Episode 14

616 54 64
                                    

سب گھر والے سکتے میں چلے گئے تھے احد کی بات سن کے لیکن زرش زرش پے تو مانو چھت آگری ہو۔۔ سب سے پہلے اسی کا سکتا ٹوٹا تھا وہ جلدی سے اپنی چیر سے ٱٹھ کہ احد کی جانب بڑھی تھی ۔۔۔احد بھائی آپ یہ یہ  کیا کہ رہے ہیں ایسا کیسے ہو سکتا ہے آپ تو کسی کو پسند کرتے ہیں نہ۔۔۔
احد بنا زرش کی باتوں کا نوٹس لیے کھانا کھانے میں ایسے مصروف تھا جیسے پتا نہیں کب کا کھانا نہ کھایا ہو ۔۔۔زرش تو اسکا رویہ دیکھ کہ حیران رہ گئ تھی ۔۔ احد بھائی کچھ تو بولیں پلیز بول دیں آپ مذاق کر رہے تھے  باقی سب تو  شاک کی سی کیفیت میں زرش اور احد کو دیکھ رہے تھے  ۔۔احد جو کافی دیر سے زرش کی باتیں سن رہا تھا آخرکار اس نے خاموشی سے ایک وارننگ دیتی نظر زرش پے ڈالی تھی ۔۔زرش جو اسے ہی دیکھ رہی تھی ایک دم سے چپ ہوئی تھی اور کچھ بھی اور بولے بغیر  وہاں سے اپنے کمرے کی طرف بڑھی تھی کسی اور نے تو نہیں لیکن آغا جان نے یہ بات نوٹ کی تھی کہ احد کے ایک نظر  دیکھنے پے زرش خاموشی سے وہاں سے چلی گئ تھی ۔۔۔۔
اسکے جانے کہ بعد ٹیبل پے چھائے سکوت کو آغاجان کی آواز نے توڑا تھا برخودار میرے کمرے میں آئیے ۔۔
احد آغا جان کی بات سن کہ آغاجان کہ ساتھ ہی انکے کمرے میں گیا تھا کمرے میں داخل ہوتے ہی آغا جان احد کی جانب متوجہ ہوئے تھے ۔۔۔
یہ کیا ڈرامہ ہے برخودار ۔۔؟
آغاجان یہ کوئی ڈرامہ نہیں ہے بلکے میں آپ سے کل رات کو ہی بات کرنا چاھتا تھا لیکن ٹائم نہیں ملا اور آج بھی سارا دن مصروف گزرا تھا ۔۔۔
احد میں تمھاری بات پے کیسے یقین کر لوں آج سے کچھ دن پہلے تک تو تم کیسی اور کو پسند کرتے تھے اور اس سے شادی کرنا چاھتے تھے اور اب اچانک کیا ہوا کہ تم اپنا فیصلہ بدل رہے ہو ۔۔
آغاجان میں بہت سوچنے کہ بعد اس فیصلے پے پہنچا ہوں اور میں نے کافی سوچ سمجھ کہ فیصلہ کیا ہے آپ کو شکایت کا موقع نہیں دوں گا ۔۔۔۔
احد اس بارے میں آخری فیصلہ میں زرش سے اسکی مرضی پوچھنے کہ بعد کروں گا ۔۔۔
جیسا آپ کو ٹھیک لگے آغاجان ۔۔۔احد یہ بول کے آغاجان سے اجازت لے کہ اپنے کمرے کی طرف بڑھا تھا ۔۔
کمرے میں انٹر ہوتے ابھی وہ دروازہ بند کر کے مڑا ہی تھا کہ سامنے بیڈ کے پاس دروازے کی جانب سے پیٹھ کیے  لائبہ کو کھڑا دیکھ اسے غصہ آیا تھا ۔۔۔۔
تم یہاں کیا کر رہی ہو؟
احد کی آواز سن کہ لائبہ اسکی طرف مڑی تھی اور بھاگ کے اسکا گریبان پکڑا تھا ۔۔۔
تم ایسا کیسے کر سکتے ہو احد ۔۔تم زرش سے شادی کیسے کر سکتے ہو ۔۔۔۔۔؟
پہلی بات میں تمہے جوابدہ نہیں ہوں ۔۔اور دوسری بات اپنی حد میں رہو آئیندہ غلطی سے بھی میرے گریبان تک نہ پہنچنا ۔۔ورنہ میں بھول جاؤں گا کہ تم میری پھپھو کی بیٹی ہو ۔۔احد نے اسکے ہاتھ جھٹکتے ہوئے جواب دیا تھا ۔۔
احد تم یہ کیسے کر سکتے ہو ۔۔۔محبت کرتی ہوں تم سے ۔۔۔
لیکن میں نہیں کرتا بہن سمجھتا ہوں تمہے ۔۔۔۔احد نے غصے سے جواب دیا تھا ۔۔۔
احد ایک بار صرف ایک بار مجھے سمجھنے کی کوشش کرو ۔۔۔۔
جاؤ یہاں سے لائبہ ورنہ مجھے دھکے دے کہ کمرے سے نکالنا آتا ہے ۔۔
تم تم اس زرش کے لیے مجھے مجھے ریجکٹ کر رہے ہو ۔۔؟ لائبہ نے آنسو صاف کرتے ہوئے سوال کیا تھا ۔۔
احد نے اسکے ایک دم لہجا بدلنے پے اسکی جانب دیکھا تھا ۔۔۔
احد کے دیکھنے پے وہ ظنزیہ ہسی ہنسی تھی ۔۔اسکی آنکھوں میں ایک انوکھی چمک تھی ۔۔۔نہ جانے احد کو ایک پل کے لیے لگا کہ وہ زرش کو خطرے میں ڈال چکا ہے لیکن پھر اپنی سوچ کو جھٹک  گیا تھا ۔۔۔
احد کو سوچوں میں گم دیکھ لائبہ اس کے اردگرد گول دائرے میں گھومی تھی ۔۔تو سنیے احد زین خان میں آپکی شادی زرش مبشر خان سے کبھی نہیں ہونے دوں گئ چاہے اسکے لیے مجھے کسی کی جان ہی کیوں نہ لینی پڑے ۔۔
اسکی بات پے احد نے اسکی جانب دیکھا تھا ۔۔۔اور پھر قہقہ لگا کے  بولنا شروع کیا تھا ۔۔۔
لائبہ میڈم احد زین خان  اپنی چیزوں کی خفاظت کرنا جانتا ہے تمہاری دھمکیاں کوکھلی ہیں تو تم مجھے ان سے نہیں ڈرا سکتی جاؤ یہاں سے ۔۔
ہاہاہاہاہا لائبہ کے ہسنے پے احد نے اسے اچنبھے سے دیکھا تھا مطلب اتنی ہٹ دھرمی پے احد کا غصہ مزید بڑھا تھا  ۔۔۔
احد زین خان یہ مت بھولو زرش مبشر خان کوئی چیز نہیں ہے جیتی جاگتی انسان ہے اور یہ بھی مت بھولو کہ تمہاری ناپسندیدہ شخصیت اگر اس گھر میں کوئی ہے تو وہ زرش مبشر خان ہے تو بتاؤ احد ایسا بھی کیا ہو گیا کہ تم ایک ایسی لڑکی سے شادی پر راضی ہو گئے ہو جسے تم ناپسند کرتے ہو  ۔۔۔۔۔
دروازے کہ باہر کھڑی زرش جو احد سے بات کرنے آئی تھی اس سے یہ پوچھنے کہ وہ ایسا کیوں کر رہا ہے اپنے بارے میں ایسی باتیں سن کہ بنا احد کا جواب سنے وہاں سے واپس اپنے کمرے کی طرف چل دی تھی ۔۔کمرے میں داخل ہوتے ہی وہ پھوٹ پھوٹ کر رودی تھی ۔۔
تمہے کس نے کہا میں زرش کو ناپسند کرتا ہوں ۔۔؟
نہیں لائبہ میڈم میں زرش کو ناپسند نہیں کرتا۔۔۔بلکے ۔۔۔
احد کے جواب پے لائبہ کے چہرے کا رنگ متغیر ہوا تھا ۔۔
میرے خیال میں تمہے تمہارے سوالوں کے جواب مل گئے ہوں گے ۔۔تو میرے کمرے سے نکلو ۔۔۔اور آئیندہ میری اجازت کہ بنا میرے کمرے میں مت آنا ۔۔
لائبہ نے ایک نظر احد کی جانب دیکھا تھا ۔۔وارننگ دیتی نظریں ۔۔۔
پر احد ان نظروں کو اگنور کرتا اسے ہاتھ سے دروازے کی جانب اشارہ کرتے باہر کا رستہ دیکھا چکا تھا ۔۔
لائبہ غصے سے احد کے کمرے سے. نکل کے سیدھی زرش کے کمرے  کی طرف آئی تھی ۔۔
بنا ناک کیے وہ اندر داخل ہوئی تھی زرش جو وضو بنا کہ جائےنماز  ہاتھ میں پکڑے نماز پڑھنے لگی تھی  ۔۔۔اپنے کمرے کے دروازہ کھولنے پے دروازے کی جانب متوجہ ہوئی تھی ۔۔۔اور لائبہ کو اپنے سامنے دیکھ وہ خوفزدہ ہوئی تھی ۔۔
لائبہ جلدی سے آگے بڑھی تھی اور زرش کے بازو کو پکڑ کے کمر کے ساتھ لگایا تھا ۔۔۔درد سے زرش کی چینخ نکلی تھی اور آنکھوں میں آنسو جمع ہوئے تھے ۔۔
بتاؤ کیا جادو کیا ہے احد پے جو لڑکا کل تک تمہے دیکھتے ہی منہ موڑ لیتا تھا اب وہ تم سے شادی کرنا چاہتا ہے ۔۔۔
پلیز آپی چھوڑیں درد ہو رہا ہے مجھے ۔۔۔۔
درد درد ہو رہا ہے اسنے اسکے بازو کو ایک اور جھٹکا دیا تھا اور زرش کی چینخ بلند ہوئی تھی ۔۔۔
درد تم کیا جانو درد کیا ہوتا ہے مجھ سے زیادہ درد نہیں ہو رہا ہو گا تمہے ۔۔۔تم کیا جانو اپنی محبت کو کیسی اور کا ہوتے دیکھنا کتنا تکلیف دہ ہوتا ہے ۔۔۔تم کیا جانو زرش مبشر خان اپنی محبت کہ منہ سے یہ سننا کہ وہ کیسی اور سے محبت کرتا ہے کتنا اذیت ناک ہوتا ہے۔۔۔۔تم کیا جانو کہ لائبہ بلال نے احد زین خان کو بچپن سے چاہا ہے ۔۔تو تو تمہے کیا لگتا ہے تم اسے مجھ سے اتنی آسانی سے چھین لو گئ نہیں بلکل نہیں میں ایسا نہیں ہونے دوں گئ کبھی بھی نہیں ۔۔۔میں اپنی بھی جان لے لوں گئ اور ساتھ تمھاری بھی ۔۔۔
لائبہ کی بات سن کہ زرش خوف سے دو قدم پیچھے ہوئی تھی ۔۔۔
لائبہ اس پے ایک غصے بھری نظر ڈال کے وہاں سے نکلتی چلی گئ تھی ۔۔۔
اور زرش کچھ سوچتے ہوئے جانماز کو بیڈ پے رکھ کے احد کے کمرے کی جانب بڑھی تھی ۔۔۔
دروازہ ناک کرنے پے اندر سے احد کے اجازت دینے پے وہ اندر داخل ہوئی تھی ۔۔۔
احد جو آنکھیں بند کیے بیڈ پے لیٹا تھا کیسی کہ دروازہ ناک کرنے پے اجازت دی تھی اس نے بوا کو چائے لانے کا کہا ہوا تھا تو اس خیال کے تحت کے بوا چائے لائیں ہوں گئ اس نے اپنی آنکھیں وا نہیں کی تھیں ۔۔جب کافی دیر کوئی  آواز نہ آئی تو احد نے اپنی آنکھیں کھولیں تھیں اور سامنے کھڑے وجود کو اس وقت اپنے کمرے میں دیکھ وہ ایک سکینڈ سے بھی پہلے ٱٹھ کے اسکے پاس پہنچا تھا ۔۔۔
تم یہاں کیا کر رہی ہو ۔۔؟
مجھے بات کرنی ہے آپ سے احد بھائی ۔۔
زرش اس ٹائم کوئی فضول بکواس مت کرنا چلی جاؤ یہاں سے ۔۔۔وہ جو پہلے ہی لائبہ کی باتوں کی وجہ سے پریشان اور غصے میں تھا زرش کے آنے پے غصہ ہوا تھا۔۔۔
احد کی بات کا نوٹس لیے بغیر وہ شروع ہو چکی تھی ۔۔اور اسکی یہ حرکت احد کو اور تیش دلا گئ تھی ۔۔۔
احد بھائی آپ ایسا کیسے کر سکتے ہیں ۔۔میں نے خود سنا تھا بھائی جب آغا جان نے آپ سے پوچھا تھا تو آپ نے ایک دم سے منع کر دیا تھا ۔۔اگر احد بھائی آپ اس کال کی بنا پر یہ سب کر رہے ہیں تو پلیز احد بھائی جیسا آپ سمجھ رہے ویسا کچھ نہیں ۔۔وہ میری دوست ۔۔۔
شٹ اپ احد دھاڑا تھا ۔۔بند کرو اپنی بکواس سنا لیا جو سنانے آئی تھی جاؤ یہاں سے ۔۔۔
احد بھائی لائبہ آپی سے شادی کر لیں وہ آپ سے محبت کرتی ہیں ۔۔۔اور وہ بے انتہامحبت کرتی ہیں آپ ایسے انہیں درد مت دیں ۔۔
زرش کی بات پے احد نے زرش کو بازو سے پکڑ کے اپنی جانب کینچھا تھا ۔۔اسکی پکڑ اتنی سخت تھی کہ زرش کراہا ٱٹھی تھی ۔۔اور آنسو بھری آنکھوں سے صرف ایک نظر احد کے چہرے پے ڈالی تھی اس کے چہرے پے چٹانوں سی سختی تھی ایک نظر ڈالنے کے بعد وہ نظر جھکا گئ تھی ۔۔
تمہے کس نے کہا مجھے آکے بتاؤ میں کس سے شادی کروں اور کس سے نہ کروں ۔۔اور تم ہوتی کون ہو مجھے آکے بتانی والی کون مجھ سے محبت کرتا اور کون نہیں کرتا ۔۔۔عمر دیکھو اپنی اور محبت کی باتیں کرنا دیکھو کتنوں سے کر چکی ہو محبت ۔جو مجھے محبت پے لیکچر دے رہی ہو۔۔
اسکے آنسوں کو عارضوں پے بہتا دیکھ احد نے ایک جھٹکے سے اسے چھوڑا تھا ۔۔جاؤ یہاں سے ۔۔۔
احد بھائی آپ ۔۔۔
زرش میں نے کہا جاؤ یہاں سے ۔۔۔احد کی اونچی آواز سن کہ زرش جلدی سے دروازے کی جانب بڑھی تھی ابھی اس نے دروازے کے ہینڈل پے ہاتھ رکھا تھا کہ احد کی آواز اس کے کانوں میں گونجی تھی ۔۔۔
زرش مبشر خان آغا جان جب تم سے تمھاری رائے پوچھے  گے تو مجھے انکار سننے کو نہیں ملنا چاھیے ۔۔ورنہ نتیجے کی ذمےدار تم خود ہو گئ اور غلطی سی اس بات کا ذکر کسی سے مت کرنا کہ تم اس وقت میرے کمرے میں کیوں آئی تھی اور ہمارے درمیان کیا بات ہوئی   ۔۔
زرش نے ایک نظر پیچھے کھڑے احد پے ڈالی تھی اسکی آنکھوں میں ایسا کچھ ضرور تھا کہ زرش کی ریڑھ کی ہڈی میں سنسناہٹ ہوئی تھی اور وہ کانپتے ہاتھوں سے دروازہ کھول کے وہاں سے نکلی تھیں
بھاگتے ہوئے وہ اپنے کمرے کی جانب جارہی تھی کہ سامنے سے آتی مروہ سے ٹکرائی تھی ۔۔
مروہ زرش کی حالت دیکھ کہ حیران رہ گئ تھی ۔۔۔
زری آر یو اوکے ۔۔۔۔
زرش آنسو بہاتی مروہ کے گلے لگی تھی ۔۔۔
گڑیا کیا ہوا ۔۔۔ادھر میری طرف دیکھو ۔۔۔کسی نے کچھ کہا ہے ۔۔۔مروہ کے پوچھنے پے اس کے کانوں میں احد کی کہی ہوئی بات گونجی تھی ۔۔اور اس نے جلدی سے نہ میں سر ہلایا تھا ۔۔
پھر کیا ہوا ہے میری گڑیا کو اپنی آپی کو نہیں بتائی گئ ۔۔
آپی ۔۔مجھے احد بھائی سے ڈر لگتا میں شادی۔۔۔
حد ہے گڑیا اس وجہ سے تم نے اپنی یہ حالت کر لی ہے ادھر آؤ میرے ساتھ ۔۔مروہ اسے لے کہ اسکے کمرے کی جانب بڑھی تھی ۔۔۔
ادھر بیٹھو اسے بیڈ پے بیٹھا کہ اس نے سائیڈ ٹیبل پے رکھے جگ سے گلاس میں پانی ڈالا تھا اور زرش کی جانب بڑھایا تھا ۔۔یہ لو یہ پیو ۔۔۔اسے پانی پلا کہ اس سے گلاس لے کہ اس نے سائیڈ ٹیبل پے رکھا تھا اور اسکے سامنے بیٹھی تھی ۔۔۔
گڑیا احد بلکل بھی ایسا نہیں ہے جیسا تم اسے سمجھتی ہو ۔۔۔
آپیا وہ صرف آپ لوگوں سے مذاق مستی کرتے مجھے ہمیشہ ڈانتے ہیں مجھے ڈر لگتا آپیا زرش نے روتے ہوئے جواب دیا تھا  ۔۔
گڑیا ڈرنے کی تو کوئی بات ہی نہیں ہے جب تم دونوں ایک ساتھ رہو گئے تو ڈر خود بخود ختم ہو جائے گا۔۔۔
زرش نے مروہ کی بات پے اسکی جانب دیکھا تھا اور پھر احد کا رویہ سوچ کہ ایک بار پھر رودی تھی ۔۔۔
خبردار زرش اگر اب تم روئی ۔۔۔ایک آنسو بھی مت نکلے ورنہ میں نے ناراض ہو جانا ۔۔
آپیا ۔۔۔
کوئی آپیا نہیں  لیٹوں اور سو جاؤ اسکا سر تکیے پے رکھتے مروہ نے اسے پرسکون کرنا چاہا تھا ۔۔
زرش اسکی بات پے عمل کرتے ہوئے لیٹی تھی اور آنکھیں بند کر گئ تھی ۔۔۔لیکن دماغ سے لاکھ کوشش کرنے کے باوجود نہیں جھٹلا سکی تھی ۔۔۔ناجانے کب اسکی آنکھ لگی ۔۔مروہ جو اسکے سر میں انگلیاں چلا رہی تھی اسے سوتا دیکھ اس پے کمفرٹ ڈالے لیمپ آن کر کے روم کی لائٹ آف کر کے کمرے سے نکل آئی تھی ۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Asslam alikum everyone...

Do vote and comment on it! Your feedback really means to a writer!

انوکھا بندھن (Complete) Where stories live. Discover now