نہیں التمش شاہ!!! نہیں.... میں ایسا نہیں ہونے دونگا...
"وہ کہانی پھر سے نہیں دہرائی جائے گی..
میں تمہیں اپنی ماہی نہیں دے سکتا.... نہیں کبھی نہیں..."
ماہی صرف میری ہے... صرف میری.... وہ تمہارے لیے جو سوفٹ کورنر (soft corner) رکھتی ہے میں اسے بھی ختم کر دوں گا.
ولی!!!!
موم... آپ... رک کیوں گئیں..؟ آئیں... وہ اپنے آپ کو کمپوز کرتے ہوئے بولا..
اور اٹھ کر نگینہ بیگم کو اپنے بیڈ پر بٹھایا...
ولی کیا ہوا ہے؟ کوئی پریشانی ہے کیا؟ بتاؤ بیٹا میں تمہاری ماں ہی نہیں ہوں بلکہ تمہارے لیے تمہارا باپ بھی ہوں.
ماہی میری ہے نا... صرف میری... اسے ولید سے کوئی چھین نہیں سکتا.....
وہ اپنا سر اپنی ماں کی گود میں رکھے ہوئے پوچھ رہا تھا...
"ہاں ماہی صرف ولی کی ہے... اسے ولی سے کوئی نہیں چھین سکتا. کوئی بھی نہیں.... "وہ اپنے ہاتھوں سے ولی کو سہلاتے ہوئے بولیں...
کچھ ہوا ہے.... اپنی ماں کو بتاؤ کیا ہوا ہے؟ کیا ماہی سے جھگڑا ہوا ہے...؟
"نہیں میرا اس سے کوئی جھگڑا نہیں ہوا...
وہ مجھ سے جھگڑ ہی نہیں سکتی...میں اس کا سب سے اچھا دوست ہوں نا... وہ مجھ سے کبھی نہیں جھگڑے گی.. کبھی نہیں... نہیں.. وہ صرف ولی کی ہے... "وہ اپنے آپ کو یقین دلاتے دلاتے نیند کی وادیوں میں جا چکا تھا....
اور نگینہ عجیب سی کشمکش میں مبتلا ہو گئی تھیں...
حاصل زندگی، حسرت کے سوا، کچھ بھی نہیں
یہ کیا نہیں، وہ ہوا نہیں، یہ ملا نہیں، وہ رہا نہیں________________
" اچھا اب بس کرو... چلو نیچے چلتے ہیں مامی ہمارا انتظار کر رہی ہوں گئی کھانے پر.... "ہانیہ نے ماہی کو اپنے سے الگ کرتے ہوئے کہا....
اور وہ دونوں نیچے کی طرف چل دی...
موم ولی کہاں ہے؟
وہ تم دونوں کو لینے گیا تھا... واپس نہیں آیا.
میں اس کو لے کر آتی ہوں یقیناً اپنے کمرے میں گھس گیا ہوگا..
نہیں کہیں جانے کی ضرورت نہیں ہے.... میں اس کے کمرے سے آ رہی ہوں.. اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے. وہ تھوڑی دیر ریسٹ کرنا چاہتا ہے... یہ جواب نگینہ کی طرف سے آیا تھا جو ڈائننگ ٹیبل کی طرف ہی آر رہی تھیں...
اور پھر سب نے خوشگوار ماحول میں کھانا کھایا...__________
آہستہ سے دروازہ کھلا تھا. اور وہ جو بیڈ پر سکون سے سو رہا تھا..... اس نے نیم آنکھیں وا کی تھیں.. اس کو اس وقت اپنے کمرے میں دیکھ کر خوشی محسوس ہوئی تھی... وہ بن کہے اس کی ہر بار جان جایا کرتی تھی.
اور وہ جو دروازے پر کافی لیے کھڑی تھی، اس کو آنکھیں کھولتا دیکھ کر اس کے پاس آئی تھی لیکن اندھیرا ہونز برقرار تھا...
ماہی میں تمہیں ہی سوچ رہا تھا. اور دیکھو تم آ بھی گئی... اس کو کہتے ہیں کہ دل کو دل سے راہ ہوتی ہے...
میں موم سے بات کر چکا ہوں... انہیں بتا چکا ہوں کہ ماہی صرف میری ہے... صرف میری!
اور میں تم سے بھی یہ کہنا چاہتا ہوں کہ تم صرف میری ہو... ماہی تم کچھ بولتی کیوں نہیں ہو... تم کہو کہ تم صرف ولی کی ہو. میں تمہارے منہ سے سننا چاہتا ہوں....
وہ یہ بولتا بولتا ایک بار پھر سے نیند کی وادی میں اتر چکا تھا....
اور وہ جو اسے کافی دینے آئی تھی. بغیر کچھ کہے، کافی کا مگ ٹیبل پر رکھنے کے بعد اس دشمن جان کے پاس آئی تھی جو اسے اپنے اقرارِ محبت کے الفاظوں سے زخمی کر چکا تھا....
وہ اسے کبھی کوئی اہمیت نہیں دیتا تھا... دیتا بھی کیسے اسے مہ جبین شاہ کے علاوہ کچھ نظر ہی کب آتا تھا... لیکن وہ اس دل کا کیا کرتی، جسے یہ مغرور شہزادہ بھا گیا تھا.....
وہ اس کی نظر میں مغرور ہی تو تھا..... بچپن سے لے کر اب تک اس کی بے نیازی ہی تو دیکھتی آئی تھی... اس نے کب مہ جبین شاہ کے علاوہ سیدھے منہ بات کی تھی؟کب وہ اس کے آگے پیچھے گوما؟ جس طرح وہ ماہی کے آگے پیچھے چکر لگاتا تھا. حالانکہ کزن تو وہ بھی تھی.... بچپن سے ایک ساتھ ہی رہے تینوں...
ایسا نہیں تھا کہ اسے ماہی پسند نہیں تھی... اسے اپنے سے دو سال چھوٹی ماہی بہت عزیز تھی.... کیونکہ وہ اس کے محبوب کو دل و جان سے عزیز تھی....
وہ کہتے ہیں نہ کہ محبوب کی محبت سے بھی محبت ہو جاتی ہے... بالکل اسی طرح ہانیہ کو بھی اپنے محبوب کی محبت سے محبت تھی...
YOU ARE READING
تیری عاشقی میں جانا (مکمل ناول)
Romanceیکطرفہ محبت! آہ جس میں ایک شخص اپنی انا، غرور، وقار اور عزت نفس کو مار کر اس شخص کی طرف بڑتا ہے جو اپنے حسن، غرور و انا سے پتھر کا بن چکا ہوتا ہے... آخر کب تک وہ پتھر پتھر رہ سکتا ہے؟ ایک نہ ایک دن تو اسے موم ہونا ہی ہے...