Part 17

1.2K 46 1
                                    

کھیل یہ کیسا کھیل رہی ہے دل سے تیری محبت
اک پل کی سرشاری دے اور دنوں ملال رکھے۔

وہ اٹھ بیٹھی تھی....
مگر کمرے میں اس کے سوا کوئی اور نہ تھا. گھڑی صبح کے نو بجا رہی تھی.
وہ رات دوائیوں کے زیر اثر ضرور تھی مگر وہ رات کے ہر مناظر سے واقف تھی.
ولید نے پیار بھرا، محبت بھرا مان بخشا تھا وہ اسے کیسے بھول سکتی تھی.
مگر یوں ولید کا صبح کمرے میں نہ ہونا اسے اذیت سے دوچار کر گیا تھا.
"ولید خان تمہارا یوں کمرے سے بنا بتائے چلے جانا یہ ثابت کرتا ہے کہ رات ہم میں جو کچھ بھی ہوا وہ بس ماحول اور حالت کے زیر اثر ہوا ہے یا پھر تم نے وہ محبت بھرا مان بخش کر ہانیہ پر ایک اور احسان کیا ہے...... وہ مختلف سوچوں کے زیر اثر بد گمانیوں میں کھرے جا رہی تھی.
دروازے کی آواز پر وہ اٹھ کھڑی ہوئی تھی.
وہ بی بی جی چھوٹی بیگم (نگینہ) کا کہنا ہے کہ آپ سے آپ کی طبیعت اور صبح کے ناشتے کا پوچھ لوں؟ رانی کی آواز پر وہ مکمل آنکھیں کھول گئی تھی.
میری طبیعت ٹھیک ہے اور میں ناشتہ نیچے سب کے ساتھ کرو گی.
وہ بی بی جی سب نے ناشتہ کر لیا ہے.
ہممممم..... تمہارے چھوٹے صاحب کہاں ہیں؟
وہ بی بی چھوٹے صاحب آج آفس نہیں گئے بلکہ کالج گئے ہیں. وہ ایسے بولی تھی جیسے ہانیہ کی معلومات میں اضافہ کیا ہو.
رانی تمہارے صاحب کالج نہیں جاتے بلکہ یونیورسٹی جاتے ہیں.
جی بی بی جی وہی آپ کیوں نہیں گئیں یونوسٹی؟
ہاہاہا.... میری طبیعت ٹھیک نہیں تھی اسی لیے....
لیکن ابھی تو میں نے پوچھا آپ کی طبیعت کے بارے میں.... آپ نے تو کہا میں ٹھیک ہوں رانی ہانیہ کو ہنستا دیکھ کر بولی.
تم بہت سوال کرتی ہو؟
رانی مسکرا دی... ماہی بی بی بھی یہی کہا کرتی ہیں کہ میں بہت سوال کرتی ہوں....
ماہی کا نام سنے اسے افسوس نے آ کھیرا تھا. "ماہی تو معصوم تھی پھر میں اتنی باتیں کیسے کہہ گئی اسے"..... اسے سوچ میں ڈوبا دیکھ کر رانی پھر سے بولی تھی.
بی بی جی آپ کو کچھ چاہیے؟
نہیں مجھے کچھ نہیں چاہئے تم جاؤ میں آتی ہوں.... اور خالہ جان (نگینہ) کہاں ہیں اس وقت؟
وہ جی چھوٹی بی بی اپنے کمرے میں ہیں.
ٹھیک ہے.... تم جاؤ.. وہ الماری سے اپنا سادہ سا سوٹ لیے فریش ہونے چل دی.

نگینہ بیگم اس وقت اپنے کمرے میں موجود الماری کھولے بیٹھی تھی جب ہانیہ کمرے میں داخل ہوئی....
اسلام علیکم خالہ جانی وہ ان کے کمرے میں داخل ہوتے ہوئے بولی...
وعلیکم سلام میرے بچے.... تم کیوں آ گئی؟ رانی کو بھیجا تھا میں نے کہ وہ تم سے کھانے کا پوچھ لے.... وہ بہت محبت سے بولی تھی.
جی خالہ جان رانی آئی تھی پوچھنے... میں نے خود ہی اسے نیچے کھانا لگانے کے لیے کہا ہے.
اور اب میری طبیعت بھی ٹھیک ہے. آپ نے کھانا کھا لیا...
ہاں بیٹا.... میں نے کھا لیا ہے اور مجھے ولید تمہارے کھانے اور دوا کی خاص تاکید کرکے گیا ہے وقت پر دوا بھی لینی ہے. وہ اسے پیار کرتے ہوئے بولی. لیکن ہانیہ تو یہ سن کر ہی نہال ہوگئی تھی کہ ولید کھانے اور دوا کی تاکید کر کے گیا ہے.
اچھا تم یہاں بیٹھو مجھے تمہیں کچھ دینا ہے نگینہ بیگم اسے بیڈ پر بٹھائے خود الماری کی طرف بڑھ گئی...
کچھ ہی پل میں وہ ایک جیولری باکس لیے ہانیہ کے سامنے تھی.
خالہ جانی یہ......
نگینہ بیگم نے اسے دو چوڑیاں پہنائی.
ہاں میری جان یہ اب تمہاری ہوئی...
لیکن خالہ جان یہ تو.... خالو نے آپ کو دی تھیں اور آپ کو تو بہت عزیز ہیں.
انہوں نے مجھے چار چوڑیاں دی تھیں جن میں سے دو میں اپنی بیٹی کو دے رہی ہوں..... وہ محبت سے بولی تھیں اور ہانیہ ان کے گلے لگ گئی.
               _________________

 تیری عاشقی میں جانا (مکمل ناول) Where stories live. Discover now