نور شاہ کے سامنے آ کر کھڑی ہوتی ہے اور وہ اسے خالی نظروں سے دیکھ رہا ہوتا ہے ...
"شاہمیر بھائی حیا خطرے سے باہر ہے ..."
شاہ فوراً آسمان کی طرف دیکھتا ہے ....
"یا اللہ تیرا شکر "
"مگر ...."
نور ایک بار پھر رو پڑتی ہے ....
شاہ اس بار کھڑا ہو جاتا ہے اور نور کے سامنے آتا ہے ...
"مگر کیا نور ...."
نور بہت مشکل سے خود پر ضبط کے پہرے بیٹھاتی ہے ....
"شاہمیر بھائی ....ہماری حیا چل نہی سکتی ...."
شاہ جلدی سے ICU کی طرف دوڑتا ہے ...
ساتھ ہی باقی سب بھی اسکے پیچھے جاتے ہیں ....
شاہ اندر داخل ہوتا ہے تو حیا دور خلا میں کچھ کھوجتی نظر آتی ہے ....
شاہ اسکے پاس جاتا ہے لیکن حیا تب بھی اسکی طرف نہی دیکھتی اتنے میں باقی سب بھی اندر آ جاتے ہیں ....
حیا کی مما آگے بڑھ کر اسکا ماتھا چومتی ہیں ....
اسکے بابا اور بھائی بھی اس سے اسکی طبیعت پوچھتے ہیں ....
حیا مختصر سا جواب دے کر خاموش ہو جاتی ہے تھوڑی دیر گزرنے کے بعد شاہ ان لوگوں کو زبردستی گھر بھیج دیتا ہے کیوں کہ وہ کافی دیر سے یہاں ہوتے ہیں ....
ضمیر بھی باہر چلا جاتا ہے اس وقت رات کے 3:00 بج رہے ہوتے ہیں حیا سو رہی ہوتی ہے جب کہ شاہ اسکے پاس ہی بیٹھا نیم دراز ہوتا ہے ...
اچانک شاہ کے کانوں میں حیا کی آواز آتی ہے ...وہ فوراً آنکھیں کھول کر دیکھتا ہے ...
حیا منہ ہی منہ میں کچھ بڑبڑا رہی ہوتی ہے وہ شاید کوئی خواب دیکھ رہی ہوتی ہے کہ اچانک ڈر کر اٹھ جاتی ہے ...
شاہ فوراً اسکی طرف بڑھتا ہے ...
"پرنسیس ڈرو نہی کوئی بُرا خواب دیکھ لیا تھا ..."حیا خالی نظروں سے اسکی طرف دیکھتی ہے شاہ اسکا ہاتھ نرمی سے تھامتا ہے ....حیا کے ہاتھ کپکپانے لگتے ہیں ....
اسکو خوف آتا ہے شاہ سے ....
وہ اٹھنے کی کوشش کرتی ہے کہ ایک دم رک جاتی ہے ...اور اپنے پیروں کی طرف دیکھتی ہے ... وہ اپنے ٹانگیں ہلانے کی کوشش کرتی ہے مگر ہلا نہی پتا وہ بے یقینی سے شاہ کی طرف دیکھتی ہے جو بےبسی اور ضبط سے اسے ہی دیکھ رہا ہوتا ہے ...حیا نفی میں سر ہلانے لگتی ہے ...
"ممیری ٹانگیں کیوں نہی ہل رہی.....ششاہ .."
"کچھ نہی ہوا پرنسیس تم ریسٹ
کرو ..."شاہ بازوؤں سے پکڑ کے اسے لٹاتا ہے ...مگر حیا اسکے ہاتھ جھٹک دیتی ہے ...
"نور کو بلائیں ..."
YOU ARE READING
Aashique
FantasyYeh kahani Hai junoon ki, ishq ki, zid ki yeh kahani Hai (shahmeer shah) ki or aik innocent girl ( Haya) Ki. Yeh Mera pehla novel Hai I hope ap logon ko pasand aye GA