اقراء بیگم نے رابی کو جیسے یقین دلایا کہ وہ اس کو بچا لیں گی
اقراء بیگم نے دروازہ کھولا ہی تھا کہ ان قدموں میں شہیر اور شاہ نور آ کر گرے
رابی کی زبان میں پھر کھجلی ہوئی
رابی = مانا کے گرے پڑے لوگ ہوں اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ قدموں میں ہی گر جاؤ
اقراء بیگم نے رابی کی بات کو نظر انداز کیا جب کہ شہیر اور شاہ نور نے رابی کو دیکھ کے منہ پر ہاتھ پھیرا ایسے جیسے بول رہے ہوں تمہیں تو ہم دیکھ
لیگےاقراء بیگم بچوں کیا ضرورت تھی دروازے سے چپک کر کھڑا ہونے کی ہاں
شاہ نور= امی وہ سب چھوڑے اس رابی کو میرے
حوالے کرےاقراء بیگم = کس خوشی میں تم کیا اس کے شوہر لگے ہو
اقراء بیگم کی بات پر فوراً شاہ نور نے کانوں کو ہاتھ لگائے
شاہ نور = اللّٰہ نہ کرے کے کبھی یہ چوڑیل میری بیوی بنے
رابی = ہاں ہاں میں کون سا مرے جا رہی ہوں تم جیسے جنگلی جانور سے شادی کرنے کے لیئے میں انسان ہوں اور کیسی انسان کے بچے سے ہی شادی کروں گی آئی سمجھ رابی نے جیسے اپنی ریجیکشن اور چڑیل بولنے کا بدلہ لیا
مانا کہ رابی شاہ نور کو بچپن سے پسند کرتی تھی لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی بھی اس کو ریجیکٹ کر کے چلا جائے اور رابی کچھ نہ بولے
"وہ اپنی عزت کی حفاظت اور اپنی عزت کرنا خوب
جانتی تھی"رابی کی بات پر شہیر اور اقراء بیگم دونوں ہنس پڑے
شہیر کا موڈ آج چونکہ کچھ زیادہ ہی اچھا تھا اس لیے وہ کھلے دل کے ساتھ سب کی عزت افزائی بھی کر رہا تھا اور اپنی کر وہ بھی رہا تھا
شہیر = امی شاہ نور اور رابی سے پوچھے تو کیوں لڑ رہے ہیں
شاہ نور اور رابی نے حیرت سے شہیر کو دیکھا اور شہیر ایسے ہو گیا جیسے اس کو کچھ پتا ہی نہیں
اقراء بیگم = شاہ نور بتاؤ میری بیٹی کے کیوں پیچھے پڑے ہوں
اقراء بیگم کی کوئی بیٹی نہیں تھی اور چونکہ رابی اور شہیر والوں کا گھر برابر برابر میں تھا جس کی وجہ سے رابی بچپن سے اقراء بیگم کی محبت اور شہیر اور شاہ نور کے ساتھ کھیلنے کی وجہ سے آدھے سے زیادہ وقت احمد صاحب یعنی اپنے مامو کے گھر ہوتی یہی وجہ تھی کہ کبھی اقراء بیگم نے شہیر ، شاہ نور اور رابی میں فرق نہیں کیا تھاشاہ نور نے رابی کی ساری حرکت بتائیں جسں پر
اقراء بیگم حیرت سے رابی کو دیکھنے لگی رابی
شرارتی تھی لیکن پہلے اتنی شرارتی نہیں کرتی تھی لیکن رابی جتنی بڑی ہورہی تھی اتنی ہی شرارتی ہورہی تھیاقراء بیگم نے رابی سے پوچھا جیسے یقین نہ آیا ہو
رابی کی حرکت کا
رابی بیٹا کیا آپ نے واقعہ یہ حرکت کی ہے
YOU ARE READING
نصیب ہے ایمان
HumorYa story real base Han Kahani aak Kam confidence or overthinker ki ju sirf khoub dakhti thi aus ki khoushi aus ka khoub tha phir chahi wo khoub pura hu ya na hoi wo apna khoub ma rahana wali larki thi aus ko indaza nhi tha ka khoub kiya huta Han or...