Ep #11

3.2K 158 23
                                    

شاہ گھر دیر سے
آتا ہے وہ کافی دیر سے خود کو حیا کے سوالات کے لئے تیار کر رہا ہوتا ہے اس لئے بےمقصد ہی سڑک پر گاڑی دوڑآتا رہتا ہے گھر پہنچ کر وہ
سکینہ سے حیا کے بارے میں پوچھتا ہے تو سکینہ اسے بتاتی ہے ...

"صاحب جی بیبی جی تو اس وقت سے کمرے سے باہر نہی نکلی جب سے گھر آئ ہیں بس سیدھا کمرے میں چلی گئی تھی ...

"کیا اس وقت سے وہ کمرے سے باہر ہی نہی نکلی ..."

سکینہ شاہ کی غصّے سے بھری آواز سن کر صرف نفی میں سر ہلا پاتی ہے ...
شاہ تیز قدموں سے روم کی طرف جاتا ہے ...روم کا دروازہ کھول کر اندر آتا ہے تو سکون کا سانس لیتا ہے ..

حیا جائے نماز بچھا کر دعا مانگ رہی ہوتی ہے اسکا چہرہ آنسوؤں سے تر ہوتا ہے ...

شاہ اسکے پاس گھٹنوں کے بل بیٹھتا ہے ...حیا کسی کی موجودگی محسوس کر کے سر اٹھاتی ہے تو شاہ اسکے قریب ہی گھٹنوں کے بل بیٹھا ہوتا ہے ..حیا اسے زخمی نظروں سے دیکھتی ہے ...

"کیوں رو رو کر خود کو ہلکان کیا ہوا ہے پرنسیس ؟"

"تھک گئی ہوں میں شاہ ! ہر آزمائش سے .... ہر تکلیف سے .... قسمت کے اس عجیب کھیل سے .... اپنے رشتوں کو کھوتے ہوئے بے انتہا تھک گئی ہوں ...اب کچھ بھی سہنے کی ہمّت باقی نہی ....میں ہر چیز برداشت کر سکتی ہوں لیکن قتل برداشت نہی کر سکتی شاہ پلیز مجھے صرف سچ جاننا ہے ....صرف سچ ...."

حیا اس وقت ضبط کی انتہا پر ہوتی ہے ....

"یہ قتل کہاں سے بیچ میں آ گیا ؟"
شاہ حیرانی سے پوچھتا ہے ..

"اس دن وہ خون آپکی شرٹ پر کیسے آیا تھا آپ بار بار اتنی آسانی سے قتل کی بات کیسے کر دیتے تھے اور وہ شخص آپکو بیسٹ کیوں کہ رہا تھا ....ہر ہر چیز میری سمجھ سے بلکل باہر ہے ...."

حیا یہ کہتے ہوئے کھڑی ہو جاتی ہے لیکن شاہ ابھی تک ویسے سر جھکاۓ ہی بیٹھا ہوتا ہے ...وہ سمجھ رہا تھا کہ اب تک حیا خون والی بات کو بھول چکی ہو گی لیکن وہ نہی جانتا تھا کہ حیا سب بھول سکتی ہے مگر یہ نہی بھول سکتی .....

"حیا کیا تمھیں مجھ پر تھوڑا سا بھی اعتبار نہی ...."شاہ سر اٹھا کر اسے دیکھتا ہے .....

شاہ بھی اس وقت ضبط اور بےبسی کی انتہا کو تھا ....

"اعتبار ہے شاہ.....(اسکی آواز بلند ہوتی جاتی ہے ) لیکن میرا دل میرے دماغ کا ساتھ نہی دیتا دونوں ایک عجیب سی جنگ میں ہیں, میرے اندر ایک آگ جل رہی ہے اور مجھے لگ رہا ہے جیسے میں جھلس جاؤں گی اس آگ میں.."

"یہی حال میرا ہے حیا تم کیوں یقین نہی کرتی مجھ پر جب تم اس طرح مجھسے کچھ پوچھتی ہو جیسے میں کوئی بہت بڑا مجرم ہوں ....."

شاہ بھی حیا کے سامنے کھڑا ہو جاتا ہے ...

"کرنا چاہتی ہوں بھروسہ ...ہر بار جب جب اس یقین کی ڈور کو باندھتی ہوں تب تب کوئی اسے بہت بے رحمی سے توڑ دیتا ہے ..."

Aashiqueحيث تعيش القصص. اكتشف الآن