Episode 14

8K 347 62
                                    

وہ اپنی ماں کے رویے سے پریشان ہو چکا تھا اور بغیر بریک فاسٹ کئیے وہ آفس آپہنچا تھا، مگر اب کام سے بھی دل اجاڑ ہو چکا تھا.
موم ایسا کیسے سوچ سکتی ہیں؟ کیا واقع ہی سب ہمارے رشتے کو لے کر ایسا ہی سوچتے ہیں؟ وہ اپنی سوچوں میں گم تھا جب فہد آفس کا دروازہ کھولے اندر آیا.
کیا ہوا ہے میرے بھائی؟ اتنا پریشان کیوں ہے؟
کچھ نہیں..... تو بتا کیا آج کوئی میٹنگ تو نہیں ہے؟ پلیز ابھی کسی میٹنگ کو اٹینڈ کرنے کے قابل نہیں ہوں میں....
کیوں کیا ہوا ہے؟
یار موم جاہتی ہیں کہ میں اپنی زندگی کے بارے میں سوچوں....
ہوں... یہ تو اچھی بات ہے، میرے خیال سے رخصتی ہو جانی چاہیے تم لوگوں کی...
موم میری دوسری شادی کی بات کر رہی ہیں یار....
واٹ!!! دوسری... لیکن کیوں؟
انہیں لگتا ہے زرفشاں میرے لئیے صحیح جوڑ نہیں ہے.... وہ بہجے دل سے بولا تھا.
اور تجھے کیا لگتا ہے؟؟
میرا چھوڑ.....  تیری بھابھی کو بھی یہی لگتا ہے. وہ مجھ سے طلاق چاہتی ہے.
میں یہ ماننے کو تیار نہیں، کہ وہ ایسا چاہتی ہوں گی.
لیکن وہ یہ نہیں جانتی کہ میں ابان لغاری ہوں جو اپنی چیزوں سے دستبردار نہیں ہوتا.... خیر تو بتا کیا کہنے آیا تھا؟
عاشی کا فون آیا تھا، وہ بتا رہی تھی کہ سب لوگ شاپنگ پر چل رہے ہیں اور وہ سب تیرے ساتھ ہی جارہے ہیں. وہ چاہتی ہے کہ میں بھی آؤں، تو میں بس تیرے سے یہی بات کرنے آیا تھا.
وہ چاہتی ہے، کہ یہ سب تو چاہتا ہے؟ ابان نے اسے سوالیہ نظروں سے دیکھا.
یار تو دوست ہے، سمجھ جا نا...... وہ التجا لہجے میں بولا.....

                        _________________

زری اب تمہیں کیا مسئلہ ہے؟ اتنی مشکل سے تو بھائی مانے ہیں. ماہی اور عاشی زری کے کمرے میں موجود تھیں.
ماہی تم سمجھ نہیں رہی، امی اکیلی ہوجائیں گئی.
چچی اکیلی کیسے ہوں گئ بھلا، موم، ڈیڈ اور یہاں تک کہ آغا جان بھی گھر پر موجود ہیں.
شاباش زری اٹھو اب کوئی بہانہ نہیں چلے گا، جلدی سے تیار ہو جاؤ، ورنہ میں سمجھوں گی کہ تمہیں میری خوشی سے کوئی سروکار ہی نہیں ہے.
ایسا نہیں ہے یار، مجھے نئے کپڑوں کی ضرورت نہیں ہے، میرے پاس ایک دو نئے سوٹ ہیں. پچھلی عید کا سوٹ بھی ہے جو کہ صرف دو مرتبہ ہی پہنا ہے.
تمہیں کچھ نہیں بھی لینا، پھر بھی جلدی سے تیار ہوجاؤ، بھائی آتے ہی ہوگے.
ہم بھی ریڈی ہوتے ہیں وہ دونوں اپنے کمرے کی طرف چل دی...
                ___________________

بھائی! آپ نے گاڑی کیوں روک دی؟ ماہی فرنٹ سیٹ پر بیٹھی تھی. جبکہ زری اور عاشی بیک پر، کہ اچانک  راستے میں ابان نے گاڑی روک دی.
کچھ دیر انتظار کرو، بس فہد آتا ہی ہوگا.
واہ فہد بھائی بھی ہمارے ساتھ ہوں گے..... کسی کے تو دل کی مراد پوری ہو گئی ہے..... ماہی نے پیچھے دیکھتے ہوئے بولا....
عاشی اترو..... ابان فہد کی گاڑی کو آتا ہوا دیکھ چکا تھا اسی لیے عاشی سے بولا.
عاشی بنا کچھ بولے فہد کی گاڑی کی طرف بڑھ گئی.
بھائی اس حساب سے تو پھر مجھے پیچھے بیٹھنا چاہیے اور زری کو آپ کے ساتھ...... وہ شوخی سے بولی تھی.
تم اپنے حساب رہنے دو اور خاموشی سے بیٹھو...

                      __________________

وہ پانچوں بہت بڑے مال میں موجود تھے.
تم دونوں اپنی پسند اور میچنگ کے حساب سے دیکھ لو جو لینا ہے. اور عاشی اس لنگور کا صحیح سے خرچہ کروانا.... وہ سب ابان کی بات پر مسکرا دیے.
ماہی اب جلدی سے تم لوگ بھی کچھ پسند کرو... بھائی ٹینشن مت لیں، صرف مجھے پسند کرنا ہے، آپ کی بیگم کا کہنا ہے کہ وہ اپنی پچھلی عید کا جوڑا زیب تن کریں گئی.
ماہی کی بات پر ابان نے زری کی طرف دیکھا تھا جو ماہی کی بات سن کر ادھر ادھر دیکھنے لگی تھی.
اس کا دل گواہی دیتا تھا کہ یہ لڑکی بہت معصوم ہے، مگر دماغ دل کا ساتھ دینے سے انکاری تھا .

میم! یو نینڈ اینی ہیلپ؟؟
بھائی آپ زری کے ساتھ مل کر اپنے لیے کچھ پسند کریں، میں نیو ڈیزائن دیکھ لو...
ٹھیک ہے.... ہم یہی ہیں. بس ذرا جلدی کرنا....
ٹھیک ہے..... وہ یہ کہہ کر آگے بڑھ گئی.

وہ اسے لیے بوتیک میں گھس گیا....
سر میں آئی ہیلپ یو؟
نئی کولیکشن دکھائیں.
سر میم کے لیے؟؟
جی.... زری کی طرف دیکھتے ہوئے جواب دیا.
زری دوسری طرف مڑ گئی، جہاں برائیڈل کولیکشن موجود تھی.
زری کی نظر مہرون اور گولڈن امتیاز کے رنگ کے لہنگے پر ٹھہر گئی.
ابان بغیر زری کی ہاں یا نہ کہے بغیر دو ڈریسز پیک کروا چکا تھا، جیسے ہی وہ مڑا، زری ابھی تک اسی ڈریس کو دیکھنے میں مصروف تھی.
وہ سمجھنے سے انکاری تھا کہ یہ لڑکی چاہتی کیا ہے ایک طرف وہ اس سے، اس کی زندگی سے دور ہونا چاہتی ہے. تو دوسری طرف اس کی آنکھوں میں ایسا کیا ہے، جو بے چین کر دینے کے لیے کافی ہے وہ یہ سوچتے ہوئے اس کی طرف بڑھا.
ایسے ارمان ان لڑکیوں کے ہوتے ہیں جو گھر بسانا چاہتی ہوں نہ کہ.......... وہ بات ادھوری چھوڑ گیا تھا.
ہمیشہ کی طرح وہ ستمگر اپنی ستمگری دکھانا نہیں بھولا تھا.

ستم پر شرطِ خاموشی بھی اس نے ناگہاں رکھ دی​
کہ اک تلوار اپنے اور ،میرے درمیا ں رکھ دی​

یہ پوچھا تھا کہ مجھ سے جنسِ دل لے کر کہاں رکھ دی​
بس اتنی بات پر ہی کاٹ کر اس نے زباں رکھ دی​

پتا چلتا نہیں اور آگ لگ جاتی ہے تن من میں ​
خدا جانے کسی نے غم کی چنگاری کہاں رکھ دی​

زمانہ کیا کہے گا آپ کو اس بدگمانی پر​
میری تصویر بھی دیکھی تو ہو کر بدگماں رکھ دی​

میرے حرفِ تمنا پر چڑھائے حاشیے کیا کیا​
ذرا سی بات تھی تم نے بنا کر داستاں رکھ دی​

                   ________________

🔘 Vote if you like
🔘 Comment down and share your reviews
🔘 Follow on instagram 👉🏻 @novels_by_nageen

ستمگر کی ستمگری (مکمل ناول) Where stories live. Discover now