Aik Mukammal khwab ( Episode 20)

439 29 4
                                    

"پاموکلے کا مطلب روئی کا قلعہ ہے  ، کچھ جگہوں پر ایسا لگتا ہے جیسے کیک پر ڈالی ہوئ آئسنگ ، یا پگھلی ہوئ  موم ۔ " عیان اب آگے چلتا بتا رہا تھا اور وہ لوگ اسکے ساتھ چلتے ہر طرف نظریں گھماتے جائزہ لے رہے تھے ۔

لوگ چھت کے تلابوں میں تیرتے اور ہلکی دھوپ سیکتے نظر آرہے تھے ۔
" یہ دیکھو کتنا پیارا ہے "عمار ویڈیو کال پر اپنی منگیتر کو دکھاتا کہ رہا تھا۔
" ماما سب وائٹ ہے ماما یہ تو فروزن جیسا ہے "  حبا اب سحر کا ہاتھ پکڑے اچھلتے کہ رہی تھی۔
" ہاں پرنسز "  سحر نے اسکو ہاتھ  چھوڑتے ہوئے کہا ۔

"یار یہ لوگ  سنٹن لوشن ،  صابن اور شیمپو کا استعمال کیوں کررہے ہیں " شانزے ان سب کو دیکھ کر حیران تھی ۔

" ہاں دیکھو ٹریورٹئن  کی چھتیں اب خراب ہورہی ہیں یہ سب چیزیں ہی ہیں  جو ذخائر کو تباہ کررہے تھے۔"سحر بھی افسوس سے کہنے لگی ۔

" ان سب کی پہلے اجازت نہیں تھی اب اس جگہ کی دیکھ بھال میں بہت کمی ہو چکی تھی" عیان نے چلتے ہوئے ۔۔

شانزے اب دوسری طرف دیکھ رہی تھی جدھر سے پاموکالے کا اصل منظر نظر آرہا تھا سفید روئ کا محل اس قدر خوبصورت تھا کہ شانزے ساکن ہوگئ ۔ لیکن اگلے ہی پل سامنے سفید چھتوں کو دیکھ کر ام کی طرف چلنا شروع ہوئ

"شانزے گر نا جانا " عیان اسے  چلتا دیکھ کر کہنے لگا ۔

" ہاں عیان بہت پھسلن ہے" اسنے آگے چلتے کہا ۔ حبا سحر اور عمار پیچھے تھے حبا بیچ میں ان دونوں کا ہاتھ پکڑے فروزن کا ٹریک گاتی آرہی تھی اور عمار ویڈیو کال پر تحریم کو سارا منظر دکھا رہا تھا ۔

"ہاں  چلنے کے لئے چشمے بہت پھسل رہے ہیں لیکن دیکھنے اور چلنے میں بہت پیارا ہے یہ سب"عیان اسکے ساتھ چلتا کہنے لگا

" عیان یہ کیا ہے "  شانزے نے سامنے بنے ٹریک کو دیکھ کر اشارہ کیا ۔

"یہ تھیٹر تک ایک ٹریک ہے " عیان اب اسکے ہم قدم تھا ۔

"چلو تھوڑا آگے چلیں" عیان شانزے کو کھڑا دیکھ کر کہنےلگا ۔وہ جو اس ٹریک کو دیکھ رہی تھی جو بہت نفاست سے بنا تھا ساتھ دوبارہ چلنے لگی ۔

ہیراپولیس پاموکلے کو 1988 میں یونیسکو کا عالمی ثقافتی ورثہ بنایا گیا تھا اور ترک اب گرم بہار کے پانی میں معدنیات کے ذریعہ پیدا کردہ ٹراورٹائنس (چھتوں) کے قدرتی عجائبات اور قدیم گریکو کو بچانے کے لئے ایک اچھا کام کر رہے ہیں۔

وہ  اب تالابوں کے ساتھ جلتے ہوئے رومن کھنڈرات کا لطف اٹھا رہے تھے ۔  وہ تالاب زیادہ گہرے نہیں تھے زیادہ تر بچے ہی ادھر تیرتے پائے جاتے تھے ۔

" مامو  یہ بہت پیارا ہے مجھے پانی میں جانا ہے "حبا نے فرمائش کی وہ اس جگہ میں ہر چھت کو سفید پا کر ہاتھ لگا کر دیکھ رہی تھی کہ کہیں پینٹ نا ہو اور جب ہاتھ لگانے پر بھی اسے یقین نا ہوا کہ وہ سچ میں سفید ہے تو اسے بہت آرام سے اپنا دھیان تھرمل پانی کی طرف موڑ لیا ۔

ایک مکمل خواب Where stories live. Discover now