episode 10

614 46 29
                                    

احد غصے میں  آغا جان کے کمرے سے سیدھا اپنے کمرے میں آیا تھا اور ہمیشہ کی طرح کمرے کا سارا سامان اسکے غصے کا شکار ہوا تھا  اپنا کمرا پورا تہس نہس کرنے کے بعد بھی جب اسکا غصہ کم نہ ہوا تو وہ سائیڈ ٹیبل سے گاڑی کی چابی ٱٹھاتا پورچ میں آیا تھا اور گاڑی  لیتےگھر سے نکل آیا تھا ۔۔اسے یقین نہیں آرہا تھا کے آغاجان اس کے ساتھ ایسے کر سکتے ہیں وہ بے مقصد سڑکوں پے گاڑی دوڑا رہا تھا
کافی دیر بےوجہ سڑکوں پے گاڑی دوڑانے کے بعد اس نے گاڑی کا رخ گھر کی جانب موڑا تھا وہ گھر نہیں جانا چاہتا تھا لیکن مجبور تھا ۔اسکی ایک ایمپورٹنٹ میٹنگ تھی اور وہ اس حلیے میں وہ اٹینڈ نہیں کر سکتا تھا تو اسکا گھر جانا ضروری تھا ۔۔
وہ آغا جان کا سامنا کیسے کرے گا اسے یہ سوچ پریشان کر رہی تھی ۔۔
آغا جان جو احد کے جانے کے بعد سے کسی گہری سوچ میں گم تھے دروازے پے دستک کی آواز سے دروازے کی جانب متوجہ ہوئے تھے اجازت دینے پے زرش ہاتھ میں چائے کے کپ لیے اندر داخل ہوئی اسکی روٹین تھی روز صبح فجر پڑھنے کے بعد وہ آغا جان اور اپنے لیے چائے لاتی تھی اور پھر ڈھیروں باتوں کے درمیان وہ دونوں چائے پیتے تھے۔۔۔آغا جان نے زرش کی طرف دیکھا تھا ۔۔انکو اپنی پوتی بہت پیاری تھی اور انکی دلی خواہش تھی کے انکے لاڈلے پوتے کی شادی انکی لاڈلی پوتی سے ہو ۔۔لیکن احد کی بات سے انھے بہت تکلیف ہوئی تھی آغاجان کو اس پے غصہ بھی تھا کہ وہ کیسے انکار کر سکتا ہے لیکن آغا جان اس سے زبردستی کوئی فیصلہ نہیں کروانا چاہتے تھے کیوں کے انکا ماننا تھا کہ زندگی اس نے گزارنی ہے اور ایک ان چاہے انسان کے ساتھ زندگی گزارنا بہت مشکل کام ہے وہ اپنی خواہش پوری کرنے کے لیے اپنے پوتے اور پوتی کی زندگی نہیں خراب کر سکتے تھے  ۔۔۔ آغا جان آپ کی چائے زرش نے چائے کے کپوں کو سائیڈ ٹیبل پے رکھتے ہوئے  آغا جان کو مخاطب کیا تھا ۔۔
شکریہ بچے ۔۔
شکریہ کیوں آغا جان بھلا چائے کونسی میں نے بنائی ہے میں تو صرف ٱٹھا کے لاتی ۔۔بناتی تو بوا ہیں ۔۔آپ کہیں تو میں کل سے آپکے لیے چائے بنا لاؤں گئ لیکن پھر پینی پڑی گئ آپکو۔۔چاہے زیادہ پتی والی ہو اور کم چینی والی اگر آپ کو منظور ہے تو میں بنا لاؤں گئ آپ کے لیے پھر تب آپ مجھے شکریہ بولیے گا ۔۔۔
نہیں بچے ہم یہی پی لیں گے ۔۔۔
ہاہاہا اوکے آغا جان ۔۔۔
زرش بیڈ پے آغاجان کے پاس بیٹھی تھی ۔۔اور آغاجان جانتے تھے زرش اب ڈھیروں باتیں کرے گئ ۔۔۔اب آغا جان پوری توجہ سے اپنی شیرنی کی باتیں سن رہے تھے ۔۔
آغا جان ایک بات پوچھو ۔۔زرش نے آغا جان کے ہاتھوں کو اپنے ہاتھوں میں لیتے ہوئے کہا ۔۔
جی بچے پوچھو ۔۔۔
کیا آپ پریشان ہیں کسی وجہ سے ۔۔۔زرش کو وہ پریشان لگے تھے ۔۔۔
نہیں میری شیرنی میں نہیں پریشان بس سر میں ہلکا سا درد ہے ۔۔
ہاہ آغا جان آپ کے سر میں درد ہے تو آپ مجھے بتا دیتے میں کب سے بول رہی ۔۔
ایسے کیسے بول دیتا ۔۔مجھے میری شیرنی کی باتیں سننی ہوتی ہیں نا ۔۔
نہیں اب میں آپ کا سر دباؤں گئ اور آپ ریسٹ کریں گئے ۔۔
بچے میں ٹھیک ہوں۔۔۔
نہیں آغا جان ۔۔اب آپ بلکل چپ ہو جائیں اور آنکھیں بند کر لیں

انوکھا بندھن (Complete) Where stories live. Discover now