Muskurahat

801 61 8
                                    


بیٹا علیقہ تمہاری بہن ہے. تم سے ڈھائی تین سال بڑی ہے مجھے معاف کرنا بیٹا مگر اس وقت تمہاری طبیعت بہت خراب رہتی تھی ڈاکٹر نے ذہنی طور پر خوش رکھنے کو کہا تھا اور پھر گرم دوائیں بیچ میں تمہارے والد کی دوسری شادی سے میں ٹوٹ گئی تھی وہ علیقہ کو ساتھ لے گئے تم اسکے قریب زیادہ نہیں تھے مگر وہ رات میں تمہارے سوتے ہی برابر آکر لیٹ جاتی اور پیار کرتی..

میں بتانا چاہتی تھی مگر وقت گزرتا گیا..فہمیدہ بیگم نے نم آنکھوں سے اسکا ہاتھ تھام کر کہا..

مما..

مما.. آپ نے ایک بھائی کو بہن سے دور رکھا..پتا ہے جب کبھی میں اپنے پڑوس کی رداء کو حجاب میں دیکھتا میری دل میں خواہش ہوتی کہ میری بہن ہوتی تو میں بھی اسے حجاب کرنے کہتا اس کے نخرے اٹھاتا..جیسے اسکا بھائی اٹھاتا ہے.. مما اتنی بڑی حقیقت اتنا بڑا سچ اگر آج آپی کا مجھے فون نہ آتا تو میں اب بھی سچ نہیں جانتا کہ میری کوئی بہن بھی ہے اس کچھ سخت لہجے میں کہا.. عبد العزيز نے آنکھوں کو آستین سے صاف کیا اور لمبے قدم اٹھاتا باہر چلا گیا..

یار کتنی سیگریٹ پیے گا.. شہیم نے اسکے کندھے پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا..

عبد العزیز نے اسکی طرف رخ کیا اور خاموش نظروں سے دیکھنے لگا..

اور باہر نکلتا چلا گیا یوں بھی جب اسکا غصہ حد سے زیادہ بڑھ جاتا تو وہ کسی سے بات نہیں کرتا تھا..

اس نے زور دار ہاتھ مارا تھا اور گاڑی کا سارا کانچ اسکے ہاتھ میں چبھا تھا..
آنکھیں سرخ ہورہی تھیں..
عزیز.. شہیم نے غصے میں پکارا اور اسکا ہاتھ تھاما..
اور زبردستی ہاتھ پکڑ کے اندر لے گیا..

شہیم مجھے جانے دے ڈاکٹر کو مت بلا.. اس نے اتنے غصے میں کہا کہ کوئی اجنبی ہوتا تو شاید ڈر جاتا.. مگر شہیم کو عادت تھی..

نہیں بلا رہا ڈاکٹر کو..
اس نے گھورا مگر اس نے نظر انداز کرتے خود ہی اسکی پٹی کی یوں بھی وہ سائیڈ سے فارمیسی کر چکا تھا تو اس سب کی معلومات بھی تھی..

تجھے خوش ہونا چاہیے کہ بہن کا پتہ چل گیا ہے..

ہاں ہوں خوش مگر مما سے میں کچھ زیادہ روڈ بی ہیو کرگیا..

اوہ تو اس بات کا غصہ ہے.. جا جلدی انکو منا لے.. اور سن ایک بات.. اس نے کچھ رک کر کہا..

کیا؟ شہیم نے ایک ائیبرو اٹھا کر سوال کیا..

کچھ نہیں.. شہیم جانتا تھا علیقہ کے تعلق سے مگر اس وقت بتاتا تو یقیناً وہ اس سے بھی قطع تعلق کرلیتا لہذا بات بدل دی..

کچھ نہیں یہ ٹیبلیٹ لے اور تھوڑا ریسٹ کر پھر جا کہ آنٹی کو منا لینا..

نہیں آیم فائن اس نے کہا اور اس منع کرنے کے باوجود نکلتا چلا گیا..
وہ گھر پہنچا تو اسکی توقع کے مطابق اسکی ماں بنا کھانا کھائے سو چکی تھیں وہ دھیرے سے انکے قدم کے پاس بیٹھ گیا.. اور تلوا چومنے لگا....

 مکمل☑️✔♡اسیـرِ شُمـا دلِ مَـن♡از:سیدہ احتشام aseere Shuma Dile Man By Sayyida Tempat cerita menjadi hidup. Temukan sekarang