Episode 2

8.6K 294 15
                                    

نکاح کے چند ماہ بعد ابان لغاری کو پڑھنے کے لئے  لندن بھیج دیا گیا تھا.
نعمان لغاری بھی چند ماہ کے مہمان  تھے. ابان کے لندن جانے کے دو ماہ بعد وہ بھی اس دنیا سے چل بسے.
زری جو پہلے اپنے باپ کی بیماری سن کر خاموش ہو گئی تھی اب ان کے چلے جانے سے بالکل ہی چپ ہو گئی .
وہ تو پڑھائی کو ہی خیرآباد کہہ دینے کو تھی.
جب ایک دن  اسے ابان کا فون آیا.
زری لو یہ فون ابان بھائی تم سے بات کرنا چاہتے ہیں. وہ حیران تھی کہ کیسا ستمگر  ہے جس کو اس کی یاد دیار غیر میں رہنے کے باوجود ایک سال بعد آئی تھی. لیکن زری نے تو اس کو ہر لمحہ یاد کیا تھا. اس نے ناسمجھی سے فون کان کو لگایا تھا.
میں کیا سن رہا ہوں کہ تم پڑھنا نہیں چاہتی؟ بغیر سلام دعا کیے، حال چال پوچھے وہ مدعے کی بات پر آیا تھا.
جی...جی... کتنے مہینوں بعد اس کی آواز سننے کو ملی تھی اور الفاظ جیسے ساتھ ہی چھوڑ گئے تھے.
جی کیا؟ میں وجہ جاننا چاہتا ہوں کے تم نے کیوں پڑھائی کو خیرباد کہنے کا سوچا...
"بس میرا دل نہیں کرتا " وہ بھی تڑک کر بولی کتنے مہینوں کا غبار تھا، کہیں پر تو نکالنا ہی تھا.
"آغا جان سے سننے کو ملتا ہے  کہ محترمہ کافی خاموش ہوگئی ہیں لیکن یہاں تو مجھے لگتا ہے زبان اور بھی تیز ہوگئی ہے، تو بتائیں زری بی بی آپ کا دل کیا کرنے کو کرتا ہے؟"
ایک پل کو زری کا دل کیا کہہ دے تم سے بات کرنے کو، تمہارے ساتھ زندگی گزارنے کو، تمہارے ساتھ گھومنے پھرنے کو، تمہارے ساتھ اپنی زندگی کا ہر لمحہ بیتانے کو.....آہ یہ دل کے ارمان بھی.
اب کچھ بولو گی بھی مجھے اپنا پیکج تم پر ختم نہیں کرنا...
زری کا موڈ ایک دم سے خراب ہوا تھا." مجھ پر کیوں کریں گے اپنا پیکج ختم، وہاں پر کوئی گوری مل گئی ہوگی." وہ صرف یہ سوچ ہی سکی.
میں بزنس پڑھ رہا ہوں اور کچھ سالوں میں بزنس کی دنیا میں قدم بھی رکھ دوں گا. میں نہیں چاہتا کہ ایک بزنس مین کی بیوی صرف دسویں پاس نکلے..... تو اس لیے کل شرافت سے ماہین کے ساتھ جاکر  اپنا ایڈمیشن کرواؤ... یہ کہنے کے بعد فون دوسری طرف سے کٹ چکا تھا. بغیر اس کا جواب سنے وہ ستمگر فون کاٹ چکا تھا...
اب اس کے پاس کوئی اور اوپشن بچا ہی نہیں تھا اور پھر ماہین اور زری کا کالج میں ایڈمیشن کروا دیا گیا....

                         _________

چلو آج گھر چلتے ہیں. وہ دونوں اچھے نمبروں سے انٹر پاس کر چکی تھیں. آج یونیورسٹی کا فوم فل  کرکے واپس لوٹ رہی تھیں جب  ماہی نے زری کو ساتھ چلنے کو کہا.
نہیں! تمہیں پتا تو ہے تائی  امی کا پارہ ہائی ہو جاتا ہے مجھے دیکھ کر، پھر کبھی سہی....

آغا جان تمہیں یاد کر رہے تھے. ماہی نے بہانہ بنایا.
صبح ہی ہماری پارک میں ملاقات ہوئی ہے.
میں کیسے بول گئی تم اور آغا جان سے نہ ملوں ایسا ہو ہی نہیں سکتا.
اچھا مجھے آج گھر پر بہت کام ہیں اور امی کی طبیعت بھی ٹھیک نہیں رہتی. وہ اسے دروازے پر چھوڑ کر آگے اپنے گھر کی طرف بڑھ گئی.

                             __________

"مجھے داؤد اینڈ سنز انڈسٹری کی فائل دو منٹ میں اپنے ٹیبل پر چاہیے.... دو منٹ مینز دو منٹ انڈرسٹینڈ...... "بلیک تھری پیس سوٹ میں، جل سے بال سٹ کیے  مغرورانہ چال چلتا ہوا اپنے کیبن کی طرف بڑھ رہا تھا اور ساتھ ہی ساتھ اپنے مینیجر پر چیخ رہا تھا.
جی سر دو منٹ میں فائل  ٹیبل پر موجود ہو گئی. اس نے لندن میں ہی اپنا بزنس سٹارٹ کر دیا تھا. اور اس کا پاٹنر اس کا بہترین دوست(فہد) تھا. جس کا تعلق پاکستان سے ہی تھا.

ستمگر کی ستمگری (مکمل ناول) Where stories live. Discover now