Episode 12

598 48 54
                                    

پورچ میں کھڑی گاڑی کو دیکھ وہ جلدی سے اندر آیا تھا ہال میں انٹر ہوتے ہی اسکی نظر سامنے سے چائے کی ٹرے لاتی زرش پے پڑی تھی وہ جلدی سے اسکی طرف بڑھا تھا ۔۔۔
""تم کدھر جارہی ہو ہاں ۔۔""
یہ تائی امی نے چائے دی ہے اندر مہمان آئے ہیں انکے لیے لے کے جا رہی ہوں ۔۔
""تم رہنے دو ۔۔ساجدہ بوا لے جائیں گئ ۔۔اور خیرانگی کی بات ہے تم تو ٹھیک ہو تب بھی کام نہیں کرتی آج تو پھر تمہارا ہاتھ جلا تھا نہ ۔۔اندر تمھارا عاشق آیا بیٹھا ہے تو تم جلے ہاتھ سے بھی چائے لے کے جا رہی ہو ۔۔واہ زرش مبشر خان ۔۔۔""
زرش تو اپنے بارے میں احد کے خیالات جان کے ہی حیران رہ گئ تھی  اتنی گھٹیا بات وہ اس کے بارے میں کیسے بول سکتے ہیں۔۔
آپکو اندازہ ہے احد بھائی کے آپ کیا بول رہے ہیں سوچ سمجھ کے بولا کریں ۔۔۔
""اوہ تو اب تم مجھے سیکھاؤ گئ کہ مجھے کیسے بولنا چاہیے۔۔تم جیسی لڑکی سے بات بھی کون کرنا چاہتا ہے ۔۔۔""
""احد بھائی اب آپ حد سے بڑھ رہے ہیں ۔۔""
اوہ واقع میں حد سے بڑھ رہا ہوں نہیں زرش مبشر خان حدیں تو آپ توڑ رہی ہیں ۔۔
اندر شہریار بھائی اور ثانی آپی آئیں ہیں ۔۔اور رمشا آپی خنان بھائی کے ساتھ باہر گئ ہیں اور بوا کی طبعیت خراب تھی اور تائی امی کی کال آگئ تھی تو انہوں نے مجھے کہ دیا کہ میں چائے لے جاؤں زرش کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوا تھا اس نے آنسو بڑھی آنکھوں سے احد کی جانب دیکھتے ہوئے کہا تھا ۔۔۔ ۔۔
احد زرش کی بات سن کے ایک دم چپ ہوا تھا ۔۔۔ابھی وہ کچھ جواب دیتا کے اس کا موبائل رنگ ہوا تھا ۔۔ایک نظر زرش پے ڈال کے وہ کال پک کرتے فون کان سے لگاتے باہر  لان جانب آیا تھا ۔۔
ہیلو اسلام وعلیکم ۔۔۔!
وعلیکم سلام کہا تھے احد میں کب سے کال کر رہا ہوں ۔۔
کیوں کوئی کام تھا۔۔۔مظہر کی آواز سنتے ہی احد کو مزید غصہ آیا تھا ۔۔۔لیکن اپنے لہجے کو نارمل رکھتے ہوئے اس نے جواب دیا تھا ۔۔
وہ میں نے یہ بتانا تھا ہماری فیملی میں فوتگی ہو گئ ہے تو میں اور ماما آج نہیں آرہے ۔۔ہم جلد ہی چکر لگائیں گئے ۔۔۔
اوکے ۔۔احد نے مظہر کی آخری بات پے دانت پیستے ہوئے جواب دیا تھا ۔۔۔۔
فون بند ہوتے ہی احد اندر  کی جانب بڑھا تھا ۔۔اور پھر ثانیہ اور شہریار سے ملنے کے بعد اپنے کمرے کی طرف چل دیا تھا ۔۔کمرے میں آتے ہی  وہ فریش ہونے چل دیا تھا اسکا سر درد سے پھٹا جا رہا تھا ۔۔
نیچے سے آتے ہوئے وہ نازیہ بیگم کو اپنے لیے ایک کپ چائے بھیجوانے کا کہ آیا تھا ۔۔
فریش ہونے کے بعد وہ ڈریسنگ کے سامنے کھڑا بال بنا رہا تھا کہ دروازہ ناک ہوا تھا ۔۔
اجازت دینے پے زرش چائے کا کپ لیے کمرے میں داخل ہوئی تھی احد کو زرش کو دیکھتے ہی اسکا مارا گیا تھپڑ یاد آیا تھا اور میرر میں دیکھتے ہی  اچانک اسکی نظر اپنے گال پے گئ تھی اور گال سے ہوتے ہوئے سائیڈ ٹیبل پے چائے رکھتی زرش پے پڑی تھی ۔۔ زرش خاموشی سے چائے رکھ کے پلٹی تھی اور پھر اسی خاموشی سے کمرے سے نکلتی چلی گئ تھی ۔۔۔اور احد کچھ سوچتے ہوئے بیڈ پے آکے بیٹھا تھا اور چائے پینے لگا تھا ۔۔چائے پینے کے بعد وہ ایک نتیجے پے پہنچنے کے بعد آغا جان کے کمرے کی طرف بڑھ گیا تھا ۔۔۔۔۔

انوکھا بندھن (Complete) Kde žijí příběhy. Začni objevovat