Episode 7

570 70 42
                                    

وہ عموماً سہری سے پہلے باکسنگ کیا کرتا تھا۔۔
گھر میں مخصوص کمرے میں موجود اس وقت وہ پسینے میں شرابور پوری جان لگا کر ایک کے بعد ایک پنچ پنچنگ بیگ پر مار رہا تھا اور اتنی شدت سے پنچ مارنے پہ اسکی ماتھے تو کیا بازؤں کی رگیں تک تن چکی تھی ماتھے پہ بکھرے بال پسینے کی آڑ میں بھیگ چکے تھے۔۔
کسرتی سینہ اسکی تیز رفتاری پہ مزید چوڑا ہوچکا تھا چہرے کے تاثرات بلکل کرخت تھے پر کنچئی آنکھوں میں عجیب سی چمک تھی۔

"یس ارمان آفندی از اسپیکینگ۔۔"کان میں بلوٹوتھ پیس سیٹ کرتے ہوئے اس نے مکہ بیگ پہ مارنے کے لیے بناتے ہوئے کہا۔۔
"ارمان پتا لگ گیا ہے کہ آوٹ لیٹ میں آگ کس نے لگوائی۔۔"سامنے سے کبیر صاحب اپنی کرسی پہ بیٹھے بول رہے تھے۔۔
"زبردست۔۔زرا نام تو بتائیں کون میرے کام میں ٹانگ اڑا رہا ہے۔۔"سیدھے کھڑے ہوکہ اس نے سفاک مسکان بکھیر کے ہونٹوں پہ سے نمی پونچھ کر پوچھا۔۔
"صرف ایک شخص کا نام نہیں لے سکتا۔۔میں نے رپورٹ طلب کی تو پتا چلا مزدوروں نے وائیرنگ میں گڑبڑ کی..اور یہ کوئی غلطی نہیں جان بوجھ کر جرم کیا گیا ہے۔۔وہاں چند سیلرز نہیں چاہتے کہ آفندیز انڈسٹری کی ایمپوریم میں مارکیٹنگ ہو اس لیے آؤٹ لیٹ میں آگ ہی لگوادی۔۔اب بتاؤ ان سب کے خلاف ایف آئی آر کٹوا دوں؟"انھوں نے پوچھنا مناسب سمجھا البتہ جرم کیا تھا ایف آئی آر تو وہ فوراً کٹوادیتے۔۔مخالف لوگ جانتے تھے آفندیز ایک نام ہے برانڈ ہے انکے آنے سے شاید دوسروں کی سیلز میں کمی آئے۔۔
پر روزی رزق دینا تو اللہ کے اختیار میں ہے۔۔ہر ایک اپنے حصے کا رزق لکھوا کر آیا ہے۔۔ہم کسی سے اسکے حصے کا رزق چھیننے پر کوئی اختیار رکھتے ہی نہیں۔۔
اور چونکہ یہ یونیورسٹی کے طلبہ کے پروڈکٹس کی مارکیٹنگ تھی پر نام آفندیز کا ساتھ جڑنا ہی دوسرے لوگوں کو آگ لگا رہا تھا۔۔
"ٹھیک ہے انکل صبح ملاقات ہوتی ہے۔۔"بیگ پہ زور دار پنچ مارتے ہوئے وہ بولا۔۔
"ان شاء اللہ"
کال منقطع ہوتے ہی واپس وہ اپنے کام پہ لگ گیا اور پوری قوت سے پنچگ بیگ کو پنچ مار کے دھکیل رہا تھا۔۔جب ایسا کرکے وہ تھکا تو مارشل آرٹس اسٹائل میں اس نے دائیں لات گھوما کر بیگ پہ ماری جو فوراً ہوا میں جھولنے لگا۔۔گلووز اتار کے اس نے ٹیبل پہ رکھے اور بلیک ٹراؤزر کے اوپر اس نے واپس اپنی گرے رنگ کی شرٹ پہنی جو باکسنگ اور مارشل آرٹس کرتے ہوئے وہ اتار پھینک چکا تھا اور کمرے سے واک آؤٹ کرگیا۔
________________

"ارے آپی اٹھو۔۔دیکھو نیوز والے کیا خبر دکھا رہے ہیں۔۔"دوپہر بارہ بجے منال اسکے کمرے میں گھسی تھی کھڑکی پہ سے پردے ہٹاتے ہوئے بولی۔۔کمرے میں روشنی پھیلنے سے اسکی آنکھیں کھلنے لگیں وہ منمناتی ہوئی جاگی۔۔
"کتنا سو گی اچھے وقت پہ آپکو سونا ہوتا ہے۔۔"منال نے بیڈ کے سامنے لگی بڑی سی اسکرین آن کی اور پریشہ کے ساتھ ہی بیڈ پہ آگے چھلانگ مار کے بیٹھ گئی۔۔
"ناظرین اطلاع دیتے چلیں دودھ کی قیمت میں دس روپے لیٹر اضافہ ہوگیا ہے۔۔"اسکرین پہ صحافی بھرپور جوش سے حلق پھاڑ کے خبریں سنا رہا تھا۔۔
"یہ دودھ کی قیمت سنانے کے لیے مجھے جگایا ہے؟"پریشہ نے اسکی پونی پکڑ کے کھینچی۔۔
"اگلی خبر تو سن لیں۔۔"
"ایک مزید خاص خبر دیتے چلیں کے راک اسٹار علی زیبی کا کتا بیمار پڑگیا۔۔"صحافی کے کہنے کی دیر تھی پریشہ نے نخوت سے منال کو گھورا۔۔"اللہ کرے مر ہی جائے۔۔"

جسے رب رکھے"ٹو"Where stories live. Discover now