وہ سب لان میں بیٹھے دھوپ سیک رہے تھے.
آج کافی دنوں بعد حنین شاہ پیلس آئی ہوئی تھی. زینب شاہ کو جب سے حنین کی پریگنینسی کی خبر ملی تھی وہ حنین کو لے آئی تھی.
ابدال شاہ کی آواز پر سب متوجہ ہوئے تھے.
"ولید اور ہانیہ یہ میری طرف سے تم دونوں کے لیے تمہاری شادی کا تحفہ ہے. میں یہ پہلے ہی اناؤنس کر دیتا، لیکن میں تم لوگوں کی وکیشن کا انتظار کر رہا تھا."
کیا ہے اس لفافے میں بھائی صاحب؟نگینہ بیگم کے پوچھنے پر ابدال شاہ بولے تھے.
ان دونوں کے لیے میں نے وکیشنز پلین کی ہیں. یہ دبئی کی ٹکٹ ہیں.
سوری ماموں میں وکیشنز پر نہیں جا پاؤں گا، کیونکہ ابھی مجھے چند میٹنگ اٹینڈ کرنی ہیں.. وہ ایک پل کو سب کو دیکھنے کے بعد نظر جھکا گیا. جبکہ نگینہ بیگم کو اپنے بیٹے کی کم عقلی پر ماتھا پیٹ لینے کو دل چاہا.
برخوردار دو میٹنگ تمہیں وہاں اٹینڈ کرنی ہیں، تو اسی لیے میں نے ہانیہ کے لئے بھی سیٹ بک کروا دی ہے. تم دونوں گھوم پھر بھی آنا... شادی کے بعد تم لوگوں نے کچھ خود سے پلین نہیں کیا.
اب ولید کے پاس نا جانے کا کوئی جواز نہیں بنتا تھا اس لئے اسے خاموش رہنا پڑا.
ہانیہ بیٹا تم لوگ اپنی پیکنگ کر لو کل کی فلائٹ ہے. ابدال شاہ مزید بولے تھے.
جی ماموں جان... ٹھیک ہے. ہانیہ بولی تھی.جب سے ماہی کی شادی ہوئی ہے ہم ایک بار بھی اس کی طرف نہیں گئے؟
موم صحیح کہہ رہی ہیں ڈیڈ... ہمیں اس سے ملنے تو چلنا چاہیے؟ حنین بولی تھی.
تو ٹھیک ہے... آج تم لوگ ماہی سے مل آؤ سب اور کل یہ لوگ اپنے ٹرپ پر نکل جائیں گے... ابدال شاہ یہ کہہ کر اٹھ کھڑے ہوئے.
ولی تم ہمیں لے چلو گے؟ یا میں ڈرائیور کو سے کہہ دو؟
نہیں آپی میں لے جاؤں گا آپ سب کو... ولی احترام بولا.تم نہیں چل رہی؟ ابھی تک تیار کیوں نہیں ہوئی ہو؟ ولید کمرے میں آیا تو ہانیہ کو بنا تیار دیکھے بولا.
نہیں... مجھے نہیں جانا وہ یہ کہے پھر سے میگزین پڑھنے لگ گئی.
اب یہ تو کوئی طریقہ نہ ہوا جب سب چل رہے ہیں تو تمہیں بھی چلنا چاہیے. وہ نارمل انداز میں یہ کہے، اپنے کپڑے لیے واش روم میں گھس گیا.
یہ نہیں کہہ سکتا تھا کہ ہانیہ تم بھی چلو... میں اکیلا وہاں کیا کروں گا. لیکن نہیں سب چل رہے ہیں تو تمہیں بھی چلنا چاہیے... وہ ولید کی نقل اتارے بولی.... اور خود ہی مسکرا دی.
______________لو تمہارے گھر والے اتنی جلدی تم سے اداس بھی ہو گئے؟ اگر اتنی ہی محبت کرتے تھے تو تمہاری شادی کیوں کی؟ بلکہ تین چار سال اور گھر بٹھاتے، کھلاتے، پلاتے اور ناز اٹھاتے تمہارے.... شاہ کا موڈ صبح سے ہی خراب تھا، جب سے ابراہیم نے اسے اپنے جانے کا بتایا تھا.
اور اب جب وہ یہ سب بھلائے لانچ میں بیٹھا مووی دیکھ رہا تھا تو زرمینہ بیگم نے ماہی کے گھر والوں کے آنے کی اطلاع دی.
التمش بیٹا تم بھی فریش ہو جاؤ... ابھی کچھ دیر تک تمہاری خالہ جان آ رہی ہیں اور وہ بے دلی سے سے ٹی وی بند کیے اوپر آ گیا تھا اور ماہی کو تیار دیکھے اسے پھر سے غصہ آیا تھا.
ماہی کا دل جلانے کے لیے وہ پھر سے بول پڑا.
اتنے دن ہو گئے ہیں ان کو دیکھے اور آپ کہہ رہے ہیں کہ............
تو میں نے اس میں غلط کیا کہا ہے؟ صحیح تو کہہ رہا ہوں کہ تمہارے گھر والوں کو اتنی چھوٹی بچی کی شادی نہیں کرنی چاہیے تھی.
میں چھوٹی نہیں ہوں.... بس آپ مجھ سے تھوڑے سے بڑے ہیں.... وہ معصومیت سے بولی تھی.
اچھا..... تم چھوٹی نہیں ہو؟ شاہ اس کی طرف بڑھتے ہوئے بولا، جو ڈریسنگ کے پاس کھڑی تھی.
نہ..... نہیں وہ بولتے ہوئے پیچھے ڈریسنگ سے جا لگی تھی.
شاہ.... آپ کے کپڑے نکال دو؟ وہ شاہ کو اپنے اتنے قریب دیکھ کر گھبرا گئی تھی، مگر شاہ کچھ بھی بولے بغیر اس کے بالکل پاس آ کھڑا ہوا تھا وہ اسے بہت غور سے دیکھ رہا تھا.
تم غور سے دیکھنے پر اتنی بھی بچی نہیں لگتی جتنی میں تمہیں سمجھ بیٹھا تھا.... وہ اپنا ہاتھ اس کی کمر میں میں ڈالے بولا.
ماہی شاہ کی اس قدر قربت پر تڑپ اٹھی تھی.
کب شاہ کا اس نے ایسا روپ دیکھا تھا؟
وہ واقع ہی بچی نا تھی جو شاہ اور اپنے بیچ کے تعلق کو سمجھ نہ سکے یا رشتے کے تقاضے نا جان سکے؟
اسے شاہ سے محبت ضروری تھی مگر وہ شاہ کو یوں حاصل نہیں کرنا چاہتی تھی جبکہ شاہ خود بھی کنفیوز تھا.
ماحول کا اثر تھا یا ماہی کی سحر انگیز خوبصورتی... جو شاہ بہک گیا تھا.
شاہ کو اپنی پوزیشن کا خیال آیا اور ایک دم سے پیچھے ہوا تھا وہ واقعی اپنی معصومیت اور نین و نقش سے مقابل کو زیر کر دینے کی صلاحیت رکھتی تھی.
نہیں وہ مجھ سے پانچ سال چھوٹی ہے اور حسن میرے لئے کوئی معنی نہیں رکھتا.... پھر میں کیوں ہمیشہ اس کی طرف کھینچا چلا جاتا ہوں... کیوں؟ کیوں؟ کیوں؟ وہ اپنے آپ سے جنگ کرتا کمرے سے باہر نکل گیا.
شاہ کے جانے کے بعد وہ اپنا سر پکڑے صوفے پر بیٹھ گئی. اتنے ٹھنڈے موسم میں بھی اسے پسینہ آگیا تھا. اس نے دوپٹے سے ماتھے پر آیا پسینہ صاف کیا. شاہ....
میں شاہ کی ذرا سی قربت برداشت نہیں کر سکتی کیا....؟ اف...... کیا ظالم شے ہے محبت محبت؟
YOU ARE READING
تیری عاشقی میں جانا (مکمل ناول)
Romanceیکطرفہ محبت! آہ جس میں ایک شخص اپنی انا، غرور، وقار اور عزت نفس کو مار کر اس شخص کی طرف بڑتا ہے جو اپنے حسن، غرور و انا سے پتھر کا بن چکا ہوتا ہے... آخر کب تک وہ پتھر پتھر رہ سکتا ہے؟ ایک نہ ایک دن تو اسے موم ہونا ہی ہے...