#gangster_based_rude_hero
جانِ دلبرا
تحریر : حیانور
قسط_ نمبر _ 25اس ناول کے تمام جملہ حقوق #اردو_ناولز_مینیا ویب کے پاس محفوظ ہیں کسی بھی طرح کاپی کرنے سے گریز کیا جاۓ ورنہ ادراہ اردو ناولز مانیا اور رائٹر ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
اف کیا کروں کیسے نکلوں یہاں سے ایک تو یہ ایس پی صاحب بھی نہ ہمیشہ مجھے بھائ کے ہاتھوں زلیل کرواتے ہیں کیا کروں کیسے نکلے گی تو یہاں سے روحا کچھ سوچ روحا سوچ ہی رہی تھی کہ موبائل فون کی رنگ ٹون پر وہ موبائل کی طرف متوجہ ہوتی ہے لیکن جیسے ہی اسکی نظر کال کرنے والے کے نام پر پڑی تو وہ شوک رہ جاتی ہے یہ ارحم اس وقت کیوں کال کررہا ہے کہیں اسکا ارادہ بدل تو نہیں گیا روحا سوچتی ہوئ موبائل کان سے لگاتی ہے ہاں جی کہئیے جناب کیسے یاد کرلیا اس ناچیز کو روحا کی آواز سنتے ہی ارحم اذان کو اشارہ کرتا ہوا بولا مجھے ملنا ہے تم سے ابھی اسی وقت اگر تم آسکو تو ارحم اپنے غصے کو ضبط کرتا ہوا بےحد نرمی سے بولا او لگتا ہے جناب کا ارادہ بدل گیا ہے ویسے ایس پی صاحب ابھی تو ملے تھے ہم کہیں آپ مجھے بے وقوف تو نہیں بنا رہے نہ روحا مشکوک انداز میں بولی تمھیں جو سمجھنا ہے سمجھ سکتی ہو لیکن اس وقت مجھے تم سے ملنا ہے تم مجھے لوکیشن سینڈ کردو میں خود آجاتا ہوں ارے ارے جناب ایسی بھی کیا بے قراری ہم سے ملنے کی ابھی ہی تو ہم ملے تھے اور ویسے بھی آپ سے ملنے کے جرم میں اس وقت میں روم میں لوک کردی گئ ہوں کچھ سوچتی ہوں پھر بتاتی ہوں روحا کے بولنے پر ارحم غصے سے اذان کی طرف دیکھتا ہے جو اثبات میں سر ہلاتا ہوا اسے کال بند کرنے کا بولتا ہے ارحم بنا بائے کیے کال کاٹ دیتا ہے جبکہ روحا کال کاٹ ہونے پر موبائل کو گھور کر رہ جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا ہوا کچھ پتا چلا ارحم اس کے سر پر کھڑا ہوتا ہوا پریشانی سے پوچھتا ہے جی سر یہ رہی لوکیشن اذان مسکراتا ہوا اس کی طرف لیپ ٹاپ بڑھاتا ہے جہاں لوکیشن تھی ویری گڈ اذان اب مجھے کوئی نہیں روک سکتا میری انشو تک پہچنے کے لیے اذان سب کو الرٹ کردو ہمھیں تھوڑی ہی دیر میں نکلنا ہوگا اس سے پہلے انہیں پتا چلے رائٹ سر میں ٹیم کو ریڈی کرواتا ہوں آپ بھی تب تک کچھ کھا لیں ازان کے بولنے پر وہ ہولے سے سرہلادیتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
💛💛💛💛💛💛💛💛💛💛💛
کیا کروں کیسے باہر نکلو روحا پریشانی سے سوچتی ہے تبھی اسکی نظر کھڑکی پر پڑتی ہے وہ تیزی سے کھڑی تک پہنچتی ہے او شکر ہے یہ کھولی ہوئ ہے یہاں سے باہر نکلتی ہوں نہیں اگر بھائ نے دیکھ لیا تو نہیں ہے یہ ساتھ ہی والا کمرہ انکا ہی تو ہے دیکھنا پڑیگا وہ کمرے میں ہیں یہ نہیں روحا جلدی سے کھڑی سے کھود کر داؤد کے روم میں داخل ہوتی ہے جہاں انشرح اپنا سر گھٹنوں میں چھپائے رو رہی تھی انشو روحا کی آواز پر وہ سر اٹھا کر اسے دیکھتی ہے روحا تم کیسے دروازہ تو بند ہے وہ بند دروازے کو دیکھتی ہوئ روحا سے پوچھتی ہے وہ سب چھوڑو ابھی مجھے تمھاری ہیلپ کی ضرورت ہے روحا تیزی سے اسکی طرف آتی ہے پلیز میری ہیلپ کردو مجھے یہاں سے نکالنے میں مدد کرو بھائ مجھے گھر سے باہر نہیں نکلنے دے رہے می۔۔میں کیسے میں تو خود یہاں پھنسی ہوئی ہوں انشرح پریشانی سے بولی تمھیں بس داؤد کا دھیان بٹانا ہوگا باقی میں سنبھالوں گی پلیز میرے لیے اتنا کردو اس وقت میرا یہاں سے نکلنا بہت ضروری ہے اب کہ اسنے انشرح کے سامنے ہاتھ جوڑدئیے اچھا ٹھیک ہے تم یہاں چھپ جاؤ وہ نہانے گئے ہیں ابھی آئیں تو کچھ کرتی ہوں وہ واشروم کی طرف اشارہ کرتی ہے جہاں سے پانی گرنے کی آواز آرہی تھی تھنکیو سو مچ انشرح میں تمھارا یہ احسان کبھی نہیں بھولوں گی روحا اسکے گلے لگتی ہے جبھی کلک کی آواز ہوتی ہے روحا تیزی سے جاکر بیڈ کے نیچھے چھپ جاتی جبکہ انشرح خوف سے واشروم کی طرف دیکھتی ہے جہاں وہ شرٹ لیس بالوں کو تولیہ سے رگڑتا اپنی تمام تر وجاہت کے ساتھ باہر نکلتا ہے انشرح کے ہاتھ پاؤں کانپنے لگتے ہیں ایسے کیا دیکھ رہی ہو مائ ہنڈسم لگ رہا ہوں کیا اسے اپنی طرف دیکھتا پاکر داؤد دلکشی سے بولا جبکہ روحا کے لیے اپنی ہنسی روکنا مشکل ہورہا تھا ہ۔۔ن۔۔نہیں وہ یہ شرٹ پہن لیں آپ پلیز وہ بیڈ پر پڑی ہوئ اسکی شرٹ جلدی سے اسکی طرف بڑھاتی ہے وہ تو میں پہن ہی لوں گا لیکن ابھی تم ادھر تو آؤ وہ ایک دم سے اسے اپنی پناہوں میں لیتا ہے یہ کیا کررہے ہیں آپ پلیز مجھے چھوڑدیں انشرح اسکی بانہوں میں مچلتی ہوئ اسے خود سے دور کرنے کی کوشش کرتی ہے لیکن ناکامی کے سوا کچھ نہ حاصل ہوا کم ان انشو کچھ کرو ورنہ خود تو مروگی مجھے بھی مرواؤ گی انشرح کو داؤد کے سامنے بےبس ہوتا دیکھ روحا بڑبڑاتی ہے وہ م۔۔۔میں مجھے وائمٹنگ آرہی ہے وہ اسے دھکا دیتی ہوئ واشروم کی طرف بھاگتی ہے داؤد بھی جلدی اسکے پیچھے بھاگتا ہے واہ میری شیرنی تم نے آج وہ کر دکھایا جو اب تک کوئ بھی نہ کرسکا اس کا انعام میں تمھیں بعد میں ضرور دوں گی ابھی میں چلتی ہوں روحا جلدی سے روم کا دروازہ کھولتی باہر کی طرف نکل جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️
سر آپکو لگتا ہے کہ ہم ان تک پہنچ جائیں گے آپ جانتے ہیں ڈی کے بہت چالاک ہے اذان ارحم سے بولا جو بڑی توجہ سے ڈرائیونگ کررہا تھا اذان اچھا سوچوگے تو انشاء اللہ اچھا ہی ہوگا اور مجھے یقین ہے ہم اس تک پہنچ جائیں گے تم بس سب کو تیار رہنا کا بولو کیونکہ ہمھیں انہیں بنا موقع دئیے ان پر حملہ کرنا ہوگا تم سمجھ رہے ہو نہ جی سر مجھے آپ کو کچھ بتانا تھا اذان کو اچانک جیسے کچھ یاد آیا تھا ہاں بولو نہ ارحم سامنے کی طرف دیکھتا ہوا کہتا ہے سر وہ مریان چوہدری ملک سے بھاگ گیا میں جانتا تھا وہ بزدل انسان ایسا ہی کریگا ایک دفعہ میں اس ڈی کے کا کام تمام کردوں پھر اس مریان چوہدری کو بھی دیکھ لوں گا کب تک چھپے گا کبھی نہ کبھی تو ہاتھ آئے گا ہی ارحم کی بات سن کر اذان سر ہلاتا ہے اذان اب ہمھیں کہاں جانا ہے ارحم اذان سے اگے کا راستہ پوچھتا ہے جس پر وہ اسے آگے سے رائٹ لینے کا بولتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡🧡
کیا ہوا تمھیں داؤد اس کا رخ اپنی طرف کرتا ہوا پوچھ رہا تھا جو اپنی چوری پکڑجانے کے ڈر سے کانپ رہی تھی وہ۔۔۔می۔۔میں ماہی تم کانپ رہی ہو یار کیا ہوا تمھیں بتاؤ مجھے طبعیت ٹھیک تو ہے نہ تمھاری وہ اس کے زرد پڑتے چہرے کو دیکھتا ہوا پریشانی سے بولا ہاں وہ پریشان ہوا تھا اور کیوں نہ ہوتا زندگی تھی وہ اسکی داؤد کی جان اسکی ماہی وہ کیسے اسے تکلیف میں دیکھ سکتا تھا نہیں کچھ نہیں بس ایسے ہی انشرح اسے خود سے دور دھکیلتی ہوئ واشروم سے باہر نکل کر سکھ کا سانس لیتی ہے اور دل میں اپنے رب کا شکر ادا کرتی ہے کہ اس نے اسے آج بچالیا اس دیو سے یااللہ بس روحا نکل گئ ہو یہاں سے ورنہ وہ اس سے آگے سوچنا ہی نہیں چاہتی تھی وہ جلدی سے بیڈ کے نیچے دیکھتی ہے جہاں اب کوئ نہیں تھا وہ لمبی سانس لے کر جیسے ہی مڑتی ہے داؤد کو وہاں کھڑا دیکھ جلدی سے اٹھتی ہے اور پھر ادھر ادھر دیکھنے کا ناٹک کرتی ہے اف کہاں گیا وہ زور سے بڑبڑائ تھی تاکہ ڈی کے تک اسکی آواز پہنچ سکے داؤد جو بڑی حیرانی سے اسکی حرکتوں کو نوٹ کررہا تھا اس کے زور سے بڑبڑانے پر اسکے قریب آتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔کیا ڈھونڈ رہی ہو ماہی مجھے بتاؤ میں مدد کردیتا ہوں وہ مسکراتا ہوا اسکے ہاتھ تھام کر پیار سے بولا کچھ بھی نہیں پلیز مجھے اکیلا چھوڑدیں وہ اسکے ہاتھوں سے اپنے ہاتھ بےدردی سے چھڑواتی ہوئ بولی معاف کردیں مجھے کہ میں نے آپ سے وہ مزاق کیا معاف کردیں مجھے اس نادانی کے لیے جو میری زندگی کی سب سے بڑی سزا ملی نا میں اس دن آپ سے ملتی نہ آج میں اس حال میں ہوتی میں نے آپ جیسا گھٹیا انسان کبھی نہیں دیکھا جو صرف اپنی چاہت پانے کے لیے دوسرے کی عزت کو پامال کردے کیا چاہتے ہیں آپ ہاں بولیں وہ اسکا کالر پکڑے بولی داؤد جو شوک کی کفیت میں اسکی باتوں کو سن رہا انشرح کے طرح کالر پکڑنے پر دکھ سے اسکی طرف دیکھتا ہے مجھے پتا ہے آپ مجھے حاصل کرنا چاہتے ہیں نہ یہ لیں کرلیں جو آپ کو کرنا ہے وہ اس کا کالر چھوڑتی ہوئ اپنے گلے میں لٹکتی ہوئے دوپٹہ کو کھینچ کر زمین پر گراتی ہے کرلیں اپنی حوس پوری وہ روتے ہوئے بولی جبکہ داؤد اپنے لیے اس کے منہ سے ایسے الفاظ سن کر زور سے آنکھیں بھینچ دیتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
کیا ہوا اب کیوں اتنے پارسا بن رہے ہیں جو چاہ رہے تھے وہ اب میں خود دے رہی ہوں نہ آپ کو کرلیں جو بھی کرنا چاہتے ہیں میری طرف سے آپ کو اجازت ہےوہ بولتی ہوئ زمین پر گرتی چلی گئ وہ تھک گئ تھی اپنی اس بزدلی سے اس لیے جو اسکے منہ میں آیا بولتی چلی گئ یہ جانے بغیر کہ اپنی ان باتوں سے اس نے اس انسان کو توڑ کر چکنا چور کردیا تھا جو بڑی مشکل سے خود کو سمیٹ رہا تھا داؤد آرام سے زمین پر پڑا ہوا ڈوپٹہ اٹھا کر اسکے سر پر اوڑھتا ہوا تیزی سے باہر نکل جاتا ہے بنا کچھ بولے اور وہ وہیں زمین پر بیٹھتی ہوئ اپنی بے بسی پر رو رہی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔
کبھی سینے سے لگا کر سن وہ دھڑکنیں ۔۔۔۔۔
جو تیرے ساتھ رہنے کا ورد کرتی ہیں ۔۔۔۔۔۔
🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍
اف شکر ہے یہاں سے تو نکلی وہ مسکراتی ہوئی اپنی کار کی طرف بھاگتی ہے تبھی اسکی نظر سامنے سے آتی ہوئی پولیس کی گاڑیوں پر پڑتی ہے پولیس یہاں روحا گاڑی کے نیچے چھپتے ہوئے بڑبڑائ سر جلدی چلیں ایسا نہ ہو کہ وہ بھاگ جائیں اذان جیپ سے اترتا ہوا ارحم سے بولا ایسا کچھ نہیں ہوگا اذان آج ان کو ہم سے کوئ نہیں بچا سکتا آج تو میں اس ڈی کے کا اپنے ہاتھوں سے انکاؤنٹر کروں گا جلدی چلو سب وہ اپنے ساتھیوں سے کہتا ہوا تیزی سے دروازے کی طرف بڑھتا ہے جبکہ روحا ارحم کو دیکھ کر اسکی ساری چال سمجھ جاتی ہے یااللہ یہ کیا ہوگیا مجھ سے میں کیسے اس کی باتوں میں آگئ اس کا مطلب وہ مجھ سے بات کرنے کے بہانے یہاں کی لوکیشن ٹریس کررہا تھا اف روحا یہ کردیا تم نے روحا خود کو کوسنے لگی نہیں اگر داؤد کو پتا چل گیا تو اس دفعہ وہ مجھے پکا جان سے ماردیگا مجھے کچھ کرنا ہوگا اس ارحم کو میں انشرح تک نہیں پہنچنے دوں گی روحا جلدی سے پیچھے والے گیٹ کی طرف بڑھ جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔