Aik Mukammal khwab ( Episode 11)

429 31 15
                                    

ٹھنڈی ہوا سلطان احمد مسجد کے برامدے کو اور خوبصورت بنا رہی تھی ۔ نیلے آسمان کے نیچے بنی وہ نیلی مسجد پوری شان و شوقت سے کھڑی عیان اور شانزے کی کہانی دیکھ اور سن رہی تھی اور اس انتضار میں تھی کہ کب وہ شہزادہ شہزادی ایک ہونگے لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کوئلہ بہت سے مراحل کے بعد ہیرا بنتا ہے اور ان دونوں کی کہانی بھی شاید اوپر والےنے کچھ ایسی ہی لکھی تھی ۔

"وعلیکم اسلام "عیان اب سامنے بچوں کو کھیلتا دیکھ کر شانزے سے بات کرہا تھا ۔

"جی کیسے یاد کیا آپنے" شانزے بہت مزے سے اسے بات کرہی تھی ۔

دوہنسوں کا جوڑا ایک پیار میں چھوڑنے کو تیار دوسرا دل کی چاہت سے مکمل لاپتا ایک دوسرے کو سن رہے تھے ۔

"جیسے کرتے ہیں نمبر ڈائل کرکے" اسنے جیسے محضوظ ہوتے ہوئے کہا ۔

" واووووو امپریسو " شانزے نے بھی اسکی ہی ٹون میں اب بات کی ۔

سحر جو سامنے بیٹھی اسکو بات کرتا دیکھ رپی تھی اسنے ٹیبل پر پڑے پیپر پر کچھ لکھنا شروع کیا ۔

" کیا کرہی ہو اور تم حبا کے ساتھ مت رہو زیادہ یہ واو واو کرنے لگ جانا ہے تم نے" وہ مگن بیٹھا سامنے بھاگتے بچوں کو دیکھ رہا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔ ٹھنڈی ہوا اسکے بالوں کو بلکل خراب کرچکی تھی لیکن اسکا دیھان فون کی دوسری بولنےوالے شخص پر تھا ۔

"ہاں تو واووو واووو کرنے میں ہرج ہی کیا ہے" وہ سکون سے اسے ایسے بات کرہی تھی جیسے صدیوں پرانے دوست ہوں ۔

"اف یہ لڑکی" اسنے جھنجلا کر کہا

"اف یہ عیان" اسنے اسے تنگ کرتے ہوئے کہا ۔

دو روح سے منسلک لوگ جو ایک دوسرے سے کئ کلومیٹر دور بیٹھے ایک دوسرے سے کی چھوٹی موٹی باتوں پر ہنس رہے تھے ۔

شانزے نے بات کرتے ہوئے سحر کا لکھا ہوا پیپر اٹھایا جس پر اسنے لکھا تھا کہ

" اگر کہ پوچھے ایئرپورٹ چلوگی کل تو مان جانا "

شانزے نے پیپر نیچے رکھ کر سر ہلا دیا ۔

" شانزے ایک بات کہوں" اب وہ سنجیدہ تھا

"جی" شانزے بھی اب سنجیدہ ہوگئ ۔

"نہیں رہنے دو موقع نہیں اچھا تمنے غصہ ہو جانا ہے" ۔ عیان نے بات ٹال دی ۔

"بولو میں تمھارا سر پھاڑ دونگی" شانزے نے اسے دھمکایا

"پھاڑ دینا خیال بھی تم ہی رکھو گی " وہ اسے تنگ کرنے کے موڈ میں تھا ۔

"بولو بھی عیان "اب حبا بھی اسکے پاس آ کر بیٹھ گئ تھی

" کچھ نہیں جب ملوگی تب کہونگا " اسنے بات دبا دی ۔

ناجانے اسنے کیا کہنا تھا شانزے سوچ رہی تھی ۔

سحر جو شانزے کی باتیں سنتی سنتی کتاب گردانی کرہی تھی حبا کو سامنے بیٹھتا دیکھ کر اسمے سے اپنے پاس بلایا ۔

ایک مکمل خواب Where stories live. Discover now