔دور کریں ۔۔۔۔مجھ۔۔سے مج۔۔جھے سانس لینے میں پروبلم ہورہی ہے وہ کھانستے ہوئے بولی ارے یار تمھارا سانس تو سگریٹ کی سمیل سے ہی جارہا ہے جب مجھے محسوس کروگی تب تو فوت ہی ہوجاؤگی وہ سگریٹ کو دور پھینکتا ہوا اسکی طرف قدم بڑھاتا ہے جبکہ داؤد کی بات پر انشرح کے گال تک سرخ ہوجاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔