Episode 20

594 55 35
                                    

احد وہاں سے سیدھا پولیس سٹیشن اپنے دوست کے پاس آیا تھا اس سے نمبر کے بارے میں دیٹیلز وغیرہ لے کے ابھی وہ نکلنے ہی لگا تھا کہ مروہ کی کال آئی تھی ۔۔کال پک کرتے ہوئے وہ پولیس سٹیشن کے باہر کھڑی گاڑی کی جانب بڑھا تھا ۔۔۔
احد ہمیں لینے آجاؤ ہم ویٹ کر رہے ہیں ۔۔۔اگر تم بزی ہو تو ہم ٹیکسی سے چلے جاتے ہیں ۔۔
اوکے میں پانچ منٹ میں پہنچتا ہوں تم لوگ مال سے باہر پارکنگ میں آؤ۔۔۔۔
پانچ منٹ بعد احد انکے پاس تھا ۔۔آتے ہی اس نے سوال کیا تھا ۔۔
ساری شاپنگ کمپلیٹ ہو گئ ہے نہ ۔۔۔؟
آل موسٹ ساری ہو گئ بس زرش کی ایک دو چیزیں رہتی ہیں وہ کہ رہی ہے کل آ کے لے جائے گئ ۔۔ابھی ہم سب تھک گئے ہیں تو گھر چلتے ہیں ۔۔رمشا نے جواب دیا تھا ۔۔۔
رمشا کی بات سن کے احد نے ان سب کے چہروں پے ایک نظر ڈالی تھی جہاں تھکاوٹ واضح نظر آرہی تھی ۔۔
ماما آپ لوگ جائیں گاڑی میں بیٹھے ہم آتا ہوں ۔۔۔اور زرش تم چلو میرے ساتھ جو چیزیں رہتی ہیں وہ لے کے کام ختم کرو ۔۔۔روز روز بازار کے چکر لگانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔۔
وہ میں کل لے لوں گئ یا ماما آکے لے جائیں گئ ابھی ہم سب تھک گئے ہیں ابھی گھر چلتے ہیں پلیز ۔۔۔۔
اوکے ۔۔کہتے ہوئے وہ پاس کھڑی گاڑی میں بیٹھا تھا وہ چاروں بھی جلدی سے گاڑی میں بیٹھی تھیں ۔۔سب کے بیٹھتے ہی احد نے گاڑی سٹارٹ کر کے گھر کے رستے پے ڈالی تھی ۔۔۔۔
گھر پہنچتے ہی وہ سب ٱتر کے اندر کی جانب بڑھی تھیں ۔۔۔ہال میں انٹر ہوتے ہی سامنے صوفے پے لائبہ بیٹھی ہوئی نظر آئی تھی
اسلام و علیکم بڑی ممانی ۔۔۔
وعلیکم و سلام ۔۔کیسی ہے میری بیٹی اسکو گلے لگاتے ہوئے پوچھا تھا ۔۔
میں ٹھیک ہوں آپ کیسی ہیں ۔۔
میں ٹھیک ہوں چندا ۔۔نایاب نہیں آئی کیا ۔۔
نہیں ممانی ماما تیاریوں میں بزی تھیں ۔۔اور میں بور ہو رہی تھی ۔۔تو سوچا یہاں آجاؤ کل سے پھر گیسٹ آجائیں گے تو پھر آنا مشکل ہو گا ۔۔لیکن یہاں آکے چھوٹی ممانی سے پتا چلا کے آپ لوگ شاپنگ پے گئے ہوئے ہیں ۔۔۔
موٹی میں نے تمہے کال کی تھی لیکن شائد تب تم میڈم گدھے گھوڑے بیچ کے سو رہی تھی ۔۔مروہ نے لائبہ کے کندھے پے تھپڑ مارتے ہوئے کہا تھا ۔۔
ہاں یار میں رات کو سوئی لیٹ تھی تو اس وجہ سے ۔۔۔
وہ سب آپس میں باتیں کر رہی تھیں کہ لائبہ کی نظر ہال کے دروازے سے اندر داخل ہوتے احد پر پڑی تھی ۔۔
احد سیدھا انکی جانب آیا تھا لائبہ کو یہاں دیکھ اسکا دل برا ہوا تھا ۔۔
انکے پاس پہنچتے ہی اس نے لائبہ کو مکمل اگنور کیا تھا اور زرش کو محاطب کیا تھا ۔۔زرش یہ تمہارا فون گاڑی میں رہ گیا تھا ۔۔
لائبہ جو احد کو ہی دیکھ رہی تھی اس کے رویہ اور اسکے منہ سے نکلنے والی بات سن کے تو شاک میں ہی چلی گئ تھی ۔۔۔
اوہ شٹ سوری میرے ہاتھ میں شاپنگ بیگ تھے تو میں بھول ہی گئ ۔۔۔
اگلی دفعہ سے اپنی چیزوں کا خیال رکھنا ۔۔۔
اسلام و علیکم ۔۔احد ہم بھی یہاں ہیں تمہے تو اپنی ہونے والی بیوی کے علاوہ کوئی نظر ہی نہیں آرہا ہے ۔۔اور زرش تمہارا فون احد کی گاڑی میں کیا کر رہا تھا ۔۔۔۔
وہ آپی ہم سب شاپنگ پے گئے تھے ۔۔
اوہ تو آج احد زین خان اپنی شادی کی شاپنگ کرنے گئے تھے ۔۔۔
احد لائبہ کی کسی بھی بات کا جواب دیے بغیر وہاں سے چل دیا تھا ۔۔۔
لائبہ تو اسکے اس رویے پے کھول کے رہ گئ تھی ۔۔۔۔
وہاں موجود سب نے احد کی حرکت نوٹ کی تھی ۔۔۔۔
کسی کی نظریں خود پر محسوس کر کے زرش نے ڈر سے لائبہ کی جانب دیکھا تھا لائبہ جو اس پے ہی غصے بھری نظریں ٹکائے بیٹھی تھی اسکے دیکھنے پے نظروں کا زاویہ بدل گئ تھی لیکن اس دن لائبہ کی کہی ساری باتیں زرش کے دماغ میں گھوم گئ تھیں ۔۔وہ جلدی سے وہاں سے اپنے کمرے کی جانب بڑھی تھی ۔۔
کمرے میں آتے ہی زرش دروازہ بند کرتے اسی کے ساتھ ٹیک لگا گئ تھی ابھی اس نے سانس بھی نہ لیا تھا کہ اسکی نظر سامنے بیڈ پر لیٹے احد پر پڑی تھی وہ جو احد کو دیکھ کے چینخ مارنے لگی تھی ۔۔احد اسکا ارادہ جان کے زرا بھی وقت ضائع کیے بغیر اس تک پہنچتے اس کے منہ پے ہاتھ رکھ گیا تھا ۔۔زرش تو احد کی اس حرکت پے آنکھیں پھاڑے اسکی جانب دیکھ رہی تھی ۔۔۔
بلکل چپ آواز نہ نکلے ۔۔احد نے اسکے کان کے قریب ہوتے سرگوشی کی تھی اور پھر پیچھے ہوتے اپنا ہاتھ اسکے منہ سے ہٹا گیا تھا ۔۔زرش جو اب تک شاک میں تھی احد کے ہاتھ ہٹاتے ہی اس سے دور ہوئی تھی ۔۔احد اسکی اس حرکت پر مسکرا دیا تھا زرش نے دور ہوتے ہی احد کی جانب دیکھا تھا احد کو مسکراتا دیکھ اسے خیرانگی ہوئی تھی اور پھر کافی ہمت جمع کر کے اس نے احد سے سوال کیا تھا ۔۔ ۔۔
آپ پ یہاں کیا کر رہے ہیں ۔۔۔؟
احد اسکا سوال سنتے بیڈ کی جانب بڑھا تھا ۔۔بیڈ پے بیٹھتے ہوئے اسکی جانب دیکھا تھا جو اسی جگہ پے کھڑی جواب کی منتظر تھی ۔۔۔
یہاں آؤ ۔۔احد کی رعب دار آواز کمرے میں گونجی تھی ۔۔۔
زرش جو جواب کی منتظر تھی احد کی بات سن کے تو اسکے ہوش ہی ٱڑ گئے تھے ۔۔۔۔
یہاں آؤ آواز نہیں آرہی کیا ۔۔
احد کے دوبارہ کہنے پے وہ ہوش میں آئی تھی اور جلدی سے بولی تھی وہ نہ مجھے ماما آواز دے رہی ہیں ۔۔میں انکی بات سن کے آتی ہوں ۔۔
اچھا مجھے تو آواز نہیں آئی چچی کی ۔۔
نہیں ذرا غور سے سنے ماما کہ رہی ہیں زرش ادھر آؤ بات سنو میری ۔۔مجھے ایک کپ چائے بنا دو ۔۔
احد تو بس اسے دیکھ کے رہ گیا تھا ۔۔کیا وہ سچ میں اتنی معصوم ہے ۔۔یا ڈرامہ کرتی تھی معصومیت کا ۔۔۔
دل اسکی معصومیت کی گواہی دے رہا تھا لیکن دماغ یہ ماننے پے تیار نہ تھا جو کچھ پچھلے دنوں ہو چکا تھا یقین کرنا مشکل تھا ۔۔آج پھر دماغ دل سے بازی لے گیا تھا ۔۔لیکن آج سچ جاننے کے لیے سوال کیا گیا تھا ۔۔
کیا تم واقع اتنی معصوم ہو یا کوئی ڈھونگ ہے ۔۔۔۔؟ بے اختیار دل کی بات زبان پے آئی تھی ۔۔ہلکی بھوری آنکھیں ٱسی پے ٹکائے وہ اس سے سوال کر رہا تھا ۔۔
زرش کو تو سوال کی سمجھ ہی نہ آئی تھی ۔۔۔
کیا مطلب ۔۔۔؟
کچھ نہیں جاؤ ۔۔۔
اجازت ملتے ہی وہ دروازے کی جانب بڑھی تھی ۔۔ابھی دروازے کے لاک پے ہاتھ رکھا ہی تھا کہ احد کی آواز سنائی دی تھی ۔۔
زرش مجھے بھی چائے بنا دو ۔۔۔
ہیں میں ۔۔مجھے تو چائے بنانے ہی نہیں آتی ۔۔آپکو نہیں پتا کیا سب کو پتا ہے مجھے تو کوئی کام آتا ہی نہیں ہے ۔۔
اوہ اچھا وہ اسکی جانب بڑھا تھا اور ایک فاصلہ قائم رکھتے ہوئے اسکے کان کے نزدیک ہوا تھا ۔۔
لیکن ابھی تم نے کہا کے چچی تمہیں آواز دے رہی ہیں کہ زرش مجھے چائے بنا کے دو ۔۔
زرش تو اسکے پاس آنے پے ہی بوکھلائی ہوئی تھی کہ اسکی بات سن کے تو رہے سہے حواس بھی جانے لگے تھے ۔۔
وہ وہ ۔۔
اسکو حواس باختہ ہوتے دیکھ پیچھے ہوا تھا ۔۔۔
جاؤ اور تھوڑا کم بولا کرو ۔۔۔
زرش اسکی بات سنتے ہی جلدی سے باہر نکلی تھی ۔۔
حد ہو گئ ہے زرش مطلب تم کچھ بھی کچھ بھی بول دو گئ احد بھ ۔۔۔استغفراللہ ۔۔۔بھائی نہیں کہنا ۔۔وہ کیا سوچ رہے ہوں گے میں کتنی بےوقوف ہوں ۔۔وہ خود سے ہی باتیں کرتے ہوئے جارہی تھی کہ سامنے سے آتی لائبہ سے ٹکرائی تھی ۔۔
اندھی ہو نظر نہیں آتا ۔۔وہ جو احد سے بات کرنا چاھتی تھی اسکے کمرے میں گئ تھی لیکن احد کو کمرے میں موجود نہ پا کے وہ غصہ ہوئی تھی ۔۔اور زرش سے ٹکرانے پے وہاں کا غصہ اس پے ٱتارنے کے لیے تیار تھی کہ احد کی آواز سے دونوں اسکی طرف متوجہ ہوئیں تھیں جو زرش کے آگے کسی دیوار کی طرح کھڑا ہو گیا تھا اور زرش اسکے پیچھے چھپ چکی تھی زرش جو لائبہ کو غصہ ہوتے دیکھ ڈر چکی تھی احد کے آتے ہی پرسکون ہوئی تھی ۔۔۔
نہیں لائبہ میری ہونے والی بیوی اندھی نہیں ہے کیا تمہے اسکی یہ خوبصورت آنکھیں دیکھائی نہیں دے رہی ۔۔جن میں ڈوب جانے کا دل چاہتا ہے ۔۔احد نے زرش کی آنکھوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاتھا بھلا اتنی خوبصورت تو ہیں آنکھیں تم ویسے ہی اندھا بول رہی ہو نہ جی میں اپنے ہونے والی بیگم کے بارے میں کوئی فضول بات نہیں سنو گا ۔۔۔۔۔
زرش جاؤ اپنے روم میں ۔۔۔احد نے لائبہ کو جواب دیتے ہوئے زرش سے کہا تھا ۔۔۔
احد کے کہنے کی دیر تھی کہ زرش جلدی سے وہاں سے نکلی تھی ۔۔
تم ٹھیک نہیں کر رہے یہ ۔۔لائبہ نے زرش کے جاتے ہی احد سے کہا تھا ۔۔
ٹھیک تو آپ بھی نہیں کر رہی لائبہ بی بی ۔۔۔میں تمہیں پہلے بھی وارننگ دے چکا ہوں دوبارہ کہ رہا ہوں کہ زرش سے دور رہو ۔۔۔۔۔احد کہ کے وہاں سے جانے والا تھا کہ لائبہ کی بات سن کے رکا تھا ۔۔
کیا زرش کو پتا ہے تم رومیسہ سے پیار کرتے ہو ۔۔؟
تمہے اس بات سے کوئی مطلب نہیں ہونا چاہیے اپنے کام سے کام رکھو ۔۔
ہاہاہا اوکے دئیر کزن ۔۔لائبہ طنزیہ مسکراہٹ احد کی جانب اچھال کے وہاں سے چل دی تھی احد کی نظروں نے دور تب تک اسکا پیچھا کیا تھا جب تک وہ نظروں سے اوجھل نہ ہوئی تھی ۔۔۔
زرش وہاں سے سیدھی مروہ کے روم میں آئی تھی..۔۔۔

انوکھا بندھن (Complete) Opowieści tętniące życiem. Odkryj je teraz