Part 18

1.1K 41 0
                                    

چٹاخ کی آواز پر کافی لوگ متوجہ ہوئے تھے. مگر ایکشن کا ریکشن نہ ہونے کی وجہ سے لوگ پھر سے اپنے آپ میں مگن ہوگئے تھے.
بھائی میں سچ کہہ رہا ہوں، میں نہیں جانتا التمش کا  اس لڑکی سے کیا تعلق ہے؟ وہ آدمی میں یہ کہے خاموش ہوگیا.
بھائی میں نے آج خود اسے التمش کی گاڑی سے اترتے دیکھا ہے.... ویکی بلال سے بولا.
پیپر دو.... اس کے بعد اس مسئلے پر بات کرتے ہیں. بلال یہ کہے انر کی طرف چلا گیا اور اس کے دونوں ساتھی بھی اس کے پیچھے ہو لئیے.

وہ تینوں پیپر دینے کے بعد ایک ساتھ ہی باہر آ گئے تھے.
ماہی پیپر کیسا ہوا ہے؟ پاس ہو جاؤں گی نا؟
ہانی یہ کیا بات ہوئی؟ تم سب کو یہ کیوں لگتا ہے کہ میں پاس نہیں ہوں پاؤں گی...؟ تم جانتی ہو مجھے پیپر کی تیاری کس نے کروائی ہے؟
کس نے؟
شاہ نے... وہ چہکتے ہوئے بولی.
واہ بھئی!!! پھر تو تمہارا پاس ہونا ہی نہیں بلکہ ٹاپ کرنا بھی بنتا ہے..... وہ دونوں مسکرا دیں، جبکہ ولید خاموش ہی رہا.
ہانی چلیں.... ولی ماہی کو نظر انداز کرتے ہوئے بولا.
ولی بہت بھوک لگی ہے. کیوں نا ہم پہلے کچھ کھا لیں؟ تم کیا کہتی ہو ماہی...؟
نہیں.... تم لوگ جاؤ.
کیا تمہارا ڈرائیور آگیا ہے؟
نہیں میں اب سے شاہ کے ساتھی جاؤں گی.
تو ٹھیک ہے بھائی فارغ ہوں گے تو تمہیں کال کر دیں گے  اور تم چلی جانا....لیکن ابھی تو چلو ہمارے ساتھ.... ماہی کو ولید کی ناراضگی بالکل اچھی نہیں لگ رہی تھی. چاہے ماہی کے دل میں ولی کے لیے کوئی فیلنگس نہ ہوں لیکن وہ ولید کو اپنا بہترین دوست مانتی تھی.
ہانی ٹھیک کہہ رہی ہے پہلے کچھ کھا لو.... ولید کی آواز پر وہ ہشاش بشاش سی ہو گئی تھی اور سب کیفیے کی طرف چل دیے..

                       ______________

کیا پچھلی پٹائی بھول گئے ہو؟ جو دوبارہ میرے سامنے آنے کی ہمت کی... شاہ اور ردا کیفے میں موجود تھے.
وہ تینوں پیپر دینے کے بعد کیفے آ گئے تھے کہ تبھی ابراہیم کو کال آگئی تو وہ کیفے میں شور ہونے کی وجہ سے باہر چلا گیا.
اور اب بلال اور اس کے ساتھی اور مشاء... التمش کے پاس آدھمکے تھے.
اور تم وہ مشاء کی طرف دیکھتے ہوئے بولا... تم سے کتنی بار کہا ہے کہ اپنی شکل مت دکھایا کرو.. کیا تمہیں سمجھ نہیں آتا؟
تو اپنی معصومیت اور لڑکیوں سے دور بھاگنے کی ایکٹنگ بند کر دے... میری پر نظر رکھی چل ٹھیک ہے، کم سے کم اپنے دوست کی گرل فرینڈ کو تو چھوڑ دے... بلال کی بات سنے التمش کا میٹر کھوما  تھا اور بلال کا گریبان پکڑے اسےدو تین پنچ دے مارے تھے.
اور یوں کیفے میں ہی لڑائی شروع ہو گئی تھی التمش اکیلا ان تینوں سے نپٹ رہا تھا جبکہ پاس موجود ردا ابراہیم کو کال کر رہی تھی اور مشاء چیخ رہی تھی.
کیفے میں داخل ہوتے ولید لوگوں نے بھی یہ منظر دیکھا تھا.
ماہی شاہ کا نام پکار تھی اس کی طرف بڑھنے کو تھی جب ولید اس کا ہاتھ پکڑ ے اسے ہانیہ کو پکڑائے خود بھی لڑائی میں کود پڑا...
ابراہیم بھی آتے ساتھ لڑائی میں کودا.....کافی دیر تک لڑائی ہوتی رہی.
آخرکار بلال اور اس کے ساتھیوں کو ہار ماننا پڑی... لڑائی کے رکھتے ہی ماہی الشمس سے جا لیٹی تھی.
شاہ.......
میں ٹھیک ہوں ماہی التمش یہ کہتے ہی ماہی کو اپنے سے الگ کیا تھا، کیونکہ سب لوگ انہیں ہی دیکھ رہے تھے. وہ اسے چئیر پر بٹھائے بولا.
بلال اور اس کے ساتھی اٹھ کر چل دئیے تھے.
جبکہ مشاء کی آنکھوں میں یہ منظر دیکھ کر  مرچی لگی تھی. کیسے کوئی لڑکی التمش سے لپٹ گئی تھی اور تو اور اس کے شاہ کہنے پر شاہ نے اسے کچھ نہ کہا تھا.
وہ جان چکی تھی کہ یہی وہ لڑکی ہے جس کی وجہ سے التمش اسے اگنور کر رہا ہے.اس کے لیے یہ سب برداشت کرنا ناگوار ہو گیا تھا، اسی لئے وہ بھی بنا کچھ اور کہے وہاں سے چلی گئی.
صرف شاہ کو ہی ماتھے پر اور ہاتھ پر چوٹ لگی تھی ورنہ ولی اور ابراہیم ٹھیک تھے.
شاہ ماہی کو بٹھائے ولید کی طرف آیا تھا. شکریہ... مگر تمہیں ضرورت نہیں تھی میرے معاملے میں پڑھنے کی، کیوں کہ میں خود ہی ہینڈل کر لیتا.... وہ یہ کہے ماہی کا ہاتھ پکڑے اسے وہاں سے لے آیا تھا.

 تیری عاشقی میں جانا (مکمل ناول) Where stories live. Discover now