غزل ٣

98 5 0
                                    

وقت کو اب روک دو 
دیدارِ یار کا وقت ہے

میرا ہے کچھ بھی تو نہیں 
میرے یار کا سب ہے

وہ جو کہے بجا لاتا ہوں
بتا میں نے  ٹوکا کب ہے

صوفی کا یار ہے انمول ہے
خدا نے ویسا دوبارہ بنایا ہی کب ہے

ع ش قWhere stories live. Discover now