Ep 16

1K 67 61
                                    


قسط سولہ

آخری قسط


خوشیوں سے کہہ دو میرا باغ آباد کردیں

میری ادھوری زندگی کو کسی کے نام کردے

محبت لفظ ہے لیکن

اس کے ماننے والوں کو سیراب کردے

آٹھ ماہ بعد

فاروق مینشن میں آٹھ ماہ بعد پھر سے خوشیاں آئیں تھیں ہاں جی ہاں مس ہم یعنی کے ہٹلر اچھا سوری عنایہ کی شادی فکس ہوگئ تھی اور اب پورے گھر میں ہنگامی صورتحال تھی کسی کو کچھ کرنا تھا کسی کو کچھ کسی کو کچھ چاہیے تھا کسی کو کچھ ایسے میں ہماری مایوں پہ بیٹھی دلہن بھی کام کروا رہیں تھیں اب ظاہر سی بات ہے جن کی بہنیں زویا اور نیلم سی ہوں ان کو اپنی مہندی کے فنکشن کی تیاریاں خود ہی کروانی پڑتی ہیں۔چلیں پھر زرا اندر کی صورتحال کا معائنہ کرلیتے ہیں

"ارے ارے کہاں یہ پھول ہم نے آپ کو وہاں لگانے کو کہے تھے نا تو کدھر لیے جا رہے ہیں" عنایہ پھول والے کو ٹوکتے بولی

"باجی نیلم بی بی نے" عنایہ نے دانت کچکچاتے

"جب ہم نے کہا تھا جو ہم کہہ رہیں ہیں وہ کریں تو پھر....." "سوری باجی" وہ معذرت کرتا مڑ گیا

"گڑیا رانی تم مایوں پہ بیٹھی ہو" فاروق صاحب ہنستے ہوئے بولے

"ابو ہم بیٹھ گئے نا تو بس ہوگئ مہندی"

"ابو اس کو بڑی جلدی ہے مہندی کی بس نہ چلے اڑ کے ڈاکٹر صاحب کے پاس چلی جائے " چہرے پہ شرارتی مسکان لیے یہ تھی نیلم بی بی جن کو وہیل چیئر پہ بھی سکون نہیں بطور زویا

"ہاں اور آپ کا بس چلے ہمیں یہیں باندھ لیں" اس کو اپنی بات کی سمجھ تب لگی جب فاروق صاحب اور نیلم ہاتھ پہ ہاتھ مار کہ ہنسے "ابو" وہ ان کے ہنسنے سے چڑ کے بولی

"نہ تنگ کیا کرو بہن کو" فاروق صاحب نیلم کو جھڑکتے بولے

"ایسا ویسا کل سے سب کچھ خراب کرنے پہ تلی ہیں "عنایہ نے منہ بنا کر مزید شکایت لگائ

"آپی میں آگئ ہوں اب میں سب کچھ سنبھال لوں گی" اس کی آواز پہ سب نے مڑ کے دیکھا۔وہ عنایہ کے پاس آکے لپٹ گئ "آخر کر بہن کے ساتھ ہونے والی بھابی بھی ہیں" وہ شرارت سے اس کے کان میں سرگوشی کرتے بولی جس پہ عنایہ نے اسے گھورا

"نہ ہماری چھوڑیں آپ کی بھی کل رخصتی ہے مسز حور حمزہ خان ڈاکٹر صاحب نے کھلی چھٹی دے رکھی  ہے آپ کو"

"نہ خود تو مایوں پہ بیٹھ کے سکون نہیں اسے کیوں آڑے ہاتھوں لے رہی ہو آجاؤ حور آخر کو یہ تمہاری آزادی کا آخری دن ہے" نیلم عنایہ کو زبان چڑھاتی حور کو اپنے ساتھ لے گئ

"بجو۔۔بجو۔۔بجو یہ دیکھو نیلم نے کیا کیا" زویا رونی صورت بنائے مہندی کی پلیٹ دکھانے لگی جسے بیچاری نے اللہ اللہ کر کے سجایا تھا ۔

انصاف بقلم آسیہ ملک....《completed》Where stories live. Discover now