جی تو آپ مجھے آج حداد احمد کے بارے میں بتائے احمد کو میں جاننا چاہتی ہوں وہ کون ہے وہ کیسا ہے امل نے حداد کے پاس بیٹھتے ہوئے کہاحداد امل کی بات پر مسکرا دیا اور بولا چلو ٹھیک ہے آج تمہیں احمد کے بارے میں بتاتے ہیں۔
اس دن رات کو میں اکیلا تھا فلیٹ میں اور یاور کسی کام سے باہر گیا تھا میں لیپ ٹاپ پر کام کر رہا تھا مجھے کال آئی نمبر انجان تھا میں سمجھا دشمن کی کوئی چال نہ ہو تو میں نے آواز بدل کے بات کی تاکہ انہیں شک نہ ہو میں مشن کے لئے میں ملیشیا آیا ہوں لیکن جب تمہاری آواز سنی تو دل ایک دن تیز دھڑکنا شروع ہوگیا میرا دل کر رہا تھا بس تمہاری آواز سنتا رہوں جب تم نے مجھے یونی میں سٹوڈنٹ کی شکل میں ملی مجھے یقین نہیں ہورہا تھا کہ تم وہی فون کال والی ہو
جب تم مجھے یونی ملی مجھے واقعے یقین نہیں ہو رہا تھا کہ تم وہی ہو حداد بول رہا تھاامل سن رہی تھی پھر آپ نے مجھے اپنا نام احمد کیوں بتایا تھا اس دفعہ امل نے پوچھا
حداد مسکرا کر بولا جب ہم کسی مشن پر جاتی ہے تو میں سب کو اپنا نام احمد بتاتا ہوں حداد نہیں بتاتا تو اس لئے میرے منہ سے احمد نکل گیا
میں تمہاری آواز میں کھویا تھا اس لئے جو منہ میں آیا بول دیا اس لئے روز کال کرتا تھا تمہاری آواز سننے کیلئے حداد نے کہا
وہ آپ ہی تھے جو مجھے یونی میں ملنے آئے تھے امل نے پوچھا
جی میں ہی تھا اس دن میں نے تمہیں دانیال کے ساتھ دیکھ لیا تھا تو مجھے بہت غصہ آرہا تھا اس لئے میں خود ہوڈ اور چہرے ہر رومال پہن کر آیا تھا تمہیں دانیال کے ساتھ بات کرنے سے ملنے روکنے کے لیے
وہ باسکٹ جس میں چوکلیٹ تھی آپ نے بھیجی تھی امل نے پوچھا جی میں نے ہی بھیجی تھی حداد میں نے کہا
پھر آپ نے مجھ سے لے کر پھینکی کیوں تھی اور اتنا غصہ کیوں کر ریے تھے امل نے پوچھا
اچھا وہ حداد کچھ یاد کرتے ہوئے بولا اس دن جب میں یونی سے نکلا تمہارے ہاتھ وہ گفٹ دیکھ کر مجھے اس ٹائم بہت غصہ آیا تھا اسی لیے تمہاری بازو غصے میں زیادہ زور سے پکڑ لی تھی وہ والا گفٹ یار پتا نہیں کس نے بھیجا تھا وہ میں نے نہیں بھیجا تھا اس لیے تم سے پوچھا تھا یہ گفٹ کس نے بھیجا ہے دوسرا والا میں نے بھیجا تھا حداد نے کہا
اچھا ایک منٹ وہ جو ہوڈ والا میرے گھر آیا تھا وہ کون تھا تب تو آپ پاکستان گئے تھے امل نے پوچھا
وہ یاور تھا یاور کو جب پتا چلا تھا کہ تمہارا نکاح ہونے والا ہے تو یاور نے مجھے فون کرکے بتایا تھا تو میں نے اسے کہا ایسے ہی پہن کر جاؤں تمہے نکاح کرنے سے منع کرنے لیکن مجھے یہ ڈر تھا کہ تم آواز نہ پہچان لو لیکن تم نے آواز نہیں پہچانی
امل خاموش رہی نکاح والے دن آپ ملیشیا کیسے امل نے پوچھا
میرے لئے ملیشیا آنا مشکل نہیں ہے میری جان میں ایمرجنسی ٹکٹ کروا کر نکاح سے پہلی والی رات ملیشیا آ گیا تھا صبح تم سے نکاح کر لیا
YOU ARE READING
میں_تیری_ہو_گئی (completed)
AcakAK asi larki ki khani jisy kabhi mohabat ni mili na maa ki na Baap ki na bnai ki ab dakhna ye kya isy kabhi mohabat mily gi