"یہ پین کلر لے لو۔۔ "
"میں نیچے کیٹرنگ والوں کے پاس ہوں"۔۔ "اگر کچھ چاہیے ہو تو انٹرکام کر دینا بانو دیکھ لے گی۔۔۔"
"ہممم"۔۔۔ علیشہ غائب دماغی سے بولی۔۔۔
شاہ یہ کہہ کر واپس مڑ گیا۔۔۔"یہ کیا ہوگیا۔۔"؟
"کیا واقعی شاہ نے مجھے ڈائوورس نہیں دی۔۔"؟
"مریم کو فون کرتی ہوں"۔۔۔ "شاید وہ مجھے کچھ سمجھا دے۔۔۔" "میرے دماغ تو بلکل بھی نہیں چل رہا ۔۔"
علیشہ یہ کہہ کر سائیڈ ٹیبل سے اپنا موبائل اٹھانے لگی۔۔
علیشہ نے مریم کو فون کیا۔۔۔ تیسری بیل پر فون اٹھالیا تھا۔۔
"اسلام و علیکم۔۔۔"
"وعلیکم السلام کیسی ہے علیشہ۔۔" ؟
"تو ٹھیک تو ہے۔۔"؟
"ہاں ٹھیک ہوں۔۔۔ "
"یار مریم مجھے شاہ نے ڈائوورس نہیں دی ہے"۔۔۔ "انہوں نے ڈائوورس پیپر کے ساتھ ایک پیپر اور بھیجا تھا"۔۔ "جس میں لکھا تھا کہ ڈائوورس کا حق انہوں نے مجھے دے دیا ہے ۔۔۔"
"واہ"۔۔۔ "یہ تو بہت اچھی بات ہے۔۔۔ "
"ہاں"۔۔۔ "مگر اب میرے سمجھ نہیں آرہا کہ میں کیا کروں"۔۔؟
"وہ کہہ رہے ہیں کہ اگر میں ان سے ڈائوورس لے لوں تو وہ مجھے کچھ نہیں کہے گے"۔۔ "وہ بہت شرمندہ ہیں"۔۔ "اور کہہ رہے ہیں کہ"۔۔۔ "ڈائوورس لینے سے پہلے ایک دفعہ ہریرہ کا سوچ لوں۔۔۔"
"میں اب کیا کروں۔۔۔"؟
"علیشہ تو ایک کام کر"۔۔۔ "تو ڈائوورس پیپر لے کر گئ ہے نہ"۔۔ "سب سے پہلے تو پیپر دیکھ اس میں وہ پیپر ہے" ۔۔۔ "جو شاہ بتارہا ہے"۔۔۔ "میں کال پر ہوں" ۔۔۔ "تو دیکھ"۔۔۔
"ارےے یار کیسے دیکھوں پاؤں میں بہت درد ہے"۔۔
"گرگئ ہوں۔۔۔"
"میں تجھے بعد میں دیکھ کر بتاتی ہوں۔۔۔"
"تو یہ بتا میں کیا کروں۔۔۔" ؟
"دیکھ علیشہ اگر وہ پیپر ہے تو"۔۔۔ "تو ڈائوورس نہیں لے شاہ سے"۔۔ "اس سے ہریرہ کا مستقبل بھی بچ جائے گا کیونکہ اگر تو ڈائوورس لیتی ہے تو شاہ ہریرہ سے ملنے کا کرے گا"۔۔ "اور تو اسے ملنے نہیں دے گی"۔۔ "اور اگر شاہ تجھ سے معافی مانگ رہا ہے"۔۔ "تو معاف کردے کیونکہ علیشہ غلطی انسان سے ہی ہوتی ہے"۔۔ "اور اگر تو معاف نہیں کریگی تو تجھ میں اور اس میں کوئی فرق نہیں رہے گا۔""لیکن مریم"۔۔ "انہوں نے میرے ساتھ بہت ظلم کیے ہیں"۔۔ "اور اگر دوبارہ یہی ہوا تو میں کیا کروں گی۔۔۔"؟
"پاگل لڑکی"۔۔۔ "تو ڈائوورس لے لینا"۔۔ "ڈائوورس تیرے حق میں ہے۔۔""مریم یہ ڈائوورس لینا"۔۔ "کوئی بچوں کا کھیل نہیں ہے"۔۔ "مجھے اس لفظ سے بہت خوف آتا ہے"۔۔۔ "میں اگر سوچتی ہوں تو میرا دم گھٹتا ہے۔۔۔"
"علیشہ تو کیا چاہ رہی ہے بتا"۔۔؟
"مریم میں اور ہریرہ انکے بغیر نہیں رہ سکتے"۔۔۔
"یہ تو سہی ہے"۔۔ "تو اسے معاف کردے"۔۔ "اور اپنی نئ زندگی شروع کر۔۔۔"
"ہاں"۔۔ "اچھا میں تجھے پیپر دیکھ کر بتاتی ہوں"۔۔۔ علیشہ نے کہہ کر کال کاٹ دی۔۔۔
علیشہ پین کلر لے کر سو گئی تھی۔۔۔
تھوڑی دیر میں اسکی آنکھ رابعہ ثانیہ کی آواز سے کھلی۔۔۔ وہ دونوں اسکے پاس کھڑی تھی۔۔
علیشہ انکو دیکھ کر ایک دم سے اٹھی۔۔۔
"بھابھی یہ دیکھیں"۔۔۔ "مما نے آپکے لیے کتنی اچھی ساڑھی لی ہے۔۔"
"مما کی چوائس ہے۔۔۔"
ثانیہ بلیک کلر کی ساڑھی لیے کھڑی تھی۔۔ جس کے پلّو پر گوٹا لگا ہوا تھا۔۔۔
"ہمم بہت پیاری لگ رہی ہے"۔۔ علیشہ ساڑھی ہاتھ میں لے کر بولی۔۔۔
اتنے میں شاہ کمرے میں آیا۔۔
"کیسا ہے اب تمھارے پیر کا درد" ۔۔؟
"ٹھیک ہے۔۔۔۔"
"پین کلر لی تھی"۔۔۔؟
"جی لے لی تھی۔۔۔"
شاہ ہریرہ کو گود میں لینے لگا۔۔ جب علیشہ نے سوالیہ نظروں سے شاہ کو دیکھا۔۔۔
"دوستو کے ساتھ جارہا ہوں"۔۔ شاہ علیشہ کا مطلب سمجھ کر بولا ۔۔
علیشہ نے اثبات میں سر ہلایا۔۔
شاہ کے جانے کے بعد۔۔۔ رابعہ اور ثانیہ ایک دم بولی۔۔۔
"اوہو"۔۔۔۔ "واہ بھئی۔۔۔"
"زیادہ فری نہ ہو"۔۔ "ابھی معاف نہیں کیا ہے تم لوگوں کے بھائی کو۔۔"
علیشہ مصنوعی غصہ چہرے پر لے کر بولی۔۔۔
"کوئی بات نہیں وہ بھی ہوجائے گا"۔۔۔ ثانیہ آنکھ دباکر بولی۔۔۔
"بہت تیز ہو"۔۔ "تم لوگ مجھے اسی لئے بلوایا ہے نہ یہاں" ۔۔۔
"اب بھابھی آپ کچھ بھی سمجھے"۔۔۔ رابعہ علیشہ کے برابر جہاں کچھ دیر پہلے ہریرہ سورہا تھا۔۔۔ وہاں لیٹ گئ۔۔۔
"اچھا"۔۔۔ علیشہ یہ کہہ کر چپ ہوگئی۔۔۔