تجھے ہی تو مانگ رہا تھا میں
ازاں پھر کب ہوئی کچھ خبر نہیںاچھا بھلا رو رہا تھا میں
آنکھ پھر کب لگی کچھ خبر نہیںابھی تو ذکر چھیڑا ہی تھا تیرا
صبح پھر کب ہوئی کچھ خبر نہیںتیرا نام لیتے ہی کھل اٹھا تھا میں
اشکباری پھر کب ہوئی کچھ خبر نہیںسیدھا سادہ مزاج تھا میرا
دل لگی پھر کب ہوئی کچھ خبر نہیںع ش ق ہی تو لکھ رہا تھا میں
تیری تصویر پھر کب بنی کچھ خبر نہیںتجھ سے پہلے بھی تو جی رہا تھا میں
تو لازم پھر کب ہوئی کچھ خبر نہیںفرض پڑھے سنت پڑھی اور نفل پڑھے
تیری تسبیح پھر کب پڑھی کچھ خبر نہیںعشق والوں کی زندہ مثال تھا میں
اسے بے اعتباری پھر کب ہوئی کچھ خبر نہیںصوفی کی پریم کہانی تو ابھی پروان چڑھنی تھی
زندگانی ختم پھر کب ہوئی کچھ خبر نہیں
