قسط : ۹

817 49 22
                                    

نمرہ جلدی جلدی ذکریٰ کے پاس پہنچی پھر وہ دونوں بریک سے فارغ ہوکر اپنی کلاس روم کی جانب چل دئیے۔

شم اور فہد کلاس کی پہلی بینچ پر ہی بیٹھے ہوۓ تھے۔ کوئی بھی سر ابھی کلاس میں موجود نہیں تھے۔ فہد بھی شم سے خفا خفا سا تھا۔اسے شم کی یہ حرکت بالکل پسند نہیں آئی تھی۔ فہد اسکی جانب متوجہ نہیں تھا بلکہ اپنا منہ موڑے اپنی کاپی میں بظاہر کچھ لکھ رہا تھا۔

نمرہ اور ذکریٰ کلاس میں داخل ہوۓ تو شم اور فہد نے سر اٹھا کر ان دونوں کو دیکھا تھا۔ ذکریٰ سر جھکائیں چل رہی تھی۔ رونے کے باعث اسکی آنکھیں اور ناک سرخ ہو چکی تھی۔ فہد نے ذکریٰ کو دیکھنے کے بعد شم پر نگاہ ڈالی تھی۔ شم کا چہرہ کسی بھی تاثر سے پاک تھا۔ فہد نے شم کو دیکھ کر غصے سے سر جھٹکا تھا۔ نمرہ نے ایک نظر فہد کو دیکھا پھر اسے نظر انداز کر کے اپنی بینچ کی جانب بڑھ گئی۔
ؒ
کچھ دیر میں سجاد سر کلاس روم میں داخل ہوۓ تھے۔ وہ کیمسٹری کے ٹیچر تھے۔انکا مزاج کافی نرم تھا۔وہ سب بچوں کو ساتھ لے کر چلتے تھے اور بچوں کے ساتھ مستی میں بھر پور تعاون کرتے تھے۔ انکا پریڈ آنے پر بچے خوش اور پر جوش رہتے تھے۔

سبھی بچے اپنی جگہ خاموش تھے اور سر کے کچھ بولنے کا انتظار کر رہے تھے۔

اسٹوڈنٹس!!!.....آج ہم کچھ نیا کرنے والے ہیں۔ کیا آپ لوگ تیار ہیں؟؟؟۔ وہ بہت پرجوشی سے بولے تھے۔

یس سر!!!!!.....بچوں نے بھی پر جوشی دکھا یا تھا۔

اوکے۔ تو آج میں آپ سب کو ایک پروجیکٹ دینے والا ہوں لیکن اس پروجیکٹ پر دو دو اسٹوڈنٹ کام کریں گے۔ مطلب دو بچے مل کر ایک پروجیکٹ کو ہینڈل کریں گے۔ سمجھ رہے ہیں نا آپ لوگ میری بات۔

سب نے ہاں میں سر ہلایاں تھا۔

ہاۓ تم اور میں ایک پروجیکٹ بنائیں گے۔تم ہی میری پارٹنر بنوگی۔ٹھیک ہے ذکی؟....نمرہ نے ذکریٰ سے کہا تھا۔ ذکریٰ نے اثبات میں سر ہلایاں تھا۔

لیکن ایک بات کا خیال رکھیں ہر ایک ٹیم میں ایک لڑکی تو دوسرا لڑکا ہونا چاہیۓ۔ ٹھیک ہے؟ سر کا اتنا کہنا تھا کہ نمرہ اور ذکریٰ نے بیک وقت جھٹکے سے ایک دوسرے کو دیکھا تھا۔

میرے اللّہ!!!....ذکریٰ روہانسی صورت بنا کر پریشانی سے بولی تھی۔

آپ لوگ خود ٹیم بنا لیں گے نا؟ یاپھر میں ہی بنا دوں؟؟؟......سر پوری کلاس سے سوالیہ انداز میں پوچھے تھے۔

سب بچے ایک دوسرے کو دیکھنے لگے۔

چلیں میں ہی آپ لوگوں کو ٹیم میں تقسیم کردیتا ہوں۔ سر کو یہی بہتر لگا اس لئے وہ خود ہی بول پڑے۔

سر کچھ سوچ کر آگے بڑھے اور سب کو دو دو کی جوڑی میں تقسیم کرنے لگے۔

اب وہ فہداور شم کی بینچ کے پاس آئیں۔فہد اور شم آگے بیٹھے ہوۓ تھے ٹھیک ان دونوں کے پیچھے نمرہ اور ذکریٰ بیٹھے ہوۓ تھے۔

عشق تماشہ از قلم رابعہ انصاریحيث تعيش القصص. اكتشف الآن