قسط_نمبر_14

1.6K 89 15
                                    


شام کے سات بج رہے تھے بونداباندی ہورہی تھی حداد ریاض صاحب فوزیہ بیگم اور گل لالا کے ساتھ لاونج میں بیٹھا تھا

تھوڑی دیر بعد ھاد بھی اپنے کمرے سے آ گیا

ہو گئی نیند پوری میرے شہزادے کی فوزیہ بیگم نے ھاد کی طرف دیکھ کر مسکرا کر کہا

وہ بہت ہینڈسم لگ رہا تھا بال بکھرے تھے ماتھے پر شرٹ اور ٹروزر میں تھا

جی ماما ھاد فوزیہ بیگم کے ساتھ بیٹھتے بولا

ماما ایک کپ کافی بنا دے ھاد نے کہا

ملازمہ سب کیلئے چائے بنا رہی ہے میں تمہاری کافی کا بول دیتی ہوں فوزیہ نے کہا

مما آپ بیٹھے میں کہہ دیتی ہوں فوزیہ کو اٹھتے دیکھ کر گل لالا نے کہا اور اٹھ کر کچن کی طرف چلی گئی

تھوڑی دیر بعد ملازمہ سب کی چائے لے کر آ گئی

ماما پاپا میں نے اپنی اور ھادد کی ملیشیا کی ٹکٹ کروا لی ہے حداد نے کہا

ھاد بھی تمہارے ساتھ جا رہا ہے فوزیہ نے پوچھا

جی مما میرا بھی پلین ہے میں ایک ویک کے لے ملیشیا چلا جاؤں یاور سے بھی مل لوں گا اور آؤٹنگ بھی ہو جائے گی ھاد نے کہا

یہ تو اچھا ہے بیٹا تینوں بھائی مل کر وقت گزارنا فوزیہ نے کہا گل لالا کو بھی لے کر چلتے ہیں ھاد نے گل لالا کی طرف دیکھ کر کہا

نہیں میری بیٹی میرے پاس رہے گی فوزیہ نے فوراً کہا

نہیں گل لالا مما پاپا کے ساتھ رہے گی حداد نے بھی کہاں

اچھا جیسے تم سب کی مرضی میں تو کہا تھا گل لالا بھی گھوم لے گی

سب چائے پی رہے تھے اور ٹی وی دیکھ رہے تھے ھاد ٹی وی کے بجائے گل لالا کی طرف دیکھ رہا تھا وہ کافی پی رہا تھا اور اس کو دیکھ رہا تھا

جبکہ کل لالا کے اچانک نظر ھاد پر پڑی تو ھاد مسکرا نے لگا ھاد نے گل لالا کو ساتھ بیٹھنے کا آنکھوں سے اشارہ کیا

گل لالا نے فورا ھاد سے نظریں ہٹا کر ٹی وی دیکھنے لگی

ھاد پھر ہنسنے لگا گل لالا دو منٹ کے بعد پھر دیکھا تو ھاد اسی کی طرف دیکھ رہا تھا

یہ پاگل لگتا ہے مجھے مینٹل کہی کا ایسے گھور رہا ہے جیسے کوئی لڑکی ناں دیکھی ہوں پہلے گل لالا نے دل میں کہا

گل لالا بیٹا آپ کو کس چیز کا شوق ہے فوزیہ نے ٹی وی سے نظر ہٹا کر گل لالا سے پوچھا

حداد ٹی وی بند کر دو باتیں کرتے ہیں سب فوزیہ بیگم نے حداد سے کہا

جئ مما حداد میں کہتے ٹی وی کا ریموٹ سے ٹی وی بند کر دیا

مجھے ریڈنگ کا اوربیکنگ کا بہت شوق ہے گل لالا نے کہا

میں_تیری_ہو_گئی (completed)Where stories live. Discover now