حیا جیسے ہی ہاسپٹل کے اندر جاتی ہے تو اسکے پاس ایک نرس آتی ہے ....
"اسّلام و علیکم ڈاکٹر حیا ...."
"وعلیکم السلام !...""ڈاکٹر آپکے مریض آپکا ویٹ کر رہے ہیں ..."
"اوکے میں جاتی ہوں ..."
حیا اپنے مریض کے پاس جاتی ہے جو کے ایک چھوٹا بچہ ہوتا ہے جسے بخار ہوتا ہے ...
"اسّلام و علیکم کیسے ہو علی ؟"
"میں ٹھیک ہوں ..."علی مسکراتے ہوئے جواب دیتا ہے علی کو حیا بہت پسند ہوتی ہے ....
"یہ تو بہت ہی اچھی بات ہے ... آپکو پتا ہے میں آپکے لئے کیا لائی ہوں ..."
"رئیلی کیا لائی ہیں .."
علی آنکھیں بڑی کرتے ہوئے پوچھتا ہے ....
"guess what? "
"امم چاکلیٹ ..."
"واؤ گریٹ آپنے بہت اچھا گیس کیا ..یہ لو آپکی چاکلیٹ ..."
حیا اسکو چاکلیٹ پکڑاتی ہے ....
"تھنک یو .."
"ویلکم اب آپنے آرام سے اپنی میڈیسن کھانی ہے اوکے ؟"
"اوکے "
"گڈ بوائے علی "
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شاہ اپنی ایک میٹنگ سے فارغ ہو کر گاڑی گھر کی طرف لے جاتا ہے
شاہمیر اپنے فون میں حیا کی تصویر دیکھ رہا ہوتا ہے کہ اچانک ایک دھماکے کی آواز آتی ہے ...شاہمیر چونک جاتا ہے ...
"کیا ہوا ہے ضمیر ؟"
"سر ہم پر حملہ ہوا ہے ...انہوں گاڑی کے ٹائر پر فائر کیا ہے ..."
"کس نے اپنی موت کو دعوت دی ہے ..."
شاہ کو شدید غصّہ آتا ہے جس کی وجہ سے اسکی آنکھیں سرخ ہو جاتی ہیں قریب سے ہی فائرنگ کی آواز آنے لگتی ہے جو لمحہ با لمحہ تیز ہوتی رہتی ہے شاہ کے آدمی معاملے پر قابو پانے کی پوری کوشش کرتے ہیں شاہ بھی انکا بھرپور ساتھ دیتا ہے اور دو آدمیوں پر فائر کر کے انہیں نیچے گرا چکا ہوتا ہے تقریباً سارے لوگ مارے جا چکے ہوتے ہیں معاملے پر قابو پا لیا جا چکا ہوتا ہے ....
کہ اچانک ایک گولی ہوا کو چیرتی ہوئی شاہ کے بازو پر لگتی ہے شاہ لڑکھراتا ہے ......
ضمیر لمحہ ضائع کیے بغیر اس شخص پر گولی چلا کر اسے نیچے گرا دیتا ہے ....
ضمیر شاہ کی طرف بڑھتا ہے ...جو کافی ہمّت کا مظاہرہ دیکھاتے ہوئے گاڑی میں بیٹھ جاتا ہے ضمیر گاڑی ہوسپٹل کی طرف لے جاتا ہے ...
ہوسپٹل پہنچتے ہی شاہ کو ایمرجنسی میں لے چلتا ہے ....
پیچھے پیچھے ہی انکے گارڈز آ رہی ہوتے ہیں ....
YOU ARE READING
Aashique
FantasyYeh kahani Hai junoon ki, ishq ki, zid ki yeh kahani Hai (shahmeer shah) ki or aik innocent girl ( Haya) Ki. Yeh Mera pehla novel Hai I hope ap logon ko pasand aye GA