غزل ٦

63 3 0
                                    

اب جو پوچھو گے، بتا دیں گے ہم.
کہ کچھ کو تم کو بھی، احساس ہو.

اب جو اٹھو گے، روک لیں گے ہم
کہ کچھ تو تم کو بھی، محسوس ہو.

اب جو کسی کو سوچو گے، تباہ کر دیں گے ہم.
کہ کچھ تو تم بھی، حیران ہو.

اب جو کسی سمت مڑو گے، جھنجھوڑ دیں گے ہم.
کہ کچھ تو تم کو بھی، ہوش ہو.

اب جو کسی کو چنو گے، تو چھین لیں گے ہم.
کہ کچھ تو تم کو بھی،  خوف ہو.

اب جو بولو گے، جتا دیں گے ہم
کہ کچھ تو تم کو بھی، معلوم ہو.

اب جو سہمو گے، چھپا لیں گے ہم.
کہ کچھ تو تم کو بھی، میسر عشق ہو.

اب جو رو دو گے، چوم لیں گے ہم
کہ کچھ تو تم کو بھی، راحت ہو.

اب جو نظر ملاؤ گے اقرار کر لیں گے ہم.
کہ کچھ تو تم کو بھی، دستیاب صوفی ہو.

ع ش قWhere stories live. Discover now