باب 12

79 4 0
                                        

شہیر نے اپنی سوچ کو جھٹک کر حمدان سے کہاں

شہیر = تو یہ سب چھوڑ یہ بتا کہ کوئی مسئلہ تو نہیں ہوا اوووو!!!!

شہیر کے دماغ میں جیسے اچانک ایک اہم بات آئی

ابے کہی بھابھی نے تجھ سے شادی کرنے سے تو انکار نہیں کر دیا اور تو ان کو اغوا کر کے نکاح کرنے کے چکر میں ہو

حمدان کا دل چاہا شہیر کی بات پر اپنا سر پیٹ لے ابھی جو محبت کا درس دینے میں لگا واہ تھا وہ جن نکل کر شہیر کے اندر کوئی فلمی جن گھس چکا
تھا

حمدان = شہیر کے بچے یہ کوئی فلم یا ڈرامے کا سین نہیں ہے جو بنے سنے اندازے لگا رہا ہیں

شہیر کے چہرے پر حمدان کی بات پر مسکراہٹ آگئی تھی وجہ حمدان کی بات میں چھپے ان لفظوں کی تھی جس کو سن کر شہیر مسکرائی بنا رہ نہیں پایا شہیر کو اس وقت رابی کی خوب یاد آئی تھی کہ جب شہیر اور شاہ نور رابی کو رابی کی بچی بول کر بولاتے تھے تو وہ ساری شرم بلائے تاک رکھتے ہوئے ان سے یہ پوچھنے بیٹھ جاتی تھی کہ میری تو ابھی شادی بھی نہیں ہوئی پھر کون سے بچے رابی کے یہ جملا یاد آتے ہی شہیر نے اس جملے کا استعمال کرنا زوروی سمجھا

حمدان = کیا ہوا چپ کیوں ہوگیا کچھ تو بول

شہیر =۔ میں سوچ رہا ہوں کہ تو میرے بچوں کو کس خوشی میں بیچ میں لارہا ہے میری تو ابھی شادی بھی نہیں ہوئی

حمدان کو جیسے شہیر کی بات پر پہلے ہنسی آئی پھر اپنا مئسلہ یاد آنے پر اس کی جگہ غصہ نے لے لی

حمدان = شہیر تو ایک کام کر تو اپنے بچو کے بارے میں سوچ میں اپنے مسئلے خود ہل کرلوں گا

حمدان نے اپنی بات بول غصے میں لائن کاٹ دی

اور شہیر آآآررررےےےے کرتا رہ گیا

حمدان نے کال کاٹ کر اپنے دماغ کے گھوڑے دوڑانا شروع کر دیے تاکہ کوئی ہل نکال کر انابیہ سے جلد از جلد مل سکے

اور دوسری طرف پہلے شہیر کو اپنی حرکت پر ہنسی آئی پھر حمدان کی مدد نہ کرکے بلکے اس کی بات کا مزاک بنا کر غصہ آیا جس کی وجہ اس کو رابی لگی تھی اگر وہ ایسی الٹی بات کرتی نہیں تو شہیر کے دماغ میں بھلا ایسی بات کبھی آنی تھی کبھی بھی نہیں خود اپنی ہرکت پر حمدان سے معافی مانگنے کی بجائی سارا الزام رابی پر ڈال کر شہیر اپنا غصہ اس پر نکالنے کی تیاری کر رہا تھا

دوسری طرف رابی اپنے کمرے میں بند ہو کہ انابیہ کی بات پر رورہی تھی آخر انابیہ اس سے ناراضگی
میں بھی ایسا کیسے بول سکتی ہے ابھی رابی یہ سوچ ہی رہی تھی کہ شہیر کی کال نے اس کو غصہ دلا دیا تھا غصہ کی وجہ بس اتنی تھی کہ چاہے اپنا رونا رابی جتنا بھی کنڑول کر لے شہیر کو پتا چل ہی جاتا تھا کہ رابی روکر آئی ہے اور شہیر اس سے جانے بغیر اس کا پیچھا نہیں چھوڑتا تھا

نصیب ہے ایمانWhere stories live. Discover now