ظلم حد سے بڑھ کر episode 18

1K 68 24
                                    

"تمھارا دماغ تو ٹھیک ہے"
"میں اگر تم سے نرمی سے پیش آرہا ہوں۔۔ اسکا یہ مطلب نہیں کہ سر پر چڑھ جاؤ"
"آپ ہوتے کون ہیں مجھ پر غصہ کرنے والے"؟
"پہلے میں چپ تھی" ۔۔۔ "بغیر کسی وجہ کے میں نے اتنے ظلم سہے لیکن اب چپ نہیں بیٹھونگی۔۔۔"
"میں ہوتا کون ہوں غصہ کرنے والا۔۔۔ میں تمھارا شوہر ہوں"
شاہ علیشہ کا بازو پکڑ کے بولا۔۔۔

"دور رہے مجھ سے " علیشہ نے شاہ کا ہاتھ بے دردی سے جھٹکا
"تو ۔۔۔ واؤ finally آپکو یاد آگیا کے آپ میرے شوہر ہیں۔۔۔"
"یہ بات جب کیوں نہیں یاد آئ جب آپنے میرے ساتھ زبردستی کی تھی "
"مجھے تہ خانے میں بند کیا تھا۔۔۔ مجھ پر بلاوجہ ظلم کیا تھا۔۔"
علیشہ اپنے آنسوؤں کو صاف کرتے ہوئے بولی۔۔۔

"دیکھو وہ past تھا۔۔۔ اسے بھول جاؤ۔۔" شاہ علیشہ کو سمجھاتے ہوئے بولا۔۔۔
کیا کہا آپ نے۔۔۔۔ وہ past تھا اسے بھول جاؤ۔۔۔
"میں وہ کبھی نہیں بھول سکتی ۔۔۔ مسٹر شاہ جس کی وجہ سے میں اپنے گھر والوں سے دور ہوئ۔۔۔ "
"اور یہ یاد رکھیے گا"۔۔ "میں اپنے آنے والے بچے پر آپکا سایہ تک برداشت نہیں کرسکتی۔۔۔ " وہ شہادت کی انگلی سے تنبیہہ کرکے بولی۔۔۔
"علیشہ یہ کیسی باتیں کر رہی ہو۔۔۔ "
"مجھے جو کہنا تھا۔۔۔ وہ کہہ دیا۔۔۔ اور اب میں کچھ بھی نہیں سنوں گی۔۔ "
"اور اب اگر آپ نے مجھ پر غصہ کیا"؟۔۔۔ تو میں قسم سے اس گھر سے چلی جاؤنگی۔۔۔ اور اپنے بچے سے اس گھر کے کسی بھی افراد سے ملنے نہیں دونگی۔۔۔"
"پر اس سب میں میرے گھر والوں نے تمھارا ساتھ کیا کیا ہے"۔۔؟
"جو تم ان سے بھی نہیں ملنے نہیں دو گی۔۔۔ "
"میں نے کہا اگر آپ نے مجھ پر غصہ کیا تو۔۔۔"
"اچھا میرے بچے کی ماں"۔۔۔ شاہ اپنے دونوں ہاتھ جوڑ کر بولا۔۔
"خبردار۔۔۔۔ اگر اسے اپنا بچہ بولا۔۔۔" وہ یہ کہہ کر صوفے پر جاکر بیٹھ گئ۔۔۔۔
"اچھا۔۔۔ سنو۔۔۔ میں باہر جارہا ہوں۔۔۔ تم جاکر بیڈ پر آرام کرلو۔۔۔
صوفے پر تم بے چین ہورہی ہوتی ہو۔۔"
"آپکو میری فکر کرنے کی کوئ ضرورت نہیں ہے۔۔۔"
"میں کہا بے چین ہونگی۔۔۔" "اور کہا آرام کرونگی وہ میرا مسئلہ ہے آپکا نہیں"۔۔ "آپ جاکر علینہ سے ملیں۔۔۔"
علیشہ کی آخری بات پر شاہ کے تن بدن میں آگ لگ گئی۔۔۔ وہ غصہ سے علیشہ کے پاس آیا۔۔۔ اور زور سے چلایا۔۔۔
"مطلب کیا ہے تمھارا۔۔"؟
"میرا مطلب جو بھی ہے آپ اچھی طرح جانتے ہیں۔۔"
"اور میں نے کہا تھا کہ آپ مجھ پر غصہ نہیں کرینگے۔۔۔ "
وہ ایک دم کھڑی ہوئی۔۔۔
"اففففف۔۔۔۔ شاہ سرد آہ۔۔ بھر کے رہ گیا۔۔۔"
"اچھا کیا کرو گی۔۔۔۔ اگر میں نے غصہ کیا تو۔۔۔"
"وہ تو مجھے پتا ہے کہ یہ گھر چھوڑنے کی صرف دھمکی ہی دے سکتی ہو۔۔۔ "
"میں دھمکی نہیں دے رہی" ۔۔۔ "میں یہ کرکے بھی دکھا سکتی ہوں۔۔" علیشہ نفی میں سر ہلاتی ہوئ بولی۔۔۔
شاہ کمرے میں ہی تھا۔۔۔ جب علیشہ تیزی سے کمرے سے نکلی۔۔۔
پیچھے شاہ کا بے ساختہ قہقہے کی آواز علیشہ کے کانوں تک پہنچ رہی تھی۔۔
صالحہ بیگم لاؤنج میں بیٹھی ٹی وی دیکھ رہی تھی۔۔ جب علیشہ روتی ہوئی انکے پاس پہنچی۔۔۔
"کیا ہوا بیٹا۔۔"؟
"کیوں رو رہی ہو۔۔"؟
"آنٹی شاہ نے مجھے کمرے سے نکال دیا"۔۔۔ علیشہ نے صاف جھوٹ بولا۔۔۔
"اور کہہ رہے تھے کہ میں اب دوبارہ اس کمرے میں نہ جاؤں۔۔۔"
اتنے میں شاہ نیچے آیا۔۔۔
علیشہ کو ایسے روتے دیکھ کر انکی طرف چلے گیا۔۔۔
"کیا ہوا کیوں رو رہی ہو۔۔" ؟
صالحہ بیگم شاہ کو کڑی نظروں سے دیکھ رہی تھی۔۔
"تم کیا چاہ رہے ہو شاہ" ؟
"کیا مطلب۔۔"؟ شاہ نا سمجھی سے بولا۔۔۔
"ایک تو اسے کمرے سے نکال دیا"۔۔۔ "اوپر سے آکر پوچھ رہے ہو۔۔۔ کے کیوں رو رہی ہو۔۔۔"
"پر مما میں نے تو۔۔۔ "
"ہاں ہاں کہہ دو کہ میں نے تو نہیں نکالا کمرے سے"
شاہ کے بولنے سے پہلے صالحہ بیگم فوراً بولی۔۔۔
"مما میں سچ کہہ رہا ہوں"۔۔۔ "میں نے اسے کمرے سے نہیں نکالا" "بلکہ یہ تو خود مجھ سے کہہ رہی تھی۔۔۔کہ میں اس گھر سے چلی جاؤنگی۔۔"
"نہیں آنٹی یہ جھوٹ بول رہے ہیں"۔۔ "بھلا میں کہا جاؤنگی اس گھر کے سوا" علیشہ آنکھوں میں آنسوں لے کر بولی۔۔۔
"تم بتاؤ نہ مما کو کے تم نے مجھے اوپر کیا بولا ہے" ؟
شاہ علیشہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولا۔۔۔
"اس نے جو بولنا تھا بول دیا۔۔۔" صالحہ بیگم شاہ کی طرف منہ کرکے بولی۔۔
"اور شاہ تم میری بات سنو"۔۔۔ "تم جانتے ہو کہ علیشہ کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے تم پھر بھی اس کو کمرے سے نکال دیا"۔۔۔ "تم جانتے ہو کہ وہ تمھارے بچے کی ماں بننے والی ہے" ۔۔۔ بجائے اس کا خیال رکھنے کے تم اسکو ہی ٹینشن دے رہے ہو۔۔۔"
"تم ایک دفعہ بتا ہی دو کہ کیا چاہ رہے ہو"
"مما۔۔۔ میں کچھ نہیں ۔۔ میں اب بس باہر جانا چاہ رہا ہوں۔۔"
"رکو۔۔۔ تم کہی نہیں جاؤ گے"۔۔۔ "جب تک تم علیشہ سے سوری نہیں کہہ دیتے تم کہی نہیں جاؤ گے"۔۔۔ شاہ کو اٹھتا دیکھ کر صالحہ بیگم نے فوراً شاہ کو روکا۔۔

"پر مما میں کس بات کی سوری بولوں میں نے اس کو کچھ نہیں بولا"
"نہیں آنٹی یہ جھوٹ بول رہے ہیں۔۔۔ علیشہ دوبارہ رونے لگ گئی۔"
"انہوں نے مجھے بولا کمرے سے نکل جاؤ"۔۔۔ علیشہ جھوٹ پر جھوٹ بول رہی تھی۔۔۔
"اچھا آپ رو نہیں کمرے میں جاکر آرام کرو "۔۔۔ "شاہ کو تو میں دیکھتی ہوں۔۔" صالحہ بیگم علیشہ کو روتے دیکھ کر بولی۔۔۔
"جی۔۔۔ اچھا" علیشہ یہ کہہ کر اٹھ گئ۔۔۔
وہ آنسوں صاف کرکے اٹھی ۔۔ اور شاہ کو چیلنج نظروں سے دیکھ کر مسکرائ تھی۔۔
تھوڑی دیر بعد۔۔۔۔ شاہ جب کمرے میں آیا تو علیشہ بیڈ پر بیٹھ کر ٹی وی دیکھ رہی تھی۔۔۔
شاہ علیشہ کے پاس غصہ سے آیا۔۔۔
"تم نے یہ کیا حرکت کی تھی"؟۔۔ "کتنی جھوٹی ہو تم۔۔۔"
"آپ نے مجھ سے پوچھا تھا کہ میں کیا کرسکتی ہوں۔۔ "
"تو میں نے بتا دیا۔۔ "
"اور آپ تو شاید علینہ کے پاس جا رہے تھے"۔۔۔ "تو جائیے بیچاری ویٹ کررہی ہوگی۔۔۔ آپکا۔۔۔ "
"اور ہاں میری فکر نہیں کیے گا۔۔۔ میں اپنی فکر سکتی ہوں۔۔۔
آپ جاکر enjoy کریں۔۔۔ "
"تمہیں تو میں بعد میں دیکھتا ہوں"۔۔۔ وہ یہ کہہ کر کمرے سے نکل گیا۔۔۔
"تمہیں تو میں بعد میں دیکھتا ہوں"۔۔ علیشہ بھی اسی کے انداز میں بولی۔۔۔



How was the episode? You guy's like it?

ظلم حد سے بڑھ کرWhere stories live. Discover now