زرش کے کمرے سے نکل کے وہ سیدھی احد کے روم کی طرف بڑھی تھی تاکہ اس سے بات کر سکے کہ اس نے اتنا بڑا فیصلہ کیا سوچ کر کیا ہے جب کہ یہ بات وہ بھی جانتی تھی کہ زرش احد کو ایک نظر بھی نہیں بھاتی تھی اور یہاں وہ اسے ہمیشہ کے لیے اپنی زندگی میں شامل کر رہا ہے احد کے روم کی لائٹ آف دیکھ کہ وہ صبح اس سے بات کرنے کا ارادہ کر کے اپنے روم کی طرف چل دی تھی روم میں آتے ہی اس نے سائیڈ ٹیبل سے فون ٱٹھایا تھا فون کی سکرین پے نظر پڑتے ہی وہ حیران ہوئی تھی کیونکہ مسٹر ڈیش کے نام سے ۲۵ کالز آئی ہوئی تھی ۔۔اس نے کال بیک کی تھی ۔۔۔
کال کرتے ہی آگے سے فورن کال ریسیو کر لی گئ تھی جیسے اگلا بندا اسی کال کے انتظار میں ہو ۔۔
اسلام و علیکم ۔۔
کہاں تھی تم میں کب سے کال کر رہا ہوں ۔۔
جی آپ کون بات کر رہے ہیں مسٹر میں آپ کو نہیں جانتی ۔۔
مروہ آئ ایم سیریس کدھر تھی کب سے ویٹ کر رہا ہوں میں ۔۔
سوری مسٹر رانگ نمبر ۔۔۔مروہ نے کال کاٹ دی تھی ۔۔اور پھر فون آف کر کے سائیڈ ٹیبل پے رکھ کے خود سونے کے لیے لیٹ گئ تھی وہ جانتی تھی عبداللہ کو اسکی اس حرکت پے غصہ آئے گا لیکن وہ اسے مزا چکھانا چاہتی تھی اس دن اسکی وجہ سے وہ اتنا روئی تھی اور دوسرا وہ اسے بتائے بغیر رشتہ بھی لے آیا تھا ۔۔
عبداللہ جو اس سے بات کرنا چاہتا تھا فون دیکھ کہ رہ گیا تھا دوبارہ کال کرنے پہ اسکا نمبر آف ملا تھا غصے سے اس نے فون بیڈ پے پٹخا تھا اور خود سونے کے لیے لیٹ گیا تھا ۔۔۔۔۔...............................
اگلی صبح نماز ادا کرنے کہ بعد زرش چائے لے کے آغا جان کے پاس آئی تھی آغا جان جو کیسی گہری سوچ میں گم تھے زرش کے دروازہ ناک کر کے اندر آنے پے اسکی جانب متوجہ ہوئے تھے اسکے چہرے پے نظر پڑتے ہی انہیں اپنی پوتی پے بےتحاشا پیار آیا تھا نماز کے سٹائل میں دوپٹہ کیے چہرے پے دنیا جہاں کی معصومیت تھی انہوں نے دل سے اسکے اچھے نصیب کی دعا کی تھی ۔۔اس نے چائے سائیڈ ٹیبل پے رکھ کے آغا جان کو مخاطب کیا تھا ۔۔
آغا جان آپکی چائے ۔۔
میری چائے تو ٹھیک ہے میری شیرنی کی چائے کدھر ہے ۔۔
آغا جان میرا دل نہیں کر رہا تھا تو آج میں اپنے لیے نہیں لائی ۔۔
ادھر آؤ یہاں بیٹھو ۔۔آغا جان نے اپنے پاس جگہ بناتے ہوئے اسے بیٹھنے کا کہا تھا ۔۔۔
زرش خاموشی سے ادھر بیٹھ گئ تھی ۔۔
کیا ہوا میری شیرنی کو ۔۔۔۔۔
آغا جان مجھے کچھ نہیں ہوا ۔۔زرش نے مسکراتے ہوئے جواب دیا تھا ۔۔
میری شیرنی اب اپنے آغا جان سے باتیں چھپائے گئ ۔۔
نہیں آغا جان ۔۔ایسی کوئی بات نہیں ۔۔بھلا آپکی شیرنی آپ سے کیوں باتیں چھپائے گئ ۔۔
زرش ۔۔
آغا جان کے نام لینے پے زرش نے انکی جانب دیکھا تھا ۔۔
میرا بچا کیوں پریشان ہے مجھے بتائے کیسی نے کچھ کہا ہے ۔۔
آغا جان مجھے شادی نہیں کرنی ۔۔۔زرش نے آنسو بڑھی آنکھوں سے آغا جان کی جانب دیکھتے ہوئے کہا تھا ۔
اسکی آنکھوں میں آنسو دیکھ آغا جان کے دل کو کچھ ہوا تھا لیکن وہ احد کو بھی جانتے تھے ۔۔
ہاہاہاہا میرا بچا آپ سے کس نے کہا آپکی شادی ہو رہی ہے ۔۔
آغا جان کل رات احد بھائی نے سب کے سامنے کہا تھا نہ کہ وہ مجھ سے ۔۔۔
ابھی زرش اپنی بات پوری کرتی کے دروازے پے دستک ہوئی تھی ۔۔آغا جان کے اجازت دینے پے احد اندر داخل ہوا تھا ۔۔
زرش تو احد کو دیکھ کے ہی ڈر گئ تھی ۔۔۔۔
اسلام و علیکم آغا جان ۔۔سلام کرتے ہوئے اسکی نظر زرش پے پڑی تھی جو اسے دیکھ کے ڈر گئ تھی اور نظریں جھکا گئ تھی احد کے چہرے پے ایک پراسرار مسکراہٹ اپنی جھلک دکھا کے غائب ہوئی تھی۔۔
و علیکم سلام برخودار ۔۔آغا جان نے جواب دینے کے بعد زرش کی جانب دیکھا تھا ۔۔جو احد کو کمرے میں آتا دیکھ ڈر سی گئ تھی ۔۔
YOU ARE READING
انوکھا بندھن (Complete)
Randomشروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم وکرم کرنے والا ہے۔۔۔ اسلام وعلیکم۔۔۔ یہ میرا پہلا ناول ہے امید کرتی ہوں آپ کو پسند آئے گا ۔۔۔ یہ کہانی احد زین خان اور زرش مبشر خان کی ہے ۔۔۔ان سے جڑے لوگوں کی ہے ۔...