باب7

125 2 0
                                    

نانی = تم رہنے دوں پانی بھی پناہ مانگے گا کہ کس
کو ڈبو دیا میرے اندر یہ تو میرا بھی جینا حرام کر
رہی ہے 😂

نانی کی بات سن کر انابیہ کا زور دار قہقہہ لگا

انابیہ صابرہ بیگم یعنی اپنی نانی کا جینا حرام کر کے رکھتی تھی جب بور ہوتی تو الٹے الٹے سوال کر کے نانی کی ناک میں دم کر کے رکھتی تھی

انابیہ = نانی مجھے نہیں پتا تھا کہ آپ مجھ سے اتنی بیزار ہے

نانی = بڑی جلدی احساس ہوں گیا اپنی حرکتوں کا تمہیں ؟

نانی نے بات گھمائیں کیونکہ سچ تو یہ تھا کہ نانی
کا دل انابیہ کی الٹی حرکتوں سے ہی لگتا تھا انابیہ کی بات کا نہ سر ہوتا تھا نہ پیر الٹے سوال ہوتے تھے انابیہ کہ جو نانی کو قہقہہ لگانے پر مجبور کر دیتے تھے

نانی = یہ بات انابیہ کو بتا نہیں سکتی تھی ورنہ چھیڑ چھیڑ کر انابیہ نے نانی کا جینا حرام کر دینا تھا

انابیہ= بات کو مت گمائیں میں اپنی حرکتوں کا نہیں آپ کی بات کر رہی ہوں کیا نانی آپ واقعہ مجھ سے بیزار ہیں

انابیہ نے تھوڑی افسردہ شکل بنا کر کہا تاکہ نانی
اس کو منائیں

لیکن نانی بھی انابیہ کی حرکتوں کو خوب جانتی تھی انابیہ ایسا کیوں بول رہی ہے

نانی نے بات گھمائیں چلو انابیہ تمہیں دیر نہیں ہو رہی دعوت کا کھانا بنانے میں

نانی کے ایک بار پھر اگنور کرنے سے انابیہ کو بہت غصہ آیا

لیکن وہ انابیہ ہی کیا جو چپ رہے

انابیہ = ٹھیک ہے کریں اگنور جب میں چلی جاؤ گی نہ تو یاد کریں گی کہ ہوتی تھی ایک انابیہ جو مجھے ہنسایا کرتی تھی مجھے تنگ کرتی تھی پھر ہوگی آپ کو میری قدر !

انابیہ اپنی بات بول کر دعوت کا کھانا بنانے پر لگ گئی بنا یہ دیکھے کہ اس کی بات کیسی کے دل پر
جا کر لگی ہے بنا یہ دیکھے کہ کیسی کی آنکھ سے آنسو ٹوٹ کر نکلا ہے اور یہ کوئی اور نہیں انابیہ کی نانی تھی جن کا اس دنیا میں انابیہ کہ علاوہ کوئی نہیں تھا صابرہ بیگم یعنی انابیہ کی نانی جن کی اکلوتی بیٹی نورین بیگم تھی نورین بیگم کی شادی صابرہ اور ان کے شوہر یوسف صاحب نے نورین بیگم کی شادی ان کے گریجویٹ کرنے کے بات ہاشم صاحب سے شادی کر دی تھی
شادی کہ ایک سال بعد انابیہ کی شکل میں ہاشم صاحب اور نورین بیگم کو اللّٰہ نے تحفہ دیا انابیہ جب تیرا سال کی تھی تو اس کہ والدین حج کے مقدس سفر میں اللّٰہ کو پیارے ہوگئے تھے اور انابیہ کی خواہش کے مطابق اس کے والدین کو اللّٰہ کے گھر کے شہر میں انابیہ کہ والدین کو دفنایا گیا

نورین بیگم سے ان کے والد یوسف صاحب سے بے انتہا محبت کرتے تھے یہی وجہ تھی جب نورین بیگم کا انتقال ہوا تو ان کے انتقال کا دکھ زیادہ عرصہ برداشت نہیں کر پائے اور کچھ عرصہ بات ہی یوسف صاحب انتقال کر گئے تھے ان سب کے بات
انابیہ کی نانی جیسے ٹوٹ گئی تھی نہ ان کہ شوہر بچے تھے نہ بیٹی اور اب ان کہ پاس ایک جینے کی وجہ تھی تو وہ تھی انابیہ اللّٰہ سے انابیہ کی لمبی عمر کی صابرہ بیگم دعائیں کرتی رہتی کیوں کہ صابرہ بیگم کا سب کچھ اب انابیہ تھی

نصیب ہے ایمانWhere stories live. Discover now