آج زاہدہ کی دوست اور اس کی بیٹی آئی تھی جو مکمل پردے میں تھی امل ان کے لیے کھانا بنا رہی تھی آج امل نے حداد کے دیے ہوئے کپڑوں میں سے شرٹ اور کیپری پہنی تھی بال کھلے چھوڑے تھے اور ہلکا میکپ کیا تھا امل بہت پیاری لگ رہی تھیزاہدہ نے امل سے اس کے کپڑوں کا پوچھا تھا لیکن امل خاموش رہی زاہدہ نے دوبارہ نہیں پوچھا
امل نے زبیدہ اور اس کی دوستوں کے لئے ٹیبل پر کھانا لگایافرح واشروم سے نکل کر ڈائننگ ٹیبل کی طرف آرہی تھی کہ اس کے ٹکر امل سے ہوئی
سوری سوری امل نے جلدی سے کہا
نہیں نہیں کوئی بات نہیں فرح نے کہا
آپ کو گرمی نہیں لگتی اس میں امل نے بنا سوچے فرح سے سوال کیا
اس بات پر فرح نے فورا امل کی طرف دیکھا جس پر امل بھی ہربڑا گئ
سوری وہ آپ نے مائنڈ کیا تو امل نے فورا سے سوری کہا
نہیں مجھے برا نہیں لگا فرح نے عبایا پہنا تھا اس کے جسم کا سارا حصہ چھپا تھاسواۓ آنکھوں کے
میں آپ سے ایک بات پوچھو فرح نے کہا
جی جی پوچھیں امل نے کہا
کیا آپ آسانی سے اسے کپڑوں میں اپنے بھائی اور دوسرے مردوں کی سامنے چلی جاتی ہیں فرح نے کہا
امل نے فورا اپنے کپڑوں کو دیکھا اسنے کیپری پہنی تھی جو ٹحخنوں سے اوپر تھی او شارٹ شرٹ ڈالی تھی جو گھٹنوں سے کافی اوپر تھی
امل نے ایک نظر اپنے کپڑوں کو دیکھا اور سوچھا اس لڑکی نے ایسے کیوں کہا سر حداد تو کہتے تھے جینز اور شرٹ میں غیر مردوں کے سامنے نہ آیا کرو اور یہ لڑکی مجھے شرٹ اور کیپری کے بارے میں پوچھ رہی امل نے دل میں خود سے کہا
فرح بیٹا آجاؤ کھانا ٹھنڈا ہوجائے گا زبیدہ نے فرح کو آواز دی
امل فرح کی بات سن کر خاموش ہو گئی اور سوچنے لگی یہ بھی سہی کپڑے نہیں ہیں توسہی کپڑے کون سے ہیں
آپ کو میری بات بری لگی تو سوری میرا ارادہ آپ کو دکھ پہنچانے کا نہیں تھا
ایک سوال پوچھا ہے اس کا جواب ضرور دیجئے گا فرح کہہ کے ڈائننگ ٹیبل کی طرف چلی گئی
امل وہی کھری سوچتی رہی مال والی لڑکی سے پوچھا تو اس نے کہا تھا میں اللہ کہ لئے پہنتی ہوں اس سے پوچھا تو اس نے الٹا مجھ سے پوچھ لیا امل نے خود سے کہا یہ بھی کپڑے ٹھیک نہیں تو کون سے کپڑے ٹھیک ہیں میں تو سمجھتی یہ شلوار قمیض لڑکی کی صحیح ڈریسنگ ہے اگر یہ بھی صحیح نہیں تو کون سی ٹھیک ہے امل نے سوچا
❤❤❤❤❤
ٹھیک ہے آج رات کو لڑکیوں کو پاکستان کے لئے بھیج دیں گے فون پہ کہا ۔۔۔۔۔
YOU ARE READING
میں_تیری_ہو_گئی (completed)
De TodoAK asi larki ki khani jisy kabhi mohabat ni mili na maa ki na Baap ki na bnai ki ab dakhna ye kya isy kabhi mohabat mily gi