Part 23

1.2K 39 2
                                    

محبت ترک کی میں نے ، گربیاں سی لیا میں نے
زمانے اب تو خوش ہو ، زہر یہ بھی پی لیا میں نے

ماہی آگے کا کیا سوچا ہے؟ زینب شاہ اور ماہی اس وقت باہر لون میں موجود تھیں.
ماہی فیضی کو اپنی گود میں بٹھائے اپنے فون پر گیم لگائے اس کے ساتھ کھیل رہی تھی، جب زینب شاہ کی آواز کانوں میں پڑی.
کس بارے میں موم؟
التمش کے بارے میں.... وہ کچھ نہ بولی تو وہ پھر سے بول پڑی.
ماہی میرے بچے زندگی اکیلے نہیں کٹتی... عورت کے لیے مرد کا سہارا ہونا بہت ضروری ہوتا ہے. وہ اسے سمجھاتے ہوئے بولی.
اتنی بڑی سزا مت دو اسے... جب کہ تم سب جانتی ہو. اپنوں سے دور رہنا بہت مشکل ہوتا ہے اور اسے اپنوں سے دور گئے چار سال ہو گئے ہیں. وہ صرف تمہاری ایک پکار کا منتظر ہے.
آپ جانتی ہیں کہ میں ان باتوں اور ان نصیحتوں کی وجہ سے شاہ پیلس آنا کم کر چکی ہوں. آپ کی باتیں مجھے اپنے شاہ پیلس آنے کے مسئلے پر پھر سے گور کرنے پر مجبور کر رہی ہیں.
آپ چاہتی ہیں کہ میں شاہ پیلس آنا نا چھوڑوں تو پلیز یہ باتیں بند کر دیں.
اس شخص کا ذکر میرے سامنے مت کیا کریں، تکلیف ہوتی ہے مجھے اور اس تکلیف کی وجہ اس شخص کا ذکر ہے جو آپ میرے سامنے کرنا نہیں چھوڑتیں... وہ یہ کہے فیضی کو گود سے اتارے اندر کی طرف بڑھ گئی.
وہ اپنا بیگ لیے مڑی تھی، جب ہانی کو اپنے پیچھے کھڑے پایا.
کیا تم جا رہی ہو؟
ہاں... کافی ٹائم ہوگیا ہے. سب سے ملنے آئی تھی اب مل چکی ہوں.
میں تمہیں دادا جان کا پیغام دینے آئی تھی وہ بھی کافی دنوں سے تمہیں یاد کر رہے ہیں.
وہ ہانی کی بات سنے دادا جان کے کمرے کی طرف بڑھ گئی.
وہ دادا جان سے بھی کھچی کھچی رہنے لگی تھی کیونکہ دادا جان ہی وہ واحد شخص تھے جو التمش سے رابطے میں تھے.
اسے اس بات سے فرق نہیں پڑتا تھا کہ دادا جان اس سے رابطے میں ہیں، فرق اس بات سے پڑتا تھا کہ دادا جان بھی زینب شاہ کی طرح اس شخص کی حمایت میں لگے رہتے تھے جو کہ اسے سخت ناگوار تھا.
ابدال شاہ تمہاری ترقی کے بارے میں بتاتے رہتے ہیں کہ تم نے اور ولید نے کیسے ایک سال کے عرصے میں شاہ کمپنی کو اتنے اونچے مقام پر پہنچا دیا ہے.
وہ دادا جان سے ملنے کے بعد انہی کے پاس بیٹھ گئی.
میں پرانے خیالات کا مالک ہونے کے باوجود اس کے خلاف نہیں ہوں کہ عورت ترقی کرے، لیکن اس کے خلاف ضرور ہوں کہ عورت بنا کوئی کام اپنے مرد سے پوچھے بغیر کرے.
دادا جان ہمیشہ کی طرح شروع ہوگئے تھے اور یقینا یہ پٹی بھی وہ شخص ہی پڑھا رہا تھا جو دوسرے ملک بیٹھا بھی اس کی ہر حرکت پر نظر رکھے ہوئے تھا.
دادا جان میں اس بات کو ماننے کے لئے تیار نہیں ہوں کہ وہ شخص ماہ جبین شاہ  کی کسی حرکت سے لاعلم ہے اور یقیناً آپ بھی اپنے پوتے کی اس حرکت سے خوب اچھی طرح واقف ہوں گے. تو پھر آپ کا یہ کہنا غلط ہے کہ میرا کوئی بھی کام اس کی اجازت کے بغیر کیا گیا ہے. وہ یہ کہے وہاں سے اٹھ کھڑی ہوئی اور اپنے گھر کی طرف روانہ ہوگئی.
اس کے جانے کے بعد دادا جان سوچ میں پڑ گئے.
ان کی پوتی ایسی تو ہرگز نہ تھی؟ دوٹوک بات کبھی نہیں کرتی تھی، اتنا تلخ اسے حالات نے بنا دیا تھا.

 تیری عاشقی میں جانا (مکمل ناول) Where stories live. Discover now