Aik Mukammal khwab ( Episode 23)

447 34 4
                                    

" ردا کدھر ہے"شانزے کو بیٹھے اچانک خیال آیا ۔

" وہ گئ ہے تمھاری خالہ کو کوئی کام تھا اسے کال آئی تو فورا نکل گئ "اسفندیار نے اسے بتایا ۔

" اوکے"کہتی وہ اب سوچ میں پڑھ چکی تھی ۔

" یقینا خالہ نے اسے سن گن لینے کے لیئے بلایا ہوگا بے چاری !"  وہ اب ردا کے لیئے افسوس سے سر ہلاتی چائے  بڑے بڑے کے گھونٹ بھر رہی تھی تاکہ جلدی سے ختم ہو اور وہ نکلیں آخر اتنے گھنٹوں سے عیان سے بات بھی تو نہیں کی تھی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ایمپوریم مال کا رش عروج پر تھا ۔ عورتوں کا ہجوم بتا رہا تھا کہ شادیوں کا سیزن شروع ہو چکا ہے ۔

وہ چاروں  ساتھ چلتے اب دکانوں کو دیکھ ہے تھے ۔

ہلکے  گرے کرتے کے نیچے  سفید شلوار کے ساتھ بند جوتے پہنے شانزے سے کچھ فاصلے پر چلتا عیان شانزے کو بہت پیارا لگ رہا تھا ۔

" آپ دونوں  مردوں کی شاپنگ کرلیں میں  شانزے کو اسکا جوڑا پسند کروا لیتی ہوں"سحر  انھیں اب ارد گرد دکانوں میں جھانکتے دیکھا تو کہنے لگی ۔

"ہاں عیان آیئڈیا اچھا ہے"وہ دونوں اب شانزے اور سحر کے ساتھ  آغانور کے سامنے رک چکے تھے ۔

"بالکل بھی نہیں میں شانزے کو اپنی پسند کا جوڑا لے کر دینا چاہتا ہوں پہلے اسکا جوڑا پسند کرتے ہیں " وہ شانزے کو دیکھتے کہ رہا تھا جو نا جانے آج  اسے حد سے زیادہ پیاری لگ رہی تھی۔اور اب عیان کی بات سن کر بغیر بلش آن لگائے بھی لال ہوچکی تھی ۔

" اوکے لیکن تمھارا جوڑا میری طرف سے ہوگا آخر دوست اور بھائی دونوں ہوں " عمار عیان کے کندھوں پر ہاتھ رکھتا اسے بتا رہا تھا ۔

"منظور " عیان نے اسکے پیٹ میں ہلکا سا مقہ مارا جسے کھا کر وہ درد کا دکھاوا کرتا ہنسنے لگا۔

"چلیں اب "ان دونوں کو ہنستہ دیکھ کر سحر نے کہا جو شانزے کا ہاتھ پکڑے اب اسے اندرلے کر جا رہی تھی ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"باجی اچھا ہے لیکن کچھ اور دیکھ لیں لال رنگ کی لمبی کام والی  قمیض اور لہنگا دیکھتے عیان نے کہا ۔

"ایسے کہ رہے ہو جیسے لڑکیوں کو کپڑے لے کر دینے  کا  ایکسپیرینس ہے" سحر نے اسے تنگ کیا ۔

" نہیں باجی بس جانتا ہوں اس پر کیا اچھا لگے گا " کہتا ساتھ کھڑی شانزے کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے چکا تھا ۔

اپنا ہاتھ اسکی گرفت میں آتے دیکھ کر اسنے اس کی طرف اپنی بادامی آنکھوں سے گھورا جس کو " میراحق ہے " کہ کر جھکا دیا گیا۔

ایک مکمل خواب Where stories live. Discover now