Episode 6

703 66 33
                                    

"چلو فکر نا کرنا بھائی ہم سب تمھارے ساتھ ہیں۔۔"اسکے بازو پہ سعدی نے ہاتھ جماتے ہوئے کہا تھا تو وہ تینوں بھی بے کلام ہوئے تھے۔۔
تراویح ان پانچوں نے مسجد جاکے ساتھ ہی پڑھی تھی پر جب واپس آئے تو ارمان کا بخار کافی ہائی ہوچکا تھا۔۔تھوڑی دیر اس سے گپ شپ لگائے وہ سب اب جا چکے تھے۔۔
__________
سہری کا وقت ہو چکا تھا تب رابعہ نے پریشہ سے کہا تھا۔۔
"پری بچے اب کل دوپہر کو گھر جانا آج یہی میرے پاس ٹہر جاؤ ویسے بھی کافی رات ہوگئی ہے....میں زوار کو تمھارے یہاں ٹہرنے کی اطلاع دے دونگی۔۔"سہری کرتے ہوئے انھوں نے کہا جس پہ شامیر نے بھی اسے فورس کیا کہ رک جائے اور وہ اسکے ویسے بھی اب گھر چھوڑ کے آئے گا نہیں تو یہیں رکنا پڑے گا۔۔

وہ رابعہ امی کے ساتھ باتوں میں لگ گئی تھی پھر وہ اسکو سعدی اور شایان کی شادی کی تیاری دکھانے لگیں پھر زیور وغیرہ دکھا رہی تھیں جو وہ شادی میں تحائف کے طور پہ دینگی۔۔اب تو وہ انکی بڑی بہو تھی سب دکھانا بنتا تھا پر وہ اسکو ہمیشہ سے ہی ایسے اہمیت دیتی تھیں۔۔کیونکہ وہ تو بچپن سے ہی ارمان کے لیے چنی گئی تھی۔۔
"ٹھیک ہے تائی امی جیسا آپکو ٹھیک لگے۔"مان پہ سرسری سی نگاہ ڈالتے ہوئے اس نے مسکرا کے کہا..اور پھر اسکی نظر شامیر پہ پڑی دوپہر والا واقعہ اسکے دماغ میں گھوم گیا کہ کیسے اس نے اسکی ویڈیو میں اپنے جوہر دکھائے ہیں اور وہ غصے سے سرخ ہوگئی۔۔

"بابا آپکو پتا ہے شامیر نے میرے ساتھ آج کیا حرکت کی ہے۔۔"فاروق صاحب کی جانب اب اسکا رخ تھا اور پیٹ شامیر کی جانب تھی جو حیران و پریشان ہوچکا تھا اور وہ آنکھوں میں نمی لیے کہہ رہی تھی فاروق صاحب بھی اسکی حالت پہ پریشان ہوئے۔۔
"کیا کیا ہے تم نے شامیر؟"فاروق نے سخت گھوری سے اسے نوازا اور پھر پریشہ نے اپنی ویڈیو کا سارا قصہ سنا دیا کہ کس طرح اس نے اسکی ویڈیو خراب کی ہے۔۔
"کیوں بھئی صاحبزادے آپکو زیادہ ہی خدمت خلق کا شوق چڑھ رہا ہے جو اس طرح دوسروں کی مدد کر رہے تھے؟اور اب یہ تمھاری بھابھی ہے تمیز سے رہا کرو ایک دم آئیندہ کوئی شکایت نا آئے۔۔اور اپنی حرکت پہ معافی مانگو۔۔"معافی لفظ سنتے ہی وہ اچھلا پریشہ اب شیطانی نظروں سے اسکو دیکھ رہی تھی اور نظروں ہی نظروں میں جتا چکی تھی کہ آئیندہ اس سے پنگا نا لے!! فاروق صاحب جانتے تھے اسے سزا کیا دینگے معافی سنتے ہی شامیر پریشان ہوجائے گا۔۔
"بابا اس میسنی کی باتوں میں نا آئیں۔۔اس سے پوچھیں کتنے عجیب کردار مجھ سے پلے کرواتی ہے اور اس نے لاکھوں کی تعداد میں اپنے جوگرز اور کشن مجھے کھینچ کے مارے ہیں۔۔اگر میرا سر پھٹ جاتا تو؟"
"بس کرو شامیر۔۔"رابعہ نے اسکو روایتی اماؤں کی طرح چپ کرایا تھا وہ دانت پیستے رہ گیا اور پریشہ کو گھور گھور کے کھاجانے والی نظروں سے دیکھنے لگا۔۔
اس دوران پریشہ کی باتیں سن کرر ارمان کے چہرے پہ مسکراہٹ قائم تھی جو سب سے چھپی ہوئی تھی شاید وہ اسکی کل مال میں کی گئی باتیں بھلا چکا تھا اور جو پریشہ نے رخصتی سے انکار کرکے اسکو چوٹ دی تھی وہ بھی اب بھول چکا تھا یا اس سے ان باتوں پہ ناراضگی برداشت نہیں کرپارہا تھا۔۔

جسے رب رکھے"ٹو"Where stories live. Discover now