ep 2

619 62 24
                                    

باب نمبر ۲

ہاں میں ماری ہوں

کس کی

محبت کی

عشق کی

معاشرے کی

درندوں کی

نہیں

میں خود کی ماری ہوں

آسیہ ملک


اسلام آباد میں جیسے جیسے سورج کی کرنیں پھیل رہیں تھیں لوگ اپنے کام کو جانا شروع ہو چکے تھے ایسے میں چلتے ہیں فاروقی مینشن جہاں سب اپنے اپنے کام ، یونیورسٹیز جانے کو تیار تھے مگر ایک وہ تھی ۔۔۔۔ دنیا جہاں سے۔ بے گانی

"بجو اٹھ بھی جاؤ ۔۔۔۔ جتنی آوازیں تمہیں دینی پڑتی ہیں نا اتنے میں پورا محلہ جاگ جاتا ہے ۔۔۔۔اٹھ بھی جاؤ" زویا پنک کمیز اور ٹائیٹس میں سائیڈ پونی بنائے گلے میں سلیقے سے لیا ڈپٹہ ہلکا سا گلوز لگائے یونی جانے کے لیے مکمل تیار اپنی بےہوش بجو کو اٹھانے کی ناکام کوشش کر رہی تھی

"بجو آخری مرتبہ کہ رہیں ہوں اب نہ نا اٹھی تو۔۔۔۔۔تو۔۔۔۔۔سچ یاد آیا آج تمہارا ٹیچینگ کا دوسرا دن نہیں" جب زویا سے کوئ دھمکی نہ بنی تو اچانک ہاتھ پہ ہاتھ مار کہ بولی جس پہ نیلم نے جھٹ سے آنکھیں کھولیں اور اپنے سر پہ کھڑی زویا کو دیکھا

"یاد دلانا ضروری تھا" وہ کھا جانے والے انداز میں بولی

"ہاں جی ویسے بنو رات کو بھنگ پی کہ سوئ تھی" زویا نے رازداری سے پوچھا جس پہ نیلم اسے دھکا دیتی اٹھی اور باتھروم چلی گئ

.......

"زید لیکچر بنک کردیں" زید سمجھ گیا کہ عایان ایسا کیوں کہہ رہا ہے

" بیٹے وہ جتنا بھی ہم سے ویر رکھے یہاں سے کسی جواز کہ بغیر باہر نہیں نکالے گی"

"ہاں تیرے سے تو ایگریمینٹ ہوا ہے نا" عایان بک پہ پوائنٹس ہائی لائیٹ کرتے بولا پھر بیچاری سی شکل بنا کہ بولا

"یار اس نے کل بھی نکال دیا تھا مجھے اس وقت بہت بےعزتی محسوس ہوئ تھی" زید نے عایان کی بات پہ ایسے دیکھا جیسے اس نے کوئ انوکھی ہسٹری سنا دی ہو جب تھوڑی دیر وہ ایسے ہی دیکھتا رہا تو عایان چڑ کہ بولا

"کیا تکلیف ہے کیوں مجھے ایسے گھور رہا ہے جیسے تیری مرغی لے کہ بھاگ گیا ہوں" زید اس کی بات پہ مسکرایا

"نا چشماٹو تو میری مرغی بھگا کے لے جا بھی نہیں سکتا اور ویسے تیری عزت ہے جو تجھے بےعزتی محسوس ہورہی تھی" عایان نے اس کی بات پہ اسے بک ماری

"سچ میں تجھ جیسا دوست ہو تو بندے کی کوئ عزت نہیں رہ سکتی۔۔۔۔ " ابھی وہ اور کچھ بھی کہنے والا تھا جب سر عدیل کی آواز پہ وہ کھڑا ہوا اور ساتھ بیٹھے زید کو بےبسی سے دیکھا جو کتاب میں ایسے سر دیے ہوئے تھا جیسے آئنیسٹائن کو پیچھے چھوڑنے والا ہو

انصاف بقلم آسیہ ملک....《completed》Where stories live. Discover now