باب ١١ | پراسرار پہیلیوں میں

128 16 105
                                    

بجلی کا آنا بھی اسکی بیزاری کم نہیں کر سکا۔ وہ ہوٹل بک کروانے کا سوچ رہا تھا مگر وہاں موجود نہ فون تھا اور نہ ہی لیپ ٹاپ سے ایلکس کو سننے کا موڈ۔ وہ اپنی گاڑی کی چابی اٹھاتا نکلنا ہی چاہ رہا تھا کہ بیل ہوئی۔

اس وقت؟ دل میں سوچا۔ کچھ دیر توقف کے بعد اس نے دروازہ کھولا۔

باہر کوئی نہیں تھا سوائے ٹوکری کہ۔ اس نے جھک کر دیکھا، سمجھ نہیں آئی۔ اس نےٹوکری کے اوپر سے بانس کا کَوور ہٹایا اور دیکھ کر رہ گیا۔ کچھ دیر بغور دیکھتا رہا، پھر ٹوکری اٹھا کر اندر کی جانب مڑ گیا۔ وہ بےخبر تھا، اپنے چہرے پر آنے والے تاثرات سے بھی اور اوپر سیڑیوں کی اوٹ میں چھپی لڑکی سے بھی جس کا دھیان سب چھوڑ کر مشن اکمپلش ہونے پر دونوں بازو ہوا میں لہرانے پر تھا۔

اس محلے میں سب پاگل ہیں۔ یہ بھی دل میں کہہ کر وہ یقین کر چکا تھا۔ پہلے کھلے الفاظ سے عزت افزائی کرتے ہیں پھر تیمارداری کرتے ہیں۔
اس نے ٹوکری کچن کاونٹر پر رکھ دی اور احتیاط سے، اندر پڑی تمام چیزیں نکال کر سامنے رکھنے لگا۔ ذائقے کا پتا نہیں مگر سلیقہ کمال تھا مسلمانوں کا۔ وہ امپریس ہوا۔ اس نے ایک چمچ یخنی کا لیا۔ اسکی شکل دو سیکنڈ میں سارے نقشے بنا گئی۔ پھیکی اور پتلی تھی مگر پینے کے قابل اور گرم تھی۔ شاید اس وقت اسے سب سے زیادہ ضرورت اس یخنی کی ہی تھی۔ اس نے بیٹھ کر پینا شروع کی اور دس منٹ میں ختم کر دی۔ دلیہ مائکرو ویو اون میں رکھا اور ٹوکری سے ایک سیب نکالتا، لکھی دوائی کے حساب سے ایک دوائی نگل کر کمرے کی طرف بڑھ گیا۔

اسے شاور لے لینا چاہیے ورنہ دماغ بھی حرارت سے پک جائے گا۔ شاور لینے کے بعد وہ اپنے بگڑے اپارٹمنٹ کو سمیٹنے لگا تھا۔ ایک جوس کا ڈبہ کھولتا وہ اپارٹمنٹ کے ویکیوم سے لے کر برتن تک پر سب چمکا چکا تھا۔ سٹڈی میز ہر چیز اپنی عین جگہ سلیقے سے رکھ کر، لیپ ٹاپ سے ایلکس کو کال ملاتا کاونٹر پر کافی بنانے چلا گیا۔ بخار اترا تھا یا نہیں ، پتا نہیں، پر زخم کی ڈریسنگ تمیز سے کرنے کی ضرورت تھی ورنہ پٹی ضرور اتر جاتی۔

"واہ واہ کیا شیشے کی طرح اپارٹمنٹ رگڑا ہے۔ اب کس کا غصہ نکلا؟ ویسے کیا ملتا ہے اتنا کلین فریک ہو کر؟ ذہنی مسئلہ نہیں لگتا یہ؟ اگلی بار پینٹ بھی۔۔۔ "

ایلکس بھی اپنے سنک کے برتن ہی چمکا رہا تھا جب سکرین پر نظر ڈالتا رک گیا۔ معراف کافی ہلاتا اسکے سامنے آکھڑا ہوا۔ وہ سنجیدہ تھا۔

" میں نے کل ایک فائل میل کی تھی! "

"۔۔۔ فون ۔۔۔"

ایلکس ہاتھ سے گلووز اتارتا چونک کر پیچھے ہوا۔

معراف نے ایک نظر اٹھا کر دیکھا اور وہ بیچارا خالی سنک ہی رگڑنے کی طرف متوجہ ہوگیا۔
"یہ مجھے بتانا چاہیئے؟"

ایلکس نے سانس بحال کی اور بولا۔
"میری انفو دس منٹ لیٹ تھی۔ اور تب سے آپکا فون بند ہے۔ باقی سب سسٹم آپ آف کر کر گئے تھے۔ آپ نے واقعی فیصلہ کرلیا ہے ؟ ادھر رہنے کا؟ تیل اویو نہیں رہنا تو کم ازکم ادھر ہی اپنے سیٹ فلیٹ میں چلے جائیں۔ ادھر پانی، گیس اور بجلی کے مڈل کلاس مسئلے تو نہیں ہونگے۔"

اع راف Hikayelerin yaşadığı yer. Şimdi keşfedin