رات کی بارش اب تھم چکی تھی بوندا باندی ہو رہی تھی صبح کے سات بج رہے تھے بچے سکول جانے کے لیے تیار ہو رہے تھے کچھ کالج سٹوڈنٹس اپنی بسوں کا انتظار کر رہے تھے اور کچھ یونیورسٹی کے لیے اٹھ رہے تھے لیکن ایک گھر تھا جہاں روز کی ایک ہی بات پر لڑائی ہوتی تھی اور آج بھی ہو رہی تھی
تم حجاب لے کر جاوں گی سکول سمجھی عبیرہ
میں حجاب لے کے سکول نہیں جاؤں گی سمجھے شاہ زین
عبیرہ نے بھی شاہ زین کی طرح جواب دیاماہ نور اور سلویٰ مزے سے ناشتہ کر رہی تھی اور ساتھ عبیرہ شاہ زین کی لڑائی دیکھ رہی تھی دونوں میں ہمت نہیں تھی کہ شاہ زین اور عبیرہ کی لڑائی ختم کروائیں
تم دونوں باز نہیں آؤں گے ان باتوں سے گل اپنے کمرے سے بولتی ہوئی نکلی چھوٹی ماما دیکھے شاہ زین آج پھر مجھے ڈانٹ رہا ہے عبیرہ نے روتی ہوئی شکل بنا کر کہا
ہاں تو میں تمہیں ڈانٹوں گا ہی تمہارے کام ہی ایسے ہی شاہ زین نے غصے سے کہا تو گل نے فورا شاہ زین کو غصے سے دیکھا
شاہ زین تمہیں تمہارے بابا بلا رہے ہیں روم میں گل نے کہا
ماما آپ روز اسے مجھ سے بچا لیتی ہیں
سلوی اور ماہ نور آپی جب حجاب لے کر کالج جاتی ہیں تو یہ لے کر کیوں نہیں جاتی شاہ زین نے اس سے گل سے کہا
عبیرہ اسکی باتوں پے دھیان دییے بغیر سکون سے ناشتہ کرنے لگی
ھاد آپ نے شاہ زین کو بلایا تھا ناں گل نے ھاد کو آواز دے کر پوچھا
شاہ زین جلدی سے میرے کمرے میں آؤ ھاد نے آواز دے کہا
اب جاؤں گل شاہ زین کی طرف دیکھ کر بولی
شاہ زین عبیرہ کو گھور کر ھاد کے پاس چلا گیا
چلو جاؤ ڈرائیور ویٹ کر رہا ہے تم تینوں کا گل نے عبیرہ سے کہا
اوکے چھوٹی ماما عبیرہ گل کے لگتے ہوئے بولی
سلوی اور ماہ نور ناشتہ ختم کر چکی تھی وہ دونوں بھی اٹھی اور عبیرہ کے ساتھ گاڑی کی طرف بڑھ گیا
عبیرہ اور سلویٰ امل اور حداد کی بیٹیاں تھیں سلوی بڑی تھی اور عبیرہ چھوٹی تھی
شاہ زین اور ماہ نور ھاد اور گل کے بچے تھے ماہ نور بڑی تھی شاہ زین چھوٹا تھا
سلوی ماہ نور کی پیدائش میں چار مہینے کا فرق تھا اس سے چھوٹا شاہ زین تھا اور سب سے چھوٹی عبیرہ تھیں جو گھر میں سب کی لاڈلی تھی
سلوی اور ماہ نور دونوں کلاس فیلو تھی دونوں فائن آرٹس کی سٹوڈنٹس تھی عبیرہ 9th کلاس کی سٹوڈنٹ کی اور
شاہ زین 10th کلاس کا سٹوڈنٹ تھا دونوں کے ایگزامز ہونے والے تھےامل اور حداد عمرے پر گئے تھے عبیرہ اور سلوی گل کے پاس تھیں
ماہ نور اور سلویٰ دونوں حجاب لیتی تھی دونوں نے اپنی خوشی سے گل اور امل کی طرف دیکھ کر حجاب لینا شروع کیا عبیرہ حجاب نہیں لیتی تھی کسی نے بھی اس کے ساتھ زبردستی بھی نہیں کی تھی کیونکہ وہ سب سے چھوٹی تھی لیکن شاہ زین عبیرہ کے پیچھے پڑا رہتا تھا کہ حجاب کرو لیکن وہ نہیں کرتی تھی ان دونوں کی بالکل نہیں بنتی تھی
YOU ARE READING
میں_تیری_ہو_گئی (completed)
AcakAK asi larki ki khani jisy kabhi mohabat ni mili na maa ki na Baap ki na bnai ki ab dakhna ye kya isy kabhi mohabat mily gi