عائشہ لاؤنج میں صوفے پر عفت خالہ کے برابر بیٹھی مارننگ شو دیکھنے میں مصروف تھی ۔ عائشہ بیٹا میں تم سے ضروری بات کرنا چاہ رہی تھی ۔ جی امی جان کجیئے وہ ریموٹ سے ٹی وی آف کر کے ان کی طرف متوجہ ہوئی ۔ شان تمہیں کیسا لگتا ہے وہ اسے دیکھتی ہوئیں بولیں ۔ اچھا ہے وہ عام سے لہجے میں بولی تھی ویسے آپ کیوں پوچھ رہی تھیں ۔ اصل میں تمہاری خالہ تمہیں بہو بنانا چاہتی ہیں اس سلسلے میں تمہاری رائے جانا چاہتی ہوں وہ اپنی بیٹی کو دیکھتی ہوئیں بولیں ۔ امی جان میرے لیے آپ جو بھی فیصلہ کریں گئی مجھے قبول ہے کیونکہ والدین ہمیشہ جو کچھ بھی کرتے ہیں اپنی اولاد کی بہتری کے لیے کرتے ہیں وہ عقیدت سے بولی تھی ۔ مجھے اپنی پیاری سی بیٹی سے یہی امید تھی اسے پیار سے اپنی ساتھ لگاتی ہوئیں اس کی پیشانی پر بوسہ دیا ۔ شان بہت ہی سمجھ دار اور اچھا لڑکا ہے مجھے یقین ہے وہ تمہیں ہمیشہ خوش رکھے گا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بڑے بے مروت انسان ہو میں کل تمہاری کال کا انتظار کرتی رہی ہوں جب تھکا ہار کر خود کال کی تو تمہارا نمبر آف تھا وہ سیل فون کان سے لگائے اس وقت بیڈ پر اوندھی لیٹی شانی سے باتیں کرنے میں مصروف تھی ۔
سوری میں رات کو لیٹ گھر آیا اور آتے ہی سو گیا سیل فون کی تو چارجنگ ہی ختم تھی پھر تھکاوٹ کی وجہ سے یاد ہی نہیں رہا کہ آن کر کے چارجنگ پر لگا دؤں اس وقت آفس میں بیٹھا تمہارے بارے میں ہی سوچا رہا تھا کال کرنے ہی لگا تھا کہ تمہاری کال آ گئی اس نے وضاحت دیتے ہوئے کہا ۔
اچھا میرے بارے میں کیا سوچ رہے تھے ۔ کچھ خاص نہیں بس سوچ رہا تھا اگر میں کسی سے شادی کر لوں تو کیا تم بھی کسی سے شادی کر لو گئی اس کی رائے جاننے کے لیے کہنے لگا ۔ اف کیا فضول باتیں سوچ رہے ہو میں تمہارے علاوہ کسی اور کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی ہوں ویسے کیا تمہارا شادی کرنے کا ارادہ ہے ۔ نہیں بس ویسے پوچھ رہا تھا وہ بات ٹال گیا تھا اچھا اور سناؤ کیسی ہو ؟
بس ٹھیک ہوں تم بتاؤ ۔ میں بھی ٹھیک ہوں اور کیا کر رہی ہو ۔ بس لیٹی ہوئی ہوں ۔ آج گھومنے نہیں گئی ۔ نہیں بس دل نہیں تھا کچھ دنوں تک سپین جانے کا ارادہ ہے ۔ کسی کے ساتھ جا رہی ہو سپین وہ چیئر کی پشت سے ٹیک لگاتے ہوئے بولا تھا ۔ عادل آیا ہوا ہے اسی کے ساتھ جانے کا ارادہ ہے ۔ ہمیشہ کی طرح تمہاری محبت میں بھاگا چلا آیا ہے وہ مسکرا کر بولا تھا ۔ ہاں شاید وہ بے نیازی سے بولی ۔ کتنا چاہتا ہے نا تمہیں تمہاری خاطر سب کچھ چھوڑ کر چلا آتا ہے ۔ ہونہہ مجھے اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا ہے ۔ عادل سے شادی کیوں نہیں کر لیتی ہو وہ تمہیں بہت خوشیاں دے گا ۔ شانی تمہیں ایک بات کی سمجھ کیوں نہیں آتی ہے میں صرف تم سے محبت کرتی ہوں تمہارے علاوہ کسی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی ہوں میں زندگی کے آخری سانس تک تمہارا انتظار کرتی رہوں گئی وہ جذباتی لہجے میں بولی ۔
عجیب پاگل لڑکی ہو جب میں نے کہہ دیا ہے تم سے شادی نہیں کر سکتا تو میرا انتظار کیوں کر رہی ہو اس بار قدرے سخت لہجے میں کہا ۔
شانی اپنے بارے میں کیا خیال ہے تم کیا سمجھتے ہو تم نہیں بتاؤ گئے تو میں نہیں جان پاؤں گئی کہ تم اپنی کلاس فیلو اور بیسٹ فرینڈ سے محبت کرتے ہو اس نے تو شادی کر لی لیکن تم آج تک اس کی خاطر نئی زندگی شروع نہیں کر سکے ہو اور کتنے پاگل تھے نا محبت کا اظہار بھی نہیں کر سکے تھے وہ جواباً عام لہجے میں بولی اور اسے لاجواب کر گئی ۔
ہاں میں پاگل ہی تھا اس لیے تو میں چاہتا ہوں تم پاگل مت بنو اور عادل سے شادی کر لو ضروری نہیں ہوتا کہ جس سے محبت کریں وہ مل بھی جائے میں تمہارے بارے میں ایسے جذبات نہیں رکھتا ہوں ورنہ شادی کر بھی لیتا وہ اس بار سمجھتے ہوئے بولا اور چاہتے ہوئے بھی اپنی شادی کے بارے میں نہیں بتا سکا ۔
بس شانی تمہیں میری فکر کرنی کی ضرورت نہیں ہے ۔ کیسے فکر نہ کرؤں تم میری اچھی دوست ہو ۔ اوکے بائے بھابی بلا رہی ہیں پھر بات ہوتی ہے وہ اس کی بات نظر انداز کرتی ہوئی بولی ۔ اس نے نے سیل فون سامنے ٹیبل پر رکھ کر پھر سے چئیر کی پشت سے ٹیک لگا کر آنکھیں موندے لیں ۔
پتہ نہیں اسے کیوں نہیں بتا پایا کہ میں بہت جلد شادی کرنے والا ہوں مجھے کیوں اس کی اتنی فکر ہے پتہ نہیں جب میری شادی کے بارے میں پتہ چلا تو جنونی لڑکی کیا کرئے گئی شاید کچھ عرصہ میری طرح رہے گئی وہ بھی پھر عادل سے یا کسی اور سے شادی کر لی گئی ۔
"کیا ہو جاتا سحرش کے تمہیں بھی مجھے سے محبت ہو جاتی اب میں اس دل کو کیسے سمجھاؤ جو آج بھی صرف تمہارا ہے ۔" اس نے دل میں سوچا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اف آپی آپ نے مجھے اتنی بڑی خوشی کی بات نہیں بتائی وہ اس کے برابر بیڈ کراؤن سے ٹیک لگا کر بیٹھتی ہوئی ناراض سے لہجے میں بولی ۔
کون سی بات وہ میگزین سائیڈ ٹیبل پر رکھتی ہوئی انجان سے لہجے میں بولی ۔ یہی کہ آپ اور شانی بھائی کی بہت جلد شادی ہونے والی ہے اگر میں لاؤنج سے گزرتے ہوئے ابو اور امی جان کی باتیں نہ سنتی تو مجھے تو کسی نے بتانا ہی نہیں تھا اس بار وہ منہ پھلا کر بولی تھی ۔ اچھا وہ میں بس رات کو تمہیں بتانے ہی والی تھی وہ مسکراتی ہوئی بولی ۔
یعنی کچھ دن پہلے وہ اس سلسلے میں آئے تھے وہ رازداری سے بولی ۔
پتہ نہیں اس بار میں مجھے سے امی جان نے صبح ہی بات کی ہے ۔ مجھے آپ کے چہرے کی مسکراہٹ بتا رہی ہے آپ دل ہی دل میں شانی بھائی کو پسند کرتی تھیں اس لیے تو ہاں کہنے میں دیر نہیں کی میں بھی کہوں کہ شانی بھائی آپ سے تو بڑے ہیں پھر بھی شان کہہ کر پکارتی ہیں اسے چھیڑتی ہوئی شوخ لہجے میں بولی تھی ۔ وہ اس بات پر جھنیپ سی گئی ۔ اوہو آپی آپ تو شرما رہی ہیں اسے دیکھتے ہوئے پھر سے تنگ کرنے سے باز نہیں آئی تھی ۔
نہیں اب ایسی بات بھی نہیں ہے شان کی جگہ امی ، ابو کسی اور کے بارے میں میری رائے دریافت کرتے تو بھی میں نے ہاں ہی کرنی تھی وہ سر جھکا کر مسکرا کر بولی ۔ اوہو آپی اب تو آپ ایسی ہی کہیں گئی ۔ آپی مجھے تو سچی بہت خوشی ہوئی ہے وہ اسے پیار سے اپنے ساتھ لگاتی ہوئی بولی ۔ اچھا اب میری جان چھوڑؤ اپنی پڑھائی کرؤ وہ مسکرا کر بولی ۔ اف آپی سارا دن تو یہی پڑھائی کرتی رہتی ہوں وہ جھنجلا کر بولی اور ابھی تو مجھے آپ سے بہت سی باتیں کرنی ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سائرہ رکو تو سہی کتنی تیز چلتی ہو وہ بھاگ کر اس کے برابر چلتے ہوئے نرمی سے اس کی کلائی پکڑتے ہوئے بولا تھا ۔ اس نے روکتے ہوئے گھور کر دیکھا ۔ اوہو سوری اس نے کلائی چھوڑتے ہوئے کہا ۔ " کیا ہے ؟" وہ اس کی سیاہ آنکھوں میں دیکھ کر بولی ۔ ایفل ٹاور کے سامنے سے گزر رہی ہو ایک سیلفی تو بنا لو ۔ میں بہت بار یہاں کی سیلفی لے چکی ہوں اب اس جگہ سیلفی کی ضرورت نہیں ہے ۔ میرا مطلب تھا میرے ساتھ ایک سیلفی ہو جائے اسے دیکھتے ہوئے بولا تھا ۔
" کسی خوش میں "؟
اس خوش میں اس وقت تم میرے ساتھ ہو وہ غور سے اس کے چہرے کو دیکھتے ہوئے مسکرا کر بولا تھا ۔ ڈئیر کزن اب اتنا مت سوچو چلو بھی ناں ایک سیلفی ہی تو لینی ہے اس بار وہ منت بھرے لہجے میں بولا جسے وہ نہیں ٹال سکی تھی ۔
چلو تم بھی کیا یاد کرؤ گئے اس کے ساتھ چلتی ہوئی بولی تھی ۔ اور ایک بات اس کے بعد کسی جگہ پر سیلفی کا نام بھی نا لینا اس نے وارننگ دی ۔ اگر لوں تو وہ سیل فون جینز کے جیب سے نکالتے ہوئے بولا تھا ۔ تو میں کبھی زندگی میں تم سے بات نہیں کرؤں گئی نہ ہی تمہارے ساتھ کبھی کہیں جاؤں گئی وہ اس کی کمزوری جانتی تھی اس لئے بے نیازی سے بولی تھی ۔
کیا ایک سیلفی کے لیے اتنی بڑی سزا دؤ گئی اس نے مصنوعی حیرت سے دیکھا ۔ ہاں کیوں نہیں وہ کندھے اچکا کر مسکرا کر بولی تھی ۔ " اوکے بابا پھر میری توبہ جو سیلفی کا نام لوں سیلفی کے بغیر تو رہے سکتا ہوں لیکن تمہارے بغیر نہیں رہے سکتا اس بار محبت بھرے لہجے میں بولا تھا ۔"
اب سیلفی لے بھی لو مجھے دیر ہو رہی ہے ریلوے اسٹیشن بھی جانا ہے وہ ہمیشہ کی طرح اس بات کو نظر انداز کر گئی تھی ۔ یہ کیا بت بن کر کھڑی ہو کیا مسکرانے پر کسی نے پابندی لگائی ہے وہ ایفل ٹاور کے ساتھ سیلفی لینے ہی لگا تھا کہ اس کے چہرے کو سامنے سیل فون پر دیکھتے ہوئے بولا تھا ۔ یہ لو اب بس وہ لبوں پر مسکراہٹ سجاتی ہوئی جھنجلا کر بولی ۔ " اچھا روکو ایک منٹ ۔" وہ سیلفی لینے کے بعد پھر سے بولا تھا ۔ اف کیا مصیبت ہے وہ ناگواری سے بولی ۔ کبھی اپنے اس کزن کی کوئی بات آرام سے بھی مان لیا کرؤ وہ پھر سے اس بار صرف اس کی تصویر بنانے لگا ۔
جلدی جلدی کی رٹ لگائی ہوئی تھی دیکھو پانچ منٹ بھی نہیں لگے ہیں وہ سیل فون اس کے سامنے کرتے ہوئے بولا تھا ۔
تمہاری بات ہی اب مانی ہے تم بھی یہ یاد رکھ لو اس لیے تو جب تم نے دوسری سیلفی لی ہے تو میں خاموش ہو گئی ہوں اس بار وہ سخت لہجے میں بولی ۔ اوکے سائرہ میڈم یاد رکھوں گا اب ایک سیلفی کے پیچھے کیوں اپنا موڈ خراب کر رہی ہو وہ اس کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلتے ہوئے اس کے سنجیدہ چہرے پر ایک نگاہ ڈال کر بولا تھا ۔ میرا موڈ ٹھیک ہی ہے اب تم کوئی ٹیکسی روکو ہمیں ریلوے اسٹیشن جانا ہے وہ عام سے لہجے میں بولی ۔ گھر سے نکالتے ہوئے تو اس بار میں تم نے کوئی بات نہیں کی ویسے جانا کیوں ہے ۔ تمہیں بتانے ہی والی تھی کہ تمہاری باتوں میں بھول گئی سپین جانا ہے وہ سامنے سڑک پر چلتی گاڑیوں کو دیکھ کر بولی تھی ۔ ہاں یہ تو تم نے کچھ دن پہلے بھی بتایا تھا کہ اس بار سپین جانا ہے وہ ہاتھ کے اشارے سے ایک ٹیکسی روکتے ہوئے بولا تھا ۔ پیرس کے ریلوے اسٹیشن کا نام لیتے ہوئے دونوں ٹیکسی میں بیٹھے تھے ۔ لیکن اب اس وقت ریلوے اسٹیشن پر کیوں جا رہے ہیں اسے سوالیہ نظروں سے دیکھتے ہوئے سوال کیا ۔ ٹکٹ کے بارے میں پتا کرنا ہے کیوں کہ ہم ٹرین کے ذریعے ہی سپین جائیں گئے ۔ کیا اس نے حیرت سے دیکھا جسے پاکستان میں ٹرین کا سفر بالکل پسند نہیں تھا وہ آج ٹرین سے سپین جانے کے بارے میں سوچ رہی تھی ۔ ہوائی جہاز کے ہوتے ہوئے ٹرین کا اتنا لمبا سفر کرنا ضروری ہے ۔ اب اتنا لمبا سفر بھی نہیں ہے میری ایک فرینڈ سپین رہتی ہے اس بار میں اس نے بتایا تھا صرف چھ گھنٹے پچیس منٹ میں ہم سپین کے مشہور شہر بارسلونا میں ہوں گئے ویسے بھی پاکستان کی طرح یہاں ٹرین نہیں ہے مجھے تو اس سفر کے بارے میں سوچ کر ہی بہت مزہ آ رہا ہے وہ خوشی سے بھرپور لہجے میں بولی تھی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عفت خالہ کی طرف سے ہاں ہوتے ہی ماں جی تو شادی کی تیاریوں میں لگ گئی تھیں ان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا۔ شادی کی شاپنگ کے سلسلے میں آج آپا بھی آئی ہوئیں تھیں ۔ اس وقت ماں جی لاؤنج میں آپا کے ساتھ بیٹھیں زیورات دیکھنے میں مصروف تھیں جو آج ہی عائشہ کے لیے بن کر آئے تھے ۔
ماشاءاللہ سے ماں جی بہت پیارے ڈیزائن کے بنے ہوئے ہیں آپا ہار سیٹ دیکھتی ہوئیں بولیں تھیں ۔ میں نے ہی ڈئزائن پسند کیا تھا ماں جی خوشی سے بولیں تھیں ۔ ماں جی شادی کی تیاریاں تو آپ نے شروع کر دیں ہیں لیکن یہ تو مجھے بتایا ہی نہیں کب تک کرنے کا ارادہ ہے آپا احتیاط سے زیورات واپس رکھتی ہوئیں بولیں تھیں ۔ سویرا بیٹی میں تو اس مہینے کے آخر میں کوئی تاریخ رکھنے کے بارے میں سوچ رہی تھی ۔ماں جی اتنی جلدی بھی کیا ہے ۔ بیٹی نیک کام میں دیر نہیں کرنی چاہئے ۔ عفت خالہ اتنی جلدی مان جائیں گئیں اور اتنی جلدی شادی کی تیاریاں کیسے کریں گئی وہ خالہ کی فکر کرتی ہوئیں بولیں ۔ اب تو یہ ماہ شروع ہوا ہے جہیز وغیرہ کی ہمیں کوئی ضرورت نہیں ہے اللہ کا دیا سب کچھ تو ہمارے پاس ہے کپڑوں کی خریداری کرنے میں کون سے دیر لگنی ہے وہ اپنی بیٹی کو دیکھتی ہوئیں بولیں ۔ یہ زیورات میرے کمرے کی الماری میں سنبھال کر رکھ دؤ تمہارے بابا دیکھ لیں گئے تو پھر لاکر میں خود رکھ لوں گئی میں ذرا عفت کو کال کر لوں وہ کھڑی ہوتی ہوئیں بولیں تھیں ۔
عائشہ اس وقت لاؤنج میں عمارا بھابی کے ساتھ بیٹھی مٹر نکالنے میں مصروف تھی تین سالہ عبداللہ سکون سے بیٹھا سامنے ٹی وی پر چلتے کارٹون دیکھ رہا تھا ۔ عائشہ میں شاپنگ کے بارے میں سوچ رہی تھی میرے ساتھ چلو گئی ۔ تمہارے بھائی شام کو تھکے ہوئے آتے ہیں اور سنڈے کو مجھے ٹائم نہیں ملتا تمہارے بھائی کی فرمائشیں ہی ختم نہیں ہوتیں وہ مسکرا کر بولیں ۔ ٹھیک ہے بھابی میں آپ کے ساتھ آ جاؤں گئی مجھے بھی کچھ ضروری چیزیں لینی تھیں وہ مٹر نکال کر رکھتی ہوئی بولی تھی ۔ وہ دونوں باتوں میں مصروف تھیں کہ ٹیلی فون کی مسلسل بجنے والی بیل نے اپنی طرف متوجہ کیا ۔ بیٹھیں بھابی میں دیکھتی ہوں بھابی اٹھنے ہی لگی تھی کہ وہ ان کو روکتے ہوئے بولی تھی ۔
السلام علیکم وہ ریسیور اٹھاتی ہوئی بولی ۔ وعلیکم السلام عائشہ بیٹی کیا حال ہے ماں جی عائشہ کی آواز پہچانتی ہوئیں پیار سے بولیں ۔ جی ٹھیک خالہ آپ بتائیں وہ مدہم لہجے میں بولی ۔ میں بھی ٹھیک ہوں بیٹا ۔ کیا کر رہی تھی ۔ بس خالہ بھابی کے ساتھ مل کر دوپہر کے لیے سبزی تیاری کر رہی تھی ۔ اچھا بیٹی اپنی امی جان سے بات کروانا ۔ جی خالہ ابھی میں ان کو بلاتی ہوں ۔ لاؤنج کے ساتھ ہی ان کا روم تھا وہ دستک دیتی ہوئی روم میں داخل ہوئی تھی عفت خالہ سامنے بیڈ پر لیٹی آرام کر رہی تھیں ۔ امی جان خالہ کی کال ہے آپ سے بات کرنا چاہ رہی ہیں ۔ اچھا بیٹا میں ابھی آرہی ہوں وہ اٹھ کر پاؤں میں چپل پہنتی ہوئیں بولیں تھیں ۔ اسلام علیکم باجی وہ ریسور کان سے لگاتے ہوئے بولیں ۔ وعلیکم السلام عفت کیا حال ہے ۔ اللہ کا شکر ہے باجی آپ بتائیں وہ خوش دلی سے بولیں ۔ جی میں بھی ٹھیک ہوں ۔ کیا کر رہی تھیں ۔ بس آرام کرنے کے لیے لیٹی ہوئی تھی عائشہ اور عمارا مجھے کوئی کام تو کرنے نہیں دیتی ہیں سوچا آرام ہی کر لوں ۔ ماشاءاللہ سے آپ کی بہو اور بچیاں بہت اچھی ہیں سب کا ہی بہت خیال رکھتی ہیں وہ پیار سے بولیں ۔ جی وہ تو ہے عفت خالہ فخر سے بولیں ۔ اچھا عفت میں اگلے سنڈے کو شادی کی تاریخ رکھنے کے لیے آنا چاہ رہی تھی ۔ باجی یہ اتنی جلدی ہم نے تو ابھی شادی کی کوئی تیاری نہیں کی ہے وہ فکر مندی سے بولیں ۔ بھئی جہیز کی ہمیں کوئی ضرورت نہیں ہے اور شابنگ کرنے میں کون سی دیر لگنی ہے ۔ پھر بھی باجی اب بیٹی کو خالی ہاتھ تو رخصت نہیں کر سکتے نا ۔ عفت کیوں غیروں والی بات کرتی ہو سب کچھ تو ہمارے گھر میں ہے بس اب میرے سامنے جہیز کا نام بھی نا لینا وہ فیصلہ کن لہجے میں اپنائیت سے بولیں ۔ ٹھیک ہے باجی پھر آپ کو میں اسلم سے پوچھ کر بتا دؤں گئی وہ مدہم لہجے میں بولیں تھیں ۔ چلو ٹھیک ہے میں انتظار کرؤں گئی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہیلو شانی جیسے ہی شانی نے کال ریسو کی تھی سیل فون پر آپا کی آواز گونجی تھی ۔ السلام علیکم آپا کیسی ہیں ۔ وعلیکم السلام میں ٹھیک ہوں تم بتاؤ ۔ اللہ کا کرم ہے میں بھی ٹھیک ہوں ۔ اچھا شانی میں آج ماں جی کی طرف آئی ہوں تم یوں کرنا ایک بجے جا کر روشنی کو سکول سے پک کر کے گھر لیتے آنا حسن چھوڑتے دیتے لیکن ان کی آج میٹنگ ہے ۔ اوکے آپا کوئی بات نہیں میں پک کر لوں گا ۔ ٹھیک ہے پھر بات ہوتی ہے ابھی ماں جی کے ساتھ میں ذرا بازار جا رہی تھی ۔
" اوکے آپا خدا حافظ ۔"
اسلم ہاؤس میں اس وقت سب ڈنر کے بعد لاؤنج میں بیٹھے ہوئے تھے ۔ امی جان یہ تو بہت جلدی نہیں کر رہے ہیں ۔ ہاں باسط بیٹا میں نے بھی یہی بات کی تھی لیکن ان کا کہنا ہے جہیز کی ہمیں ضرورت نہیں ہے اور شاپنگ کرنے میں کون سی دیر لگتی ہے ۔ باسط ٹھیک ہی کہہ رہا ہے آپ کی بہن بہت جلدی کر رہی ہیں ۔ آنٹی ان کو اتنی جلدی کیوں ہے اس بار عمارا بھابی بولیں تھیں ۔اصل میں مشکل سے ہی شانی شادی کے لیے تیار ہوا ہے اس خوشی میں ان کا بس چلے تو وہ آج ہی بارات لے کر آ جائیں اس لیے ان کو جلدی ہے ۔ چلیں اگر آپ کی بہن کو اتنی جلدی ہے تو پھر عائشہ بیٹی کا بنک میں اکاؤنٹ اوپن کرواتے ہیں میں جہیز کی رقم اس میں ٹرانسفر کروا دؤں گا ویسے جہیز وہ لینا نہیں چاہتے ہیں چلو رقم پھر کام آ جائے گئی کچھ سوچتے ہوئے بولے تھے ۔ پھر آپ کل سے شادی کی تیاریاں شروع کر دیں عمارا بیٹی بھی تمہارے ساتھ ہو گئی اب ان کو جلدی ہے تو ہم بیٹی والے ہیں پھر ان کی بات مان لیتے ہیں ۔ اس بار وہ گہرا سانس لیتے ہوئے بولے تھے ۔ پھر میں باجی کو بتا دؤں کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے اگر اگلے سنڈے کو ڈیٹ فکس کرنے کے لیے آنا چاہ رہے ہیں تو آ جائیں ۔ جی ٹھیک ہے پھر آپ اپنی بہن کو اطلاع کر دیں ۔
YOU ARE READING
Benaam Mohabbat ( بے نام محبت )
RomanceComplete Novel The topic of Love and Sacrifice