باب10

85 3 0
                                    

حمدان جانتا تھا کہ انابیہ سخت لہجے کی عادی نہیں ہے اس لیے وہ فوراً کچن میں جاکر رونا شروع کر دے گئی اس لیے اس کو منا کرنے کے باوجود اس کے پیچھے چلا گیا

انابیہ جو بہت مشکل سے اپنے آنسوؤں کو کنڑول کرکے کچن تک پہنچی تھی کچن میں آتے کے ساتھ ہی انابیہ کی آنکھوں سے موتیوں کی صورت آنسو آنے لگے تھے جس کو انابیہ نے فوراً صاف کیا لیکن شاید  انابیہ کو آنسو صاف کرنے کا خیال کافی دیر سے آیا تھا کیونکہ حمدان مصطفی وہاں موجود تھا
اس نے انابیہ کے آنسوؤں کو نکلتے دیکھا تھا اور شاید انابیہ کو کیسی کی موجودگی کا علم ہوگیا تھا اس لیے اس نے بنا وقت زایا کیے اپنے آنسو جلدی سے صاف کرلیے لیکن اس کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ جو شخص اس کے آنسوئوں کی وجہ بنا ہے وہی اس کو دیکھ رہا ہے

انابیہ نے آنسو صاف کیے ہی تھے کہ حمدان کچن میں آتا دیکھائی دیا انابیہ کو لگا حمدان نے کچھ نہیں دیکھا جبکہ حمدان سب کچھ دیکھ چکا تھا

انابیہ چائے چڑھا کر چائے کے لیے کپ نکالنے کے لیے
کبٹ کی طرف بڑھ ہی رہی تھی کہ اتنے میں حمدان کپ نکال کر دوھنے لگا اور دوھ کر انابیہ سے بنا بات کیے اس کی طرف بڑھا دیے اور خود کچن کی سلیپ پر جا کر بیٹھ گیا

حمدان = کہوں کیا کہنا تھا تمہیں انابیہ
حمدان نے انابیہ پر زور دیا تاکہ انابیہ کو پتا چل سکے کہ جس  نام سے  انابیہ نے مخاطب کرنے کا منا کیا تھا وہ اب اس نام کو اپنی زبان پر اب کبھی نہیں لائے گا

انابیہ کو تھوڑی حچکیچاحٹ ہوئی کیوں کہ یہ پہلی دفعہ تھا کہ حمدان سے وہ معذرت کر رہی تھی

حمدان وہ میں وہ میں کہ رہی تھی کہ

حمدان = جلدی کہو مجھے بہت کام ہے انابیہ اتنا ٹائم نہیں میرے پاس کے تمہیں فرصت سے سنو

حمدان کا لحجہ ہی نہیں بلکہ اس کے الفاظ بھی سخت تھے

اور انابیہ اس کے نئے سرے سے آنسو بہہ نکلے تھے

حمدان کو دکھ ہوا لیکن وہ انابیہ کو بتانا چاہتا تھا
کہ جس سے آپ کو محبت ہو اس سے  بدتمیزی کرنے
پر آپ سے محبت کرنے والوں کو کتنا برا لگتا ہے

انابیہ = حمدان ایم ریلی ریلی سوری میں واقعہ شرمندہ ہوں اپنی بدتمیزی پر پتا نہیں اچانک سے مجھے کیا ہو گیا تھا

حمدان = تم نے مجھ سے بدتمیزی اس لیے کی کیوں کہ میں نے تمہیں اپنے  لندن شفیڈ ہونے کا نہیں بتایا
تھا

انابیہ = نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے انابیہ حچکیچائی کیوں کہ سچ تو یہی تھا انابیہ بدگمان
اس لیے ہی ہوئی تھی کیونکہ حمدان نے اسے اپنے جانے کا نہیں بتایا تھا جس کی وجہ سے انابیہ حمدان کو برا سمجھنے لگی تھی

حمدان = اچھا یہ وجہ نہیں تو پھر کیا وجہ ہے تم بتا دوں

انابیہ = وہ !!!!!! انابیہ سوچ میں پڑ گئی کیونکہ سچ حمدان جان چکا تھا جس کو انابیہ نے ہر ہال میں جھٹلانا تھا

نصیب ہے ایمانWhere stories live. Discover now