ضمیر حیا کو اکیلا دیکھ کر اسکے پاس آتا ہے ....
"Happy Birthday bhabhi ..."
حیا مسکراتے ہوئے اسکی طرف مُرتی ہے ...
"Thank you Zameer bhai ..."
ضمیر اپنی پاکٹ سے ایک باکس نکالتا ہے ...اور حیا کی طرف بڑھاتا
ہے ....
"یہ آپکی برتھڈے کا گفٹ .."
حیا اس سے باکس لیتے ہوئے کہتی ہے ...
"آپکا بہت شکریہ ضمیر بھائی مگر اس تکلف کی ضرورت نہی تھی ...آپنے پہلے بھی اتنا کچھ کیا ہے ..."
"یہ سب میں نے نہی بھابھی سر نے کروایا ہے اور یہ گفٹ میں نے اپنی بہن کو دیا ہے اس لئے آپ منا نہی کر سکتی ..."
حیا اسکی بات پر ہنس دیتی ہے ....
"بھابھی مجھے آپ سے ضروری بات کرنی تھی ..."
"جی کہئے ضمیر بھائی .."
ضمیر ادھر ادھر دیکھتا ہے اور ایک سانس ہوا میں خارج کرتا ہے ...."بھابھی میری کوئی فیملی نہی ہے اس دنیا میں میرا سر کے علاوہ کوئی نہی تھا اور اب میں آپکو اپنی بہن مانتا ہوں ..".
حیا کو سمجھ نہی آتی کہ ضمیر اتنی تہمید کیوں باندھ رہا ہے ....
"بھابھی میں آپکی دوست نور سے شادی کرنا چاہتا ہوں ...."حیا ایک دم شاک ہو جاتی ہے اسکے چہرے پر حیرانی اور خوشی کے میل جلے تاثرات ہوتے ہیں ...
"ضمیر بھائی آپ سچ کہ رہے ہیں
میں آپ دونوں کے لئے بہت بہت خوش ہوں .....لیکن یہ بات آپ مجھے کیوں کہ رہے ہیں نور سے کہئے نا .....اسے بتاییں مجھے یقین ہے اسے کوئی اعتراض نہی ہو گا .""مجھے نہی لگتا بھابھی مجھے تو ڈر ہے کہیں نور میرے منہ پر تھپڑ ہی نہ مار دے ..."
ضمیر یہ سوچتے ہوئے سر جھٹکتا
ہے ..."ایسا کچھ نہی ہوگا ضمیر بھائی میں جانتی ہوں اسے ..."
"لیکن بھابھی میرا خیال تھا کہ ہمیں اسکے گھر والوں سے بات کر لینی چاہیے ..."
ضمیر کی بات سن کر حیا کی مسکراہٹ پل میں غائب ہوتی ہے ....
"ضمیر بھائی .....
نور کا اس دنیا میں کوئی نہی ہے وہ اکیلی ہے اسکے پاس میرے سوا اور کوئی نہی ہے ...."ضمیر ایک دم شاک ہوتا ہے ....اور سوچتا ہے کہ نور نے تنہا زندگی کیسے گزاری ہوگی ...
"میں اسے اپنے ساتھ رکھنا چاہتی تھی لیکن وہ خود نہی مانی اسنے ہوسٹل میں رہنے کو ترجیح دی ...اور اب تو وہ اپنے پیروں پر کھڑی ہے ..."
ضمیر اب تک خود کو کافی حد تک کمپوز کر چکا ہوتا ہے ...
"بھابھی میرا پھر بھی یہی خیال ہے کہ پہلے آپ کو نور سے بات کرنی چاہیے ..."
"ٹھیک ہے ضمیر بھائی آپ فکر مت کریں میں اس سے بات کروں گی ...اور دیکھئے گا اسکا جواب انشاللہ ہاں ہی ہوگا ..."
"انشاءلله ..."
ضمیر حیا سے کچھ دیر اور بات کرتا ہے اور چلا جاتا ہے ...
حیا نور کو ڈھونڈتی ہے تو وہ اسے اپنی مما کے پاس دکھتی ہے ...
حیا نور کے پاس جاتی ہے اور اپنی مما سے ایکسکییوز کر کے اسے گھر کے اندر لے جاتی ہے ...
YOU ARE READING
Aashique
FantasyYeh kahani Hai junoon ki, ishq ki, zid ki yeh kahani Hai (shahmeer shah) ki or aik innocent girl ( Haya) Ki. Yeh Mera pehla novel Hai I hope ap logon ko pasand aye GA