last Episode ( part 2)

561 48 2
                                    

#جانِ_بہاراں
#اُز_قلم_اُمیمہ_سایانی
#قسط_نمبر_12
#Umema_Sayani_Novels💕
#Episode_12
#Last_Episode (part 2)
#Mere Pyare Readers ki Eidi
Do not copy without my name and permission

💕💕💕💕💕💕💕

وجدان نے ہاجرہ اور فاطمہ بیگم کو  منا لیا۔۔۔۔ سب نے شادی کی تیاریاں  شروع کردی تھی طیبہ فاطمہ بیگم اور ہاجرہ بیگم روز مارکیٹ جاکر  ڈریس اور ضرورت کا سامان لے آتی تھیں۔۔۔۔گھر میں ہی نکاح کا فینکشن تھا  چند قریبی رشتے داروں کو بلایا گیا تھا۔۔۔

آج طیبہ اور وجدان کی مہندی تھی۔۔۔طیبہ نے فل اورنج  ڈریس پہنا تھا اور  گجرے  ہاتھوں میں سجاٸیں وہ بے حد حسین لگ رہی تھی۔۔۔

مایا نیلی شرٹ پر گرین  کلر کا گرارا پہنے اور  اس پر ہری ہری چوریاں  پہنے وہ بھی کسی سے کم نہیں  لگ رہی تھی۔۔۔

مایانے تو دونوں جگہ سے لوٹنا تھا وجدان کو بہن کر بھی سالی بن کر بھی

فینکشن گارڈن میں رکھا گیا تھا پورے گارڈن کو پھولوں سے سجایا ہوا تھا  وجدان اسٹیج پر بیٹھا طیبہ کو دور سے آتا دیکھ رہا تھا 

”آج  تو جانِ بہاراں نے  سرِ عام  قتل کرنا ہے۔۔“وجدان دل ہی دل میں بربرایا

”کیا بول رہا ہے “وجدان کے برابر بیٹھا وجدان کا دوست پوچھنے لگا۔۔۔

طیبہ کو وجدان کے برابر بیٹھایا گیا۔۔۔۔ایک ایک کر سب نے رسم ادا کی فینکشن  بلکل سادگی سے ہوٸی مگر مایا کی مستیوں نے رونق للگاٸی ہوٸی تھی دیر رات تک سب گپے مار رہے تھے۔۔

فاطمہ بیگم کی ڈانٹ پر سب سونے کے لیے کمروں میں گے طیبہ شیشے کے سامنے کھڑی   ان  خوبصورت لمحوں کو سوچ کر مسکرا رہی تھی۔۔۔

اپنے آپ کو دلہن کے روپ میں دیکھ کر مسکراہٹ خودبخود  اسکے چہرے پر دوڑ گی تبھی مایا کمرے میں آیا۔۔

”آۓ ہاۓ ماۓ براٸڈ ٹو  بی  کس بات پر مسکرایا کھلکھلایہ جارہا ہے۔۔۔“مایا ایک ہاتھ اسکے گرد پھیلا کر بولی 

”مایا تمھیں پتا ہے کچھ چیزیں، کچھ باتیں  اورکچھ لوگ اتنے خاص ہوتے ہیں کہ ان کے تصور سے ہی ہمارے چہرے پر مسکان  آجاتی ہے “ طیبہ نے اپنے دل کی بات بتاٸی دور اسکے حہرے پر مسکراہٹ سی آگی

"آۓ ہاۓ دلہن کی مسکراہٹ تو چیک کریں ۔۔۔۔طبی اللہ پاک تمھیں دنیا جہاں کی خوشیاں دیں کبھی تمھاری آنکھیں نم نا ہوں" مایا کا اتنا کہنا تھا کے طیبہ کی آنکھ سے آنسو نکلا

"ارے تم نے تو رونا شروع کردیا ہے دلہن تو ہنستے ہوۓ اچھی لگتی ہے "مایا اسکی آنکھ سے نکلا  آنسو صاف کرنے لگی

"یہ  تو  خوشی کے آنسو ہیں۔۔۔"طیبہ اسکا ہاتھ تھام کر بولی

”جھوٹ۔۔۔۔ تمھاری باٸیں آنکھ سے آنسو نکلا ہے اور چند دن پہلے  میں نے ایک تحقیق پڑھی تھی جس میں تھا جب ہماری باٸیں آنکھ سےپہلا آنسو نکلے تو وہ غم کا آنسو ہوتاہے۔“مایا بڑے مزے سے اسے اپنی نٸی تحقیق کے بارے میں بتا رہی تھی

جانِ بہاراں❤(completed)✅Donde viven las historias. Descúbrelo ahora