Episode 24 (2 last)

723 51 37
                                    

وہ دونوں ۱۵ منٹ بعد ہال پونچھ چکے تھے ۔۔ہال میں پونچھتے ہی انکی نظر ایک ساتھ انٹرنس کی طرف گئ تھی جہاں مروہ اور عبداللہ کی انٹری ہو رہی تھی مروہ اور عبداللہ کی انٹری کے بعد ان دونوں کی باری تھی ۔ان دونوں نے ایک ساتھ ایک دوسرے کو دیکھا تھا اور شکر ادا کیا تھا کہ ٹائم پے پہنچ گئے ہیں ۔۔ورنہ آج خیر نہیں تھی ۔۔۔خنان نے فون کر کے احد کو اچھی خاصی سنائی تھیں جب وہ گھر سے نکل رہے تھے اور اسی وجہ سے احد نے فاسٹ ڈرائیونگ کی تھی اور ۲۵ منٹ کا رستہ ۱۵ منٹ میں تہ کر کے ہال میں پہنچا تھا لیکن احد جانتا تھا آغا جان اس لیٹ آنے والی حرکت سے ناراض ہونگے ۔۔
مروہ اور عبداللہ کی انٹری کے بعد  احد اور زرش کی باری تھی ہال میں انٹر ہوتے ہی بہت سے لوگوں نے انکی جوڑی کو سراہا تھا اور انہی لوگوں میں سے کچھ کی نظروں میں حسد تھا اور کچھ کی نظروں میں پسندیدگی اور پیار تھا۔۔وہ دونوں ایک ساتھ چلتے ہوئے سٹیج پے جانے کے بجائے آغاجان کے پاس آئے تھے ۔۔آغا جان اپنے شیر اور شیرنی دونوں کو ساتھ دیکھ کے بہت خوش تھے ۔۔ان دونوں کے پاس آتے ہی آغا جان نے ان دونوں کی جانب دیکھا تھا اور گلا کھنکارتے ہوئے بولے تھے ۔۔۔اتنا لیٹ کیوں آئے ہو تم دونوں ۔۔بچے ہو کیا تم دونوں تم لوگوں کو نہیں پتا تھا کیا کہ تم دونوں کا ولیمہ ہے اور احد مجھے تم سے یہ امید بلکل نہیں تھی ۔۔۔
احد جو پہلے ہی سوچ چکا تھا کے آغا جان کو کیا کہنا ہے اس نے ایک نظر اپنے ساتھ سرجھکائے کھڑی زرش پر ڈالی تھی ۔۔۔اور پھر آغا جان کی جانب دیکھا تھا ان کے چہرے پے غصہ واضح دیکھا جا سکتا تھا ۔۔
آغا جان وہ زرش تیار ہو رہی تھی اور آپکو پتا ہے لڑکیوں کے تیار ہونے کا۔۔۔
احد کی بات سن کے آغا جان کے پاس کھڑے خنان نے اپنی ہنسی بہت مشکل سے کنٹرول کی تھی اور تھوڑا آگے ہو کے زرش کی جانب دیکھا تھا جو آنکھیں پھاڑے اور منہ کھولے اپنے اوپر لگا الزام سن رہی تھی ۔۔۔  کیونکہ اسے پتا تھا جب وہ ہال آرہا تھا تو وہ مکمل تیار تھی وہ اسے اپنے ساتھ لے کے آنا چاہتا تھا لیکن نازیہ بیگم کے کہنے پے رکا تھا وہ چاہتی تھیں احد اور زرش دونوں ساتھ آئیں ۔۔
احد آپ ۔۔ابھی زرش کچھ بولتی کے احد نے اس کے کان کے قریب سرگوشی کی تھی دور کھڑی لائبہ کی نظروں سے یہ حرکت چھپ نہیں سکی تھی ۔۔اور وہ غصے میں وہاں سے چل دی تھی
"پلیز بیگم ابھی کچھ مت کہنا ورنہ سب کے سامنے تمہارے شوہر کی بیزتی ہو جانی ہے ۔۔۔"
زرش نے احد کی بات سن کے سامنے کھڑے آغا جان کو دیکھا تھا جو غصے سے احد کی جانب دیکھ رہے تھے  ۔۔
آغا جان سوری ۔۔۔نیکسٹ ٹائم میں خیال رکھوں گئ ۔۔
ابھی تو آپ دونوں جائیں سٹیج پے باقی کی کلاس میں گھر جا کے لیتا ہوں ۔۔
آغا جان کے بولتے ہی وہ دونوں سٹیج کی جانب چل دیے تھے ۔۔
سٹیج پے بیٹھے انہیں ابھی تھوڑا ہی وقت ہوا تھا کہ منہا اور نور دونوں زرش سے ملنے سٹیج پر آئیں تھیں ۔۔
ہائے چڑیل یہ تم ہی ہو کیا ۔۔منہا نے زرش کی جانب دیکھتے ہوئے کہا ۔۔۔اسے احد کے سامنے منہا کا اسے چڑیل کہنا بلکل پسند نہیں آیا اس لیے وہ منہا کو مکمل اگنور کیے نور سے باتیں کر رہی تھی ۔۔
چڑیل کیا تم مجھ سے ناراض ہو جو میری بات کا. جواب نہیں دے رہی  ۔۔زرش جو اسے کافی دیر سے اگنور کر رہی تھی ۔۔آخرکار غصے سے بولی تھی ۔۔۔
کون ہے یہاں چڑیل ہاں ۔۔اگر تم مجھے کہ رہی ہو تو پلیز جا کے اپنی آنکھوں کا علاج کرواؤ۔۔۔اندھی نہ ہو تو مطلب نہیں کہاں سے میں تمہیں چڑیل لگ رہی ہوں ۔۔عجیب اندھے لوگ ۔۔۔پاس بیٹھا احد جو بات تو عبداللہ سے کر رہا تھا لیکن اسکا سارا دھیان اپنے پاس بیٹھی زرش اور اسکی دوستوں کی باتوں میں تھا ۔۔
چپ رہو چڑیل تم ہو چڑیل سمجھ آئی ۔۔اور میری نظر بلکل ٹھیک ہے ۔۔۔پتا نہیں جیجو اتنے ہینڈسم ہیں انہوں نے تم چڑیل سے شادی کیسے کر لی ۔۔
منہا کی بات سن احد کا قہقہ بے ساختہ تھا ۔۔
اسکے ہنسنے پے وہ تینوں اسکی جانب متوجہ ہوئیں تھیں جو ابھی بھی ہنستے ہوئے انہی کی جانب دیکھ رہا تھا ۔۔
اسکے اتنا اونچا ہنسنے پے پہلے تو زرش کو کچھ سمجھ نہیں آئی لیکن سمجھ آتے ہی اس نے غصے بھری نظروں سے پہلے منہا کو گھورا تھا جو احد کو ہنستا دیکھ خود بھی ہنس دی تھی اور دوسری نظر پاس بیٹھے احد پے ڈالی تھی ۔۔۔
کیوں ہنس رہیں ہیں آپ فضول میں ۔۔۔
بیگم کیا ہنسنے پے ٹیکس لگا ہے اگر ہاں تو میں وہ ٹیکس دینے کو تیار ہوں ۔۔لیکن پلیز مجھے ہنسنے دیجئے ۔۔
سٹیج کے پاس کھڑی لائبہ جو کب سے انکا تماشہ دیکھ رہی تھی احد کے لفظ بیگم سن کے  غصے سے وہاں سے واک آؤٹ کر گئ تھی ۔۔
زرش نے ان دونوں کی جانب دیکھا تھا جو ابھی بھی ہنس رہے تھے ان دونوں کو ہنستا دیکھ وہ بولی تھی ۔۔۔
سن لیں آپ دونوں مجھ سے بات کرنے کی بلکل ضرورت نہیں ہے ۔۔
اور منہا تو زرش کے ایسا بولنے پے ایک دم چپ ہوئی تھی جبکہ احد مسلسل ہنس رہا تھا ۔۔اور منہا اور نور دونوں احد کے ساتھ کیا ہونے والا ہے سوچ کے ہی مسکرا دی تھیں ۔۔کافی دیر وہاں بیٹھنے کے بعد وہ زرش سے ملنے کے بعد احد کی جانب بڑھیں تھیں ۔۔۔
جیجو اللہ آپکے حال پے رحم کھائے ۔۔۔نور کی اس بات پے احد نے اچنبھے سے اسکی جانب دیکھا تھا ۔۔اور اسکا انداز بلکل ایسا تھا جیسے پوچھ رہا ہو اس بات کا کیا مطلب ۔۔۔
کچھ نہیں جیجو بیسٹ آف لک ۔۔۔کہ کے وہاں سے چل دیں تھیں ۔۔
لائبہ جو غصے میں وہاں سے آکے کافی ٹائم سے مظہر اور رومیسہ کو کال کر رہی تھی لیکن وہ کال پک نہیں کر رہے تھے ۔۔۔
فنکشن کے ختم ہونے کے بعد وہ سب گھر کی جانب روانہ ہو گئے تھے ۔۔۔
گھر آکے لائبہ نے دوبارہ ان دونوں کا نمبر ٹرائی کیا تھا ۔۔لیکن دوبارہ کال پک نہیں کی گئ تھی ۔۔۔اس نے ان دونوں کو صبح ملنے کا میسج کر کے فون کو آف کر دیا تھا ۔۔۔۔
زرش ہال سے آتے ہی ڈریس چینج کر چکی تھی اور میکپ بھی ریمو کر دیا تھا ۔۔۔
احد کافی دیر سب کے پاس بیٹھنے کے بعد روم میں آیا تھا ۔۔روم میں انٹر ہوتے ہی اسکی نظر سامنے بیڈ پے بیٹھی زرش پے پڑی تھی جو صبح والا ڈریس پہنے ہاتھ میں ناول پکڑے بیڈ سے ٹیک لگائے بیٹھی تھی ۔۔۔۔احد ایک نظر اس پے ڈال کے واڈروب کی جانب بڑھ گیا تھا ۔۔
زرش جو بیٹھی تھی وہ پوچھے گا کیا ہوا ہے لیکن وہ تو کچھ بھی پوچھے بغیر وہاں سے چل دیا تھا ۔۔۔زرش کا غصہ مزید بڑھا تھا ۔۔۔اور احد کے اندر جاتے ہی اس نے ہاتھ میں پکڑا ناول زور سے بیڈ پے پٹخا تھا ۔۔اور خود پے کمفرٹ ڈال کے سونے کے لیے لیٹ گئ تھی۔۔۔
احد کچھ دیر بعد ٹراؤزر شرٹ پہنے فریش سا باہر آیا تھا اور زرش کو سوتا دیکھ حیران ہوا تھا کہ ابھی تو جاگ رہی تھی اور ایک دم سو گئ ۔۔۔اس نے اسے آواز دی تھی ۔۔
زرش ۔۔۔
آواز دینے پے بھی وہ ٹس سے مس نہیں ہوئی تھی ۔۔۔
زرش مجھے پتا ہے تم جاگ رہی ہو ۔۔
زرش تب بھی نہیں ٱٹھی تھی ۔۔۔
چڑیل پلیز ٱٹھ جاؤ مجھے چائے پینی ہے میرے سر میں بہت درد ہے ۔۔۔
احد اگر اب آپ نے مجھے چڑیل کہا تو میں نے روم سے چلے جانا ہے میں بتا رہی ہوں۔۔۔
اوکے چڑیل نہیں بولوں گا ۔۔۔زرش پلیز ایک کپ چائے ۔۔۔میرے سر میں بہت درد ہے ۔۔۔
پہلی بات آپ مجھ سے بات مت کریں ۔۔دوسری بات مجھے چائے بنانی نہیں آتی ۔۔اور تیسری بات اگر آتی بھی ہوتی تو میں ابھی آپ سے ناراض ہوں تو  میں آپ کے لیے چائے  نہیں بناتی ۔۔۔۔
احد جس کے سر میں واقع ہی شدید درد تھا مزید بحث کیے بغیر ٱٹھ کے روم سے نکل گیا تھا ۔۔
روم سے نکلتے ہی وہ کچن کی جانب بڑھا تھا کہ شائد کچن میں کوئی ہو جسے چائے کا کہ دے لیکن کچن خالی دیکھ وہ خود ہی آگے بڑھا تھا  ۔۔۔
زرش جو یہ سوچ رہی تھی احد اس سے ناراضگی کی وجہ پوچھے گا ۔۔اسکو خاموشی سے روم سے جاتے دیکھ اسے افسوس ہوا تھا ۔۔۔
کیا تھا زرش اگر ٱٹھ کے چائے بنا دیتی تو سر میں درد تھا انکے ۔۔خود سے ہی بولتے ہوئے وہ بیڈ سے ٱتری تھی ۔۔۔اور پیروں میں چپل پہنتے روم سے باہر نکلی تھی اب اسکا رخ کچن کی جانب تھا ۔۔۔کچن میں انٹر ہوتے ہی سامنے احد کو کھڑا دیکھ اس نے ایک دفعہ پھر خود کو کوسا تھا ۔۔اور آگے بڑھ کے احد کو مخاطب کیا تھا ۔۔۔
پیچھے ہٹیے میں بناتی ہوں ۔۔احد جو اپنے ہی خیال میں تھا ۔۔اپنے پیچھے سے آتی زرش کی آواز سن کے اسکی جانب گھوما تھا ۔۔۔
نہیں تم جاؤ میں بنا لوں گا ۔۔احد نے اسکی جانب دیکھتے ہوئے کہا تھا ۔۔
ہٹیں میں اپنے لیے بھی بناؤ گئ ۔۔۔زرش نے اسے پیچھے ہونے کا کہ کے خود چولہے کے آگے آئی تھی اور دو کپ چائے رکھی تھی ۔۔۔
چائے بننے تک احد کچن میں رکھی ڈائینگ ٹیبل کی چیر پے بیٹھ گیا تھا ۔۔اور صبح اماں کی کہی گئ باتوں کو سمجھنے کی کوشش کر رہا تھا ۔۔
چائے بننے کے بعد اس نے دو کپوں میں چائے ڈالی تھی اور کپ ٱٹھا کے جہاں احد بیٹھا تھا وہاں آئی تھی اور ٹیبل پے چائے رکھی تھی ۔۔اور سامنے رکھی چیر پر بیٹھی تھی ۔۔
احد چیر گھسیٹنے کی آواز پے ہوش میں آیا تھا ۔۔اور زرش کی جانب دیکھا تھا جو چیر پے بیٹھ رہی تھی ۔۔
ویسے زرش تمہیں تو چائے بنانے نہیں آتی تھی نہ ۔۔ احد نے کپ ٱٹھاتے ہوئے کہا تھا ۔۔۔
جی نہیں اب ایسی بھی بات نہیں ہے اچھی بھلی چائے بنانے آتی ہے مجھے ۔۔بس میں بتاتی نہیں ہوں کسی کو ۔۔اور میں نے چائے بنانی تائی امی سے سیکھی ہے ۔۔۔
اوہ اچھا ۔۔۔credit goes to my mom
یس ۔۔۔
چائے پینے کے بعد زرش نے ٱٹھ کے کپوں کو دھویا تھا اور ان کو انکی جگہ پے رکھ کے وہ احد کے ساتھ روم کی جانب بڑھی تھی۔۔ابھی وہ لوگ سڑیوں پے ہی پہنچے تھے کہ زرش نے پیچھے سے احد کو آواز دی تھی ۔۔
احد بات سنیں ۔۔
جی بیگم احد جو اوپر والی سیڑھی پے تھا زرش کے بلانے پے اسکی طرف مڑا تھا ۔۔
مجھے آئسکریم کھانی ہے ۔۔
زرش کی بات سن کے پہلے تو احد کا دل کیا منع کر دے لیکن اسکے چہرے پے نظر پڑتے ہی وہ اسے منع نہیں کر سکا تھا ۔۔اور ہاتھ پے باندھی گھڑی پے ٹائم دیکھا تھا جہاں 12.45ہو رہے تھے ۔۔اور اسے گیراج میں جانے کا کہ کے خود روم سے گاڑی کی چابی لانے گیا تھا ۔۔۔
وہ اسے اسکے فیورٹ آئسکریم پارلر لایا تھا زرش اور اپنے دونوں کے لیے چاکلیٹ فلیور آئیسکریم آڈر کرنے کے بعد وہ وہاں رکھی چیرز پے بیٹھے تھے آڈر آتے ہی ان دونوں نے آئسکریم کھائی تھی اور واپسی کے لیے نکل گئے تھے ۔۔گھر آتے ہی وہ سو گئے تھے احد نے صبح آفس جانا تھا اسکی ایک ایمپورٹنٹ میٹنگ تھی۔۔۔

انوکھا بندھن (Complete) Where stories live. Discover now