ارمان اور پریشہ دونوں یونی کے بعد گٹار لینے کیلیے شوروم گئے تھے۔
ارمان نے اپنے لیے گٹار کا آرڈر فائنل کرایا اور پریشہ ایک ایک گٹار کی دھن بجا کر دیکھنے لگی۔
"اب چلو مس نور۔۔"ارمان کہتا ہوا باہر نکل گیا اور پریشہ اسکے پیچھے ہولی۔
"صبر بھی نہیں ہوتا تم سے لندن ریٹنززز۔۔"پریشہ کی زبان کو بریک لگا۔۔ اور اسکے چہرے کا رنگ لٹھے کی طرح سفید پڑ گیا۔گویا ٹھنڈے پسینے آنے لگے۔"کیسے ہو یار کافی عرصے بعد ملاقات ہوئی۔۔" ارمان کو اسکا پرانا دوست پارکنگ ائیریا میں مل گیا تھا جس کے ساتھ اسکا پالتو کتا بھی تھا۔۔
"میں ٹھیک ہوں۔۔حداد تیرا کتا تو بڑا پیارا ہے۔۔"ارمان نے کتے کی گردن پر ہاتھ پھیرا۔
"ارے بھابھی آپ اسلام و علیکم! پیچھے کیوں کھڑی ہیں آگے آجائیں۔۔"حداد نے جب ارمان کے ساتھ پریشہ کو دیکھا تو اپنا اندازہ لگاتا ہوا بے دھڑک بولا کیونکہ پریشہ کتے کو دیکھ کر پوری ارمان کے پیچھے خوف سے چھپ گئی تھی۔
"ابے کنوارہ ہوں میں۔۔یہ میڈم میری کزن ہیں۔"ارمان نےحداد سے پریشہ کا تعارف کرایا تاکہ حداد مزید کچھ غلط نہ بول دے اور پریشہ غصہ کرے مگر یہاں پریشہ کی تو ہوائیاں اڑی ہوئی تھیں اسے کچھ سنائی ہی نہیں دیا۔
حداد سے بولنے کے بعد ارمان پریشہ کی طرف مڑا۔۔
"پیچھے کیوں ہو آگے آؤ۔"
پریشہ نے ہاتھ کے اشارے سے ارمان کو کان قریب کرنے کا کہا۔۔پریشہ تو اسکے کندھے تک ہی آتی تھی بس۔
"ہمم کیا ہوا؟"
"ارمان اس کتے کو ہٹا دو اور چلو یہاں سے مجھےبہت ڈر لگتا ہے۔۔دیکھو کیسے تاڑ کر گھور رہا ہے یہ مجھے۔۔"پریشہ اسکےکان میں کھسر پسر کرنے لگی۔۔
ارمان تو اسکی معصومیت پر پاگل ہو رہا تھا اس نے اس پریشہ کو تو اب تک نہیں دیکھا یہ والا روپ پریشہ کا بہت معصومانہ تھا ورنہ ہر وقت وہ کاٹ کھانے کو دوڑتی تھی۔۔پریشہ اپنی کمزوریاں کسی کو نہیں بتایا کرتی تھی۔
"کچھ نہیں کرے گا میری جان یہ دیکھو کتنا پیارا ہے۔۔ویسے بھی کتے خوبصورت چڑیلوں کے پیچھے نہیں لگتے۔۔" ارمان کے منہ سے ایسے الفاظ خود بہ خود نکل رہے تھے وہ خود سمجھنے سے قاصر تھا کہ اسکے ساتھ ہو کیا رہا ہے۔۔پریشہ ارمان کا چڑیل کہنا سن کر اسے خفگی سے گھورنے لگی۔
ارمان نے پریشہ کو کندھے سے آگے کرا اورخود گٹھنوں کے بل بیٹھ کر کتے کو پیار کرنے لگا۔۔اور اس قدر اس نے پیار کیا تھا کہ کتا بھی پناہ مانگنے پر مجبور ہوگیا تھا کہ سالے اب بس کردے۔۔کیا میرا قیمہ بنانا ہے۔۔
"کیا نام ہے اسکاحداد؟۔۔"ارمان نے دلچسپی سے کتے کا نام پوچھا۔
"اسنوئی۔۔"
"ارے واہ تمھارا تو کتے میاں بڑا اچھا نام ہے۔۔"تبھی کتا بھونکنے لگا شاید اسے کتا نام سننا پسند نہیں آیا تھا اور پریشہ اسکے بھونکنے پردوڑ گئی۔۔ارمان کی کتے پر سے گرفت ڈھیلی ہوٸی اور وہ بھی پریشہ کے پیچھے بھاگنے لگا۔
"بھاؤ بھاؤ۔۔"پریشہ آگے تھی اور کتا اسنوئی اسکے پیچھے۔۔ارے اسنوئی رک جاؤ ورنہ پریشہ کو ہارٹ اٹیک ہی ہوجائے گا۔۔"ارمان پیچھے سے چلایا۔۔"میں کہ رہی تھی تمھیں ارمان اب مجھے بچا لو ورنہ میرے سوئم کی بریانی کھانے کو ملے گی"۔۔پریشہ بھاگتے ہوۓ ہی اسے جواب دینے لگی۔
ESTÁS LEYENDO
جسے رب رکھے💫
Humorکہانی ان کرداروں کی کو دوستی اور محبت کے رشتے نبھانا جانتے ہیں،،آزاد پنچھیوں کی طرح ہر آسمان فتح کرتے ہیں.... کہانی ایسے لوگوں کی جو زندگی کو جیتے ہیں۔۔مشکلات ہر ایک کی زندگی میں آتی ہیں لیکن وہ مسکراتے ہوئے انکا سامنا کرتے ہیں اور ہر حال میں اپنے ر...