Part 8

2.3K 90 1
                                    

میرا پیر...... اسے کچھ سمجھ ہی نہیں آرہا تھا. اس ستمگر کے فون نے سارے درد بھلا دیے تھے.
میرے خیال سے پیر ہی مڑا تھا. جس کی وجہ سے آج تم نے چھٹی کی ہے.
"ج... جی.. جی.. ٹھیک ہے...."
"گڈ.... " کل چھٹی نہیں ہونی چاہیے....
کیوں.....؟ ج. ... جی جی ٹھیک ہے. اس کی آواز سننے کے بعد الفاظ ساتھ ہی نہیں دے رہے تھے.....
ٹھیک ہے پھر یونیورسٹی میں ملاقات ہوتی ہے.... اس نے بغیر کوئی جواب سنے فون کاٹ دیا.
اور ماہی کتنی ہی دیر اپنے فون کو دیکھتی رہی.

بات یہ نہیں کہ کوئی اور ملتا نہیں
دل مومن ہے اپنا قبلہ بدلتا نہیں

                           ____________

موم ایسا نہیں ہوسکتا, آپ بات کریں.... پلیز موم پلیز.... اسے جب سے یہ معلوم ہوا تھا کے زمینہ بیگم ماہی کے لئے آئی تھیں ، تب سے اس کا دماغ ماؤف ہو چکا تھا.
ولی ایسا نہیں ہوگا....
موم ایسا ہی ہوگا کیونکہ وہ مجھے صرف اچھا دوست سمجھتی ہے....صرف اچھا دوست، کیونکہ میں نے آج تک اس کو اپنی فیلنگز بتائی ہی نہیں..
بیٹا! ہر کام میں خدا کی بہتری ہوتی ہے....
وہ اس کو پیار سے سمجھانا چاہتیں تھی. لیکن بے سود....
                     _____________

اس کی طبیعت آج بھی ٹھیک نہیں تھی، لیکن وہ پھر بھی یونیورسٹی آئی تھی. آتی بھی کیوں نہ... زندگی میں پہلی بار شاہ نے اسے اتنے مان سے بلایا تھا.
توپھر وہ کیسے نہ آتی یونیورسٹی.... اس نے یونیورسٹی میں ہر جگہ اسے تلاش کیا آخر کار وہ کیفے ٹیریا میں بیٹھا نظر آیا اور وہ اس کے ٹیبل کی طرف بڑھ گئی.
اس نے بہت ہمت کرتے ہوئے اسے آواز دے ہی ڈالی شاہ!!!!!
التمش نے نظر اٹھا کر دیکھا تو اسے ماہی اپنے ٹیبل کے پاس کھڑی ہوئی نظر آئی اور اس نے ایسے دیکھا جیسے جانا چاہتا ہوں مخاطب کرنے کی وجہ؟

ٹھیک ہے پھر ملتے ہیں. اس نے اپنے دوستوں کو سے کہا اور ماہی کی طرف بڑھا.
تم یہاں کیا کر رہی ہو....؟
آپ... آپ نے ہی تو کہا تھا کہ یونیورسٹی آنا....
میں مانتا ہوں کہ میں نے یہ کہا تھا کہ یونیورسٹی آنا، لیکن یہ نہیں کہا تھا جہاں پر میں نظر آؤں وہیں پر آنا....
نہیں.. میں... وہ... مطلب میں بس یہ جاننا چاہتی تھی کے آپ کیوں چاہتے تھے کہ میں یونیورسٹی آؤں...؟
اسے ایک دم سے اپنا پلان یاد آیا  اور اپنے آپ کو کمپوز کرتے ہوئے بولا ہاں میں نے کہا تھا کے تم یونیورسٹی آنا..... کیونکہ تمہاری پڑھائی کا حرج ہو رہا ہے. میں نہیں چاہتا کہ تمہاری پڑھائی کا حرج ہو...
ماہین نے نظر اٹھا کر دیکھا کہ آیا وہ واقعی اس کی پڑھائی کے حرج کی وجہ سے ہی پریشان تھا. جیسے ہی اس کی آنکھیں ماہی کی آنکھوں سے ٹکرائی  تو وہ اپنی بات کہنا بھول گیا، کیونکہ اس کی  آنکھوں میں ایک سحر تھا اور وہ سرعت سے اپنی نظریں پھیر گیا تھا...
ٹھیک ہے اب تم جاؤ اپنی کلاسز پر فوکس کرو.
اور اپنی کلاسز  لو اور جب تم اپنی کلاسز لے لو تو میرے پاس آنا، مجھے تم سے کچھ ضروری بات کرنی ہے.
وہ جی کہتی ہوئی چل دی دی...

ڈیڑھ گھنٹے کے بعد وہ اس کے سامنے تھی اور اس لڑکی کو دیکھ کر حیران ہوا تھا.
کیا تم اپنی کلاسز لے چکی ہو...؟
جی.. جی... جی ہاں، آج بس ایک ہی کلاس تھی. یہاں پر اسے جھوٹ کا سہارا لینا پڑا تھا کلاسز تو ابھی رہتی تھیں لیکن ان کلاسز سے ضروری اس کو اس کی بات لگی تھی جو وہ جاننا چاہتی تھی. جس کی وجہ سے وہ اپنا پہلا لیکچر بھی دھیان سے نہ لے سکی تھی.
ٹھیک ہے بیٹھ کر بات کرتے ہیں. اس کو گراؤنڈ کی  لے آیا اور بینچ کی طرف لے کر بڑا.
تم اچھے سے جانتی ہوں کے تایاجان( ابدال شاہ) چاہتے ہیں کہ ولید سے تمہاری شادی کر دی جائے، لیکن میں یہاں تمہیں ایک آ ہم بات بتانا چاہتا ہوں کہ تمہارا دوست ولید ہانیہ کو پسند کرتا ہے لیکن وہ تم سے یہ کبھی نہیں کہے گا اور میرے خیال سے ہانیہ یہ بھی اسے پسند کرتی ہے.
" میں چاہتا ہوں کہ تم ان کے درمیان سے نکل جاؤ اور ولید کے لئے لیے انکار کر دو. "وہ یہ جانتا تھا  کہ اگر  اس بارے میں بتایا تو وہ ولید کے لئے انکار کردے گئی اور واقعی وہ یہ سوچنے پر مجبور ہوگئی تھی کیسے انکار کرنا ہے.
لیکن اس کے اگلے سوال نے التمش شاہ کو خاموش رہنے پر مجبور کردیا تھا.
اگر میں ولید کے لئے انکار کروں گی تو پھر مجھے آپ کے لئے ہاں کہنی ہوگی...
اس کو آج پہلی بار اپنے سے یہ چار سال چھوٹی لڑکی سمجھدار لگی تھی.
آگے کا فیصلہ تمہارا ہے کہ تمہیں کیا کرنا ہے کیا نہیں وہ یہ کہہ کر چلا گیا اور ماہی اسے نظروں سے دور جاتا ہوا دیکھے گئی...

                        _____________

ماہی بیٹا پھر آپ نے کیا سوچا؟
دادا جان ہم ایک فیصلے کر چکے ہیں. ہم جاتے ہیں کیا ھانیہ اور ولی کو ایک رشتے میں باندہ دیا جائے.
آپ کو کسی اور کی زندگی کے فیصلے کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے. ہم آپ کی رائے آپ کے اپنے بارے میں جاننا چاہتے ہیں. آپ اپنا فیصلہ بتائیں آپ کیا چاہتی ہیں؟
ماہی کی بات سن کر کمرے میں آتے ہوئے ولید کے قدم رکھے تھے وہ سمجھنے سے انکاری تھا کہ یہ پاگل لڑکی کیا کہہ رہی ہے.
بولیے بیٹا ہم آپ کا فیصلہ سننا چاہتے ہیں.
دادا جان ہم شاہ سے شادی کرنے کے لیے  راضی ہیں....
ٹھیک ہے... آپ جا سکتی ہیں، ہماری نماز کا ٹائم ہو گیا ہے.
وہ جیسے ہی باہر آئی، کسی نے اس کے منہ پر ہاتھ رکھ کر دیوار کے ساتھ لگا دیا تھا....
"تم ہوتی کون ہو میری زندگی کے فیصلے کرنے والی اسے غصہ ہی تو آ گیا تھا وہ کس طرح اتنا بڑا فیصلہ اکیلے کر سکتی تھی. اس نے اس کا منہ چھوڑا تھا اور دونوں ہاتھوں سے مضبوطی سے اس کے کندھوں کو دبایا تھا.
اس سے پہلے کہ وہ کوئی جواب دیتی اس کی آنکھیں برسنا شروع ہوگی اور مقابل پر ہمیشہ کی طرح اس کی آنکھوں نے اثر کیا... شدید غلطی کا احساس ہوا تھا. اس نے اپنے ہاتھ ہٹائے تھے...
یہ کیا فضول حرکت تھی جو تم ابھی نانا جان کے کمرے میں کر کے آئی ہو؟
" ہانیہ آپ کو پسند کرتی ہے."
تو یہ میرا  ہیڈک نہیں ہے. وہ لاپرواہی سے بولا تھا. تم ایسا کیسے کہہ سکتے ہو ولی وہ ہماری کز........ اس سے پہلے وہ کچھ اور کہتی، وہ دھاڑا تھا.
اس سے پہلے میں تمہیں کچھ برا کہوں، اپنی شکل گم کرو ماہی.
ماہی بغیر کچھ کہےوہاں سے چلی گئی تھی اس کو تو اب تک یقین نہیں آرہا تھا..... کہ وہ اس سے اتنا روڈلی بات کر سکتا تھا.

                 _________________

آپ ایسا کیسے کہہ سکتے ہیں؟
برخودار یہ صرف میرا فیصلہ نہیں ہے اس میں ماہی کی بھی رضامندی شامل ہے. اسی لیے  بہتر ہے کہ تم خود بخت کو شاہ پیلس انوائٹ کرو اور ان کی شادی کی تاریخ طے کرو....

                 _________________

🔘 Vote if you like
🔘 Comment down and share your reviews
🔘 Follow this link for update https://instagram.com/novels_by_nageen?igshid=qwamr580myci

 تیری عاشقی میں جانا (مکمل ناول) Where stories live. Discover now